ویب ڈیسک
بائیڈن انتظامیہ کے ایک اعلٰی عہدیدار نے کہا ہے کہ ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیلی یا امریکی اثاثوں کو ممکنہ طور پر نشانہ بنائے جانے پر امریکہ ’ہائی الرٹ‘ ہے اور حفاظتی اقدامات کر رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی ٹیلی ویژن سی این این پر چلنے والی رپورٹ کے جواب میں عہدیدار نے تصدیق کی کہ ’ہم یقیناً کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔‘
سی این این پر چلنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے ایران کی جانب سے خطے میں حملہ ہو سکتا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ’ہماری ٹیمیں تب سے باقاعدہ اور مسلسل رابطے میں ہیں۔ ایران کے خلاف اسرائیل کے دفاع کی امریکہ مکمل حمایت کرتا ہے۔‘
سی این این کو ایک اعلٰی حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ ’امریکہ ہائی الرٹ ہے اور ایک ’اہم‘ حملے کی تیاری کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں ایران کی جانب سے خطے میں اسرائیلی یا امریکی اثاثوں پر حملہ ہو سکتا ہے۔
اعلٰی امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں کے خیال میں ایران کی جانب سے حملے کا قوی امکان ہے۔
دوسری جانب ایرانی فوج پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے جمعے کو مظاہرین کے بڑے اجتماع سے خطاب میں اسرائیل کو شام میں قونصل خانے پر حملے کا جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعے کو ایران کے دارالحکومت تہران سمیت دیگر شہروں میں اسرائیل کے خلاف مظاہرین بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے۔
اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے دو جنرلز اور پاسداران انقلاب کے سات اراکین کے جنازے کے جلوس میں’اسرائیل مردہ باد‘ کے نعرے لگے۔
مظاہرین جمعے کی نماز سے پہلے تہران یونیورسٹی میں اکھٹے ہوئے جہاں کمانڈر حسین سلامی نے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ’ہم تمہیں خبردار کرتے ہیں۔ ہمارے مقدس نظام کے خلاف دشمن کے ہر قسم کے اقدام کا جواب دیا جائے گا۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’اسرائیلی حکومت کے خاتمے کا بہت زیادہ امکان ہے اور جلد ہوگا۔۔۔ اسرائیل کی حمایت کرنے پر امریکہ کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے بالخصوص مسلمان ممالک میں۔‘
قونصل خانے میں ہلاک ہونے والوں کا جنازہ یوم قدس، یا یوم یروشلم کی سالانہ ریلی کے ساتھ منعقد ہوا۔ فلسطینیوں کی حمایت میں سالانہ ریلی ہر سال 1979 کے انقلاب کے بعد سے ماہِ رمضان کے آخری جمعے کو منعقعد ہوتی ہے۔