• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
بدھ, جولائی ۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home صحت و سائنس

پیٹو بچوں میں اندھا دھند کھانے کا تعلق دماغ سے ہوسکتا ہے

Online Editor by Online Editor
2022-03-23
in صحت و سائنس
A A
پیٹو بچوں میں اندھا دھند کھانے کا تعلق دماغ سے ہوسکتا ہے
FacebookTwitterWhatsappEmail

چٹان ویب ڈیسک

برکلے، کیلیفورنیا: پاکستان اور دنیا میں بعض بچے ہمہ وقت اندھا دھند کھاتے رہتے ہیں اور اب معلوم ہوا کہ نارمل بچوں کے مقابلے میں ان کے دماغ کے خاص گوشے یعنی گرے ایریا میں نمایاں فرق ہوسکتا ہے۔

اس ضمن میں یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے کیک اسکول سے وابستہ ماہر، اسٹوارٹ مرے نے کہا ہے کہ بعض بچے خود پرقابو نہیں رکھ پاتے اور کھاتے پیتے رہتے ہیں۔ ان کے دماغی اسکین سے ظاہر ہوا کہ اس سے دماغ میں نمایاں تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں جسے ایب نارمل تبدیلی بھی کہا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں والدین اور ڈاکٹروں کو اپنا اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

جرنل آف سائیکائٹری ریسرچ میں شائع رپورٹ کے مطابق نو یا دس برس کے پیٹو بچوں کے دماغ کا وہ گوشہ متاثر ہوتا ہے جس کا تعلق، فوائد بٹورنے اور اشتہا سے ہوتا ہے غذائی اشتہا یعنی طلب کو روکنے سے ہوسکتا ہے۔ اس کے متاثر ہونے سے معمولات بگڑتے ہیں اور بسیارخوری کی ایسی کیفیت پیدا ہوتی ہے جسے نفسیات داں ایٹنگ ڈس آرڈر کہتے ہیں۔

 

ایسے بچے بار بار ہسپتال جاتے ہیں، تناؤ میں رہتے ہیں، موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں اورالگ تھلگ رہنا پسند کرتے ہیں۔ انہی کیفیات کی بنا پر ماہرین نے ایسے بچوں پرتحقیق کی ہے جن کی تعداد 2 سے 4 فیصد تک ہوسکتی ہے۔ اس تحقیق میں پورے امریکا کے 21 مقامات سے کل 11875 بچے شامل کئے گئے تھے۔ ایٹنگ ڈس آرڈر کے شکار بچوں کے دماغ میں سب سے اہم تبدیلی گرے ایریا میں دیکھی گئی۔

لیکن گرے ایریا میں تبدیلی سے دیگر کیا نتائج برآمد ہوسکتے ہیں؟ سائنسدانوں کے مطابق وہ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ ان دماغی تبدیلیوں سے کئی نفسیاتی عوارض پیدا ہوسکتی ہیں۔ تاہم پروفیسر اسٹوارٹ نے اس پر مزید تحقیق کا عندیہ دیا ہے۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

کینسرخلیات کو روشن کرکے دکھانے والی نئی ایم آر آئی ٹیکنالوجی

Next Post

ماں کا ذہنی تناؤ نسلوں تک منتقل ہوسکتا ہے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

کشمیر۔ قومی کردار میں گراوٹ کیوں ؟

بچوں پر والدین کے دباؤ کے اثرات

2024-10-03
گردن میں سوجن: کیا کریں؟

گردن میں سوجن: کیا کریں؟

2024-08-01
انسان کے جسم میں دل کی اہمیت

انسان کے جسم میں دل کی اہمیت

2024-07-16
سر درد کی مختلف اقسام اور علاج کے قدرتی طریقے

سر درد کی مختلف اقسام اور علاج کے قدرتی طریقے

2024-06-13
بچوں پر ٹیکنالوجی کے مثبت اور منفی اثرات

بچوں پر ٹیکنالوجی کے مثبت اور منفی اثرات

2024-06-06
پھل اور سبزیاں کھانے سے  صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں

پھل اور سبزیاں کھانے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں

2024-06-06
گرمی کے موسم میں جلد کی چمک کیسے برقرار رکھی جائے؟ یہ پانچ نکات پرعمل کریں

گرمی کے موسم میں جلد کی چمک کیسے برقرار رکھی جائے؟ یہ پانچ نکات پرعمل کریں

2024-05-24
جراثیم۔ زندگی اور موت کے ساتھی

جراثیم۔ زندگی اور موت کے ساتھی

2024-05-23
Next Post
ماں کا ذہنی تناؤ نسلوں تک منتقل ہوسکتا ہے

ماں کا ذہنی تناؤ نسلوں تک منتقل ہوسکتا ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan