• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم مضامین

شہر خاص یا ڈاؤن ٹاؤن

Online Editor by Online Editor
2023-05-27
in مضامین
A A
شہر خاص یا ڈاؤن ٹاؤن
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:فاروق بانڈے
وادی کا شہر خاص جسے ڈاؤن ٹاؤن بھی کہتے ہیں کی تاریخ ۲ ہزار سال پرانی ہے۔ قدیم زمانے سے ہی وادی کا دل ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ شہر خاص کی قدیم تاریخی عمارتیں آج بھی ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو قریب سے دیکھنے کے لئے مجبورکر رہی ہیں۔ گھنی آبادی، چھوٹے اور تنگ کوچے جو کہ پرانے شہروں کی خاص بات ہوتی ہے یہاں پر بھی موجود ہیں۔دریائے جہلم کے کناروں پر بسی تقریبا پانچ کلو میٹر پر پھیلی اس بستی میں شہر سرینگر کی 40 فیصد سے زائد آبادی رہتی ہے۔ اس بستی نے تاریخ کے بہت سارے اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ کبھی یہاں پر سب سے بڑی تجارتی منڈی ہوا کرتی تھی۔ یہیں پر ایک طرف بڑے بڑے ریئس بھی اپنی شاندار مکانوں میں رہائش پزیر تھے تو دوسری طرف غریب لوگوں کا مسکن بھی تھا۔ یہاں پر بڑے بڑے کاریگر اپنی کاریگری کا بہترین مظاہرہ کرتے دکھائی دیتے تھے۔ان کی کاریگری کے نمونے آج بھی ڈاؤن ٹاؤن میں موجود ہیں۔ ایک غیر سرکاری تنظیم کے مطابق شہر خاص میں ۹ سو سے زائد ایسے تعمیری ڈھانچوں کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں محفوظ رکھنے کیلئے حکومت سے رجوع کیا گیا ہے۔
اس بستی میں رہنے والے ہمیشہ ہی سے خود دار رہے ہیں اور کشمیری قوم کو بیدار کرنے میں ان کا اہم رول رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مزدورانِ ریشم خانہ نے اپنے جائز حقوق کی مانگ 1924میں کی جس کو دبانے کیلئے مہاراجہ پرتاپ سنگھ کی سرکار نے نہتے لوگوں پر گولیاں چلا کر ایک درجن کے قریب غریب مزدوروں کو واصل جنت کیا اور دو درجن کے قریب مزدور زخمی ہو گئے۔ بیداری کی یہی لہر بعد میں ڈوگرہ شاہی کے خلاف یہاں کے لیڈروں نے استعمال کی۔
مذہبی رواداری ان میں موجود ہے مگر کبھی کبھی کسی ناعاقبت اندیش نے انہیں سنی شعیہ کے نام پر لڑوایا اور کبھی شیر بکری کے نام پر۔ خودار اتنے کہ ایک دفعہ کسی چیز کو پانے کا تہیہ کیا تو حاصل کرنے کیلئے اپنی جان کی بازی بھی لگانے کو تیار ہو جاتے ہیں جن کا مشاہدہ ہمارے بزرگوں نے کیا اور ہم بھی کر رہے ہیں۔
پتلی گلیوں اور تنگ مکانوں کے بسکین کا استحصال پرانے زمانے سے لیکر آج تک جاری ہے۔پہلے تو راجہ مہارجہ ان کا استحصال کرتے تھے اور آج نئے زمانے کے راجے مہاراجے۔ پہلے بھی ان کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے کوئی کوشش نہیں ہوتی تھی، آج بھی صورتحال میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
5 لاکھ سے زیادہ والی اس بستی میں یوں تو کئی تعلیمی ادارے ہیں، ہسپتال ہیں، ہائی سکول، ہائر اسکنڈ ری سکول ہیں مگر آج بھی دیکھا یہ گیا ہے کہ ان سکولوں میں بہت ہی کم تعداد غریب گھرانوں کے بچوں کی ہوتی ہے۔ ان کی اقتصادی غربت کا پہلا شکار ان کے بچے ہوتے ہیں۔ لڑکے جیسے ہی تھوڑے سے بڑے ہو گئے تو انہیں کوئی کام سکھانے کے لئے کسی کارخانے میں، یا مستری کی دکان پر یا بھر منی بسوں کی کنڈکٹری کے لئے بھیجا جارہا ہے تاکہ وہ کچی عمر سے ہی اس قابل بن جائیں کہ وہ ماں باپ کا مالی بوجھ کم کر سکیں۔چونکہ حکومت بچہ مزدوری کو ختم کرنے کی طرف زیادہ سیریس نہیں ہے اسلئے کھلے عام بچوں سے کام لیا جارہا ہے، سڑکوں پر، گھروں میں، دکانوں پر، کارخانوں میں، منی بسوں میں، غرض شاید ہی کوئی جگہ ہو جہاں پر ایسا نہیں ہوتا ہو۔
ماڈرنزز مانے کے راجہ مہاراجہ یعنی ہمارے ایم ایل اے صاحبان لوگوں کے سامنے اس وقت جاتے ہیں جب انہیں الیکشن میں ووٹ کی ضرورت ہوتی تھی1996 کے الیکشن کے بعدتو وہ بھی شہر خاص کے ایم ایل ایز کے لئے قصہ پارینہ بن چکا ہے۔ اپنے چند ہمسایوں، چند رشتہ داروں اور چند خاص لوگوں کے علاوہ الیکشن میں بھی کسی کے پاس جانے کی ضرورت ہی نہیں رہی ہے۔ الیکشن بائیکاٹ کا فائدہ خوب اُٹھا کرچند سو ووٹ حا صل کرکے ایم ایل اے یا منسٹر بن جاتے ہیں اس لئے لوگوں کو کوئی اور کبھی بھی جواب دہ نہیں ہوتا ہے۔ اس کا اثر اندرون شہر کی تعمیر و ترقی پر پڑا ہے۔ ۰۹ کی دہائی سے قبل کے دور میں بھی لوگوں کا استحصال شیر بکری کے نام پر کرکے ووٹ حاصل کئے جاتے تھے جبکہ تعمیر و ترقی کا کہیں کوئی ذکر ہی نہیں ہے۔ شہر سرینگر کے ان انتخابی حلقوں پرصرف ایک ہی جماعت کے امیدوار کامیاب ہوجاتے تھے اسلئے لازمی ان کے لئے یہ بنتا تھا کہ وہ ان غریب لوگوں کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لئے کوئی خاص منصوبہ ترتیب دیتے، تنگ و تاریک گلی کوچوں اور اندھیرے بوسیدہ مکانوں میں رہنے والے لوگوں کو کھلی ہوا میں سانس لینے کے کچھ منصوبے بناکر انہیں عملی جامہ پہنانے میں اپنا رول ادا کرتے، مگر کبھی کچھ نہیں ہوا۔ ہاں اپنے مخالفوں کو تتر بتر کرنے کیلئے ایک ایسا منصوبہ بنایا جس پر صاحب علم و عقل آج بھی رونا روتے ہیں۔ یعنی نالہ مار بناکر۔ اگر ہم اس وقت ان علاقوں کا مقابلہ ’اپ ٹاؤن‘ کی بستیوں سے کرتے ہیں تو ان غریب لوگوں پر رشک آتا ہے۔ چھوٹا موٹا کام کرنے والے لوگوں کے پاس کھلی سانس لینے کیلئے کوئی پارک نہیں ہے، کوئی کھیل کا میدان نہیں ہے۔ ایک کالج کی علاقے میں موجودگی کے چلتے دوسرا کالج کھولنے کی ضرورت کے بجائے انہیں ایک ایسی کھلی جگہ فراہم کرنے کی ضرورت تھی جہاں پر جاکر وہ کچھ سکون کے لمحے گزارتے۔ کالج تو چند اپنے لوگوں کو کلاس فورتھ کی ملازمت فراہم کے سوا کچھ نہیں تھا آخر یہ بھی تو دیکھنا تھا کہ اس کالج میں پڑھائی کرنے کیلئے جن بچوں کو آنا ہے کیا ان کے اہل خانہ کی اقتصادی حالت ایسی ہے کہ وہ انہیں وہاں پڑھنے کے لئے داخل کروائیں۔
5 کلو میٹر کے اس علاقے کی آجکل کی صورتحال تو بلکل مختلف ہے۔ وادی کے کسی بھی حصے میں اگر حالات خراب ہوئے تو ان کا خمیازہ اس علاقے کے لوگوں کو کرفیو جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کی صورت میں کرنا پڑ رہا ہے۔ اس علاقے کی بزنس آخری سانسیں لے رہی ہیں، سکولوں میں پڑھائی ہونے سے رہی، محنت مزدوری کرنے والے لوگوں کو تو کھانے کے لالے پڑتے ہیں، مگر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے سب کچھ جائز ہے؟۔
2021 میں مصیب بٹ نامی ایک نوجوان فلم پروڈوسر،ڈائریکٹر، ایکٹر نے ’ڈاون ٹاؤن“ کے نام سے چند منٹ کا ایک میوزکل ویڈیو بنایا تھا، جس کو یوٹیوب پر چڑھایا گیا تھا۔اس چھوٹے سے ویڈیو میں انہوں نے بہت ہی شاندارطریقے سے ’ڈاون ٹاؤن“ میں موجود بنیادی مسائل کا ذکر کرکے یہان کے ذمہ داران کو ان پر غور کرنے کے لئے اکسایا گیا تھا۔اس ویڈیو کو ابھی تک لاکھوں لوگوں نے دیکھا ہے اور ان ذمہ دار لوگوں نے بھی دیکھا ہوگا جن کے ضمیر کو جگانے کی اس نوجوان نے کوشش کی تھی۔یہ ویڈیو ان لوگوں کے لئے بھی ایک تعزیہ سے کم نہیں ہے جنہوں نے غریب عوام کا ووٹ بینک کی خاطر استعمال کر کے اپنے لئے نہ صرف ’اپ ٹاؤن‘ میں شاندار کوٹھیاں بنائی بلکہ ہندوستان کے دیگر شہروں کے ساتھ ساتھ کئی کبھی کے صاحب اقتدار لوگوں نے اپنے بچوں کی فلاح کیلئے بیرونی ملکوں میں بھی سرمایہ کاری کرکے آنے والی نسلوں کو آباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، لیکن ’ڈاون ٹاؤن“ کا بیچارہ غریب جن کے کاندھوں پر سوار ہوکر یہ رئیس اعظم بن گئے ان کے لئے نہ تو مکان بنانے کے لئے جگہ ہے، نہ کاروبار کرنے کے لئے،نہ بچوں کو تعلیم دلانے کیلئے وسیلے ہیں، بیٹیوں کی شادی کیلئے چھوٹی رقم بھی نہیں،مگر۔۔۔ ان کی زندہ دلی دیکھئے۔۔سب کچھ دیکھ کر، سہہ کر بھی، اُف تک نہیں کرتے ہیں۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ڈریم 11 اور کشمیر۔۔۔۔

Next Post

کشتواڑ میں عسکریت پسند معاون گرفتار

Online Editor

Online Editor

Related Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

2024-10-22
تعلیمی اداروں کی من مانیاں عوام کے لئے درد سر

کیریئر کے انتخاب میں طلبہ کی رہنمائی کی ضرورت

2024-10-05
مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

2024-10-03
کینسرخلیات کو روشن کرکے دکھانے والی نئی ایم آر آئی ٹیکنالوجی

کینسر سے متاثر دیہی خواتین

2024-09-18
ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

2024-09-03
لوک سبھا انتخابات :پانچویں مرحلے میں بارہمولہ پارلیمانی نشست کیلئے ہونی والی ووٹنگ کیلئے انتظامات کو حمتی شکل

جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات

2024-08-27
 مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے  42,277 کروڑ روپے سے زیادہ کی  رقم مختص

بجٹ کی منظوری:مالیاتی اور بینکاری اِصلاحات کی راہ ہموار

2024-08-10
Next Post
بڈگام میں 25 سالہ نوجوان کا مبینہ قتل، دو افراد گرفتار

کشتواڑ میں عسکریت پسند معاون گرفتار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan