• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم مضامین

SCO اجلاس میں ہندوستان کا چین مخالف رویہ

Online Editor by Online Editor
2023-05-09
in مضامین
A A
SCO اجلاس میں ہندوستان کا چین مخالف رویہ
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:اسد مرزا

گزشتہ ہفتے دہلی میں، شنگھائی تعاون کونسل(SCO) کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں، ہندوستان نے اپنے قریبی پڑوسی چین کے خلاف بہت سخت رویہ اپنایا۔ دراصل یہ سخت رویہ حالیہ عرصے میں ہندوستانی سرحدی علاقے میں چین کی طرف سے سرحدی خلاف ورزیوں کے معاملے پر اس کی فوجی سرگرمیوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ کیونکہ چین کے ساتھ کئی مرتبہ کی بات چیت کے باوجود چین کی جانب سے سرحدی خلاف ورزیوں کو ابھی تک نہیں روکا گیا ہے۔
ہندوستان کا سخت رویہ
چین کے وزیر دفاع لی شانگفو 2020 میں دونوں ملکوں کے درمیان لداخ کے علاقے میں ہونے والی سرحدی جھڑیوں کے بعدیعنی کہ تقریباً تین سال کے عرصے کے بعد ہندوستان آئے ہیں۔ یاد رہے کہ ان جھڑپوں میں 20 ہندوستانی اور چار چینی فوجی مارے گئے تھے اور دونوں ملک جنگ کے بہت قریب آگئے تھے۔ درحقیقت ہندوستان کو چین کی جانب سے اس طرح کی دراندازی کی کوئی بھنک نہیں تھی۔
ہندوستانی وزیر دفاع نے لی شانگفو کے ساتھ اپنی ملاقات میں چین پر سرحدی جارحیت کا الزام لگایا، جس نے دو طرفہ تعلقات کی ’’پوری بنیاد کو ختم کر دیا‘‘، کیونکہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر مذاکرات ابھی بھی تعطل کا شکار ہیں۔ عموماً ایسا نہیں ہوتا ہے کہ آپ اپنے ملک آنے والے کسی سینئر وزیر سے اس لہجے میں بات کریں لیکن سرحدی تنازعے پر چین کی مکمل بے حسی نے ہندوستانی حکومت کو یہ سخت رویہ اختیار کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
مارچ 2023میں، چین نے اروناچل پردیش میں 11 مقامات کے ’’نام بدلنے‘‘ کے اپنے منصوبے کا اعلان کیا، جس کے تحت اس کا دعویٰ ہے کہ یہ سب علاقے تبت کا حصہ ہیں یعنی کہ چین کے کنٹرول میں۔ جب ہندوستانی وزیر داخلہ نے اسی ہفتے ہندوستانی علاقائی دعوے پر زور دینے کے لیے سرحدی علاقے کا دورہ کیا تو بیجنگ نے جوابی حملہ کرتے ہوئے اس دورے کو اپنی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔
سرحدی تنازعہ
حال ہی میں، کچھ علاقوں میں چینی فوجیوں کے واپس جانے کے باوجود بھارتی فوجی افسران اور دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی بھی تقریباً 1500 مربع کلومیٹر علاقہ چینی فوج (پی ایل اے) کے زیر قبضہ ہے۔ لداخ میں تنازعہ کے دو اہم علاقے ڈیمچوک اور ڈیپسانگ ہیں، جن پر پہلے بھارتی فوجی گشت کرتے تھے لیکن اب ان پر پی ایل اے کے فوجیوں کا قبضہ ہے۔ دونوں علاقے ہندوستان کے لیے حکمت عملی کے لحاظ سے اہم ہیں، لیکن کئی دور کی بات چیت کے باوجود اس مسئلے پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور چینی فوجی لداخ میں موجود ہیں اور ساتھ ہی چین کی طرف سے بھی اس مسئلے کے حل کی طرف کوئی جھکاؤ نظر نہیں آتا۔
لداخ میں سرحد کے قریب رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہسرحدی مذاکرات میں، نئی دہلی نے بیجنگ کو بفر زون بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے زمین چین کو سونپ دی تھی – جہاں اب کوئی بھی فریق گشت نہیں کر سکتا – پہلے یہ زمین بھارت کے قبضے میں تھی ، خاص طور پر متنازعہ پینگونگ وادی میں تسو اور چشول کے علاقے، لیکن اب ان پر چین کا قبضہ ہے۔ یعنی کہ اس معاملے میں اصل ہار بھارت ہی کی ہوئی ہے۔
درحقیقت، یہ اس وجہ سے ہوا کہ ہندوستان اس علاقے کے لیے چین کی تسلط پسندانہ حکمت عملی کو پہلے نہیں بھانپ سکا اور جب تک ہندوستان نے اس پر کوئی ردِ عمل ظاہر کیا تب تک چین ایک بڑے علاقے پر قابض ہوچکا تھا۔ چین متنازع علاقے میں نئی شاہراہیں، ریلوے لائنیں، پل، فضائی پٹی اور جدید ترین فوجی اڈے، جدید رہائشی بلڈنگیں اور 5G ٹاورز تعمیر کررہا ہے، جب کہ بھارت نے تاریخی طور پر چینی سرحد کے قریب علاقوں کو ترقی دینے سے ہمیشہ گریز کیا ،تاکہ کسی اشتعال انگیزی کو روکا جا سکے۔ وہ پیچھے رہ گیا اور اسی وجہ سے ہندوستان کے سرحدی علاقوں کے باشندے آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور ساتھ ہی غریب بھی۔
ماضی قریب میں بھارت نے اپنی سابقہ غلطیوں کو درست کرنے کے لیے چین کے ساتھ سرحد کے قریب انفراسٹرکچر پر اپنی توجہ دوگنی کر دی ہے۔ جنوری 2023 میں ہندوستانی وزیر دفاع نے 27 بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کا مقصد سرحدی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا ہے، ان منصوبوں کے تحت ہندوستان سرحدی علاقوں میں 37,500 میل سڑکوں، 350 میل پلوں، 19 ہوائی اڈوں اور چند سرنگوں کی تعمیر میں تیزی لا رہا ہے۔
اس ہندوستانی انفراسٹرکچر میں تیزی لانے کا اندازہ زوجیلا ٹنل کی تعمیر سے لگایا جاسکتا ہے۔جو کہ ہمالیہ رینج میں تقریباً 3,000 میٹر کی اونچائی پر، لداخ کو ہمہ موسمی رابطہ فراہم کرنے کے لیے 8 میل لمبی سرنگ کی تعمیر کے ذریعے واضح ہے۔ بھارت 1.4 بلین ڈالر کی رقم خرچ کرکے اس سرنگ کو جلد از جلد مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
ایس سی او دفاعی اجلاس
اگرچہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (SCO)دوطرفہ مسائل کے لیے ایک موزوں پلیٹ فارم نہیں ہے، تاہم اس مرتبہ وزرائے دفاع کی میٹنگ میں پالیسی کی ترجیحات کو اجاگر کیا گیا، جہاں ہندوستان نے دہشت گردی پر توجہ مرکوز کرائی، وہیں روس نے مغرب کے انڈو پیسیفک تصور اور کواڈ جیسے علاقائی گروپوں کی تخلیق پر اپنی تنقید کا اعادہ کیا۔
دفاعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے اعادہ کیا کہ علاقائی تعاون کے ایک مضبوط” فریم ورک کو "ان کے جائز مفادات کا خیال رکھتے ہوئے تمام رکن ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے اور اسے فروغ دینا چاہتا ہے۔
دریں اثنا، چینی وزیر دفاع نے صدر جن پنگ کے ‘گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو’ کی حمایت کی اور کہا کہ بیجنگ SCO کے دیگر اراکین کے ساتھ مل کر گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو کو نافذ کرنے کے لیے تیار ہے۔جس کا اصل مقصد چین اور ہندوستان کے سمندری علاقوں میں امریکہ کی بڑھتی ہوئی کاوشوں کو روکنا بھی ہے اور ساتھ ہی عالمی سطح پر چین کو نمبر ایک عالمی طاقت بنانا بھی ہے۔
روسی وزیر دفاع جنرل سرگئی شوئیگو نے ابھرتے ہوئے سیکیورٹی منظر نامے کو امریکی تسلط کے تحت لانے کی کوشش کے لیے مغرب اور خاص طور پر امریکہ پر نشانہ سادھا۔ روس نے ہمیشہ امریکہ کی مخالفت کی ہے، جس کی مغرب نے حمایت کی ہے اور جس کے ذریعے چین کو گھیرنے کی کوشش قرار دیاجاتا ہے۔ روسی وزیر نے اپنے اس یقین کا اظہار کیا کہ SCO کی عالمی اور علاقائی سلامتی کے چیلنجز کے حوالے سے ’’آزاد پالیسیاں‘‘عالمی برادری کے لیے ایک نئے بلیو پرنٹ کا کام کر سکتی ہیں۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے کثیر قطبی بین الاقوامی نظام کے ایک اہم ستون کے طور پر ایس سی او کے کردار کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا، جو کہ برابری، باہمی احترام اور بین الاقوامی قانون کی تعمیل کے اصولوں پر مبنی بین ریاستی تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

سائبر فراڈ کے خلاف میکانزم

Next Post

شاردا پیٹھ کی بحالی۔۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی ایک مثال

Online Editor

Online Editor

Related Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

2024-10-22
تعلیمی اداروں کی من مانیاں عوام کے لئے درد سر

کیریئر کے انتخاب میں طلبہ کی رہنمائی کی ضرورت

2024-10-05
مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

2024-10-03
کینسرخلیات کو روشن کرکے دکھانے والی نئی ایم آر آئی ٹیکنالوجی

کینسر سے متاثر دیہی خواتین

2024-09-18
ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

2024-09-03
لوک سبھا انتخابات :پانچویں مرحلے میں بارہمولہ پارلیمانی نشست کیلئے ہونی والی ووٹنگ کیلئے انتظامات کو حمتی شکل

جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات

2024-08-27
 مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے  42,277 کروڑ روپے سے زیادہ کی  رقم مختص

بجٹ کی منظوری:مالیاتی اور بینکاری اِصلاحات کی راہ ہموار

2024-08-10
Next Post
شاردا پیٹھ کی بحالی۔۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی ایک مثال

شاردا پیٹھ کی بحالی۔۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی ایک مثال

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan