• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم مضامین

آخر کیوں ہیں طالبان خواتین مخالف؟

Online Editor by Online Editor
2023-03-14
in مضامین
A A
طالبان کی خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری نہ کرنے کی ’زبانی ہدایت‘
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:اسد مرزا

اطلاعات کے مطابق، تقریباً پچاس سے بھی کم افغان خواتین نے 8 مارچ کو افغان دارالحکومت کابل میں جرأت مندانہ مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے افغان خواتین کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ افغانستان میں طالبان کی زیرقیادت حکومت کے تحت منایا جانے والا خواتین کا دوسرا عالمی دن تھا، جو اگست 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آئی تھی اور کم و بیش ڈیڑھ سال سے افغان خواتین کے لیے بڑھتی ہوئی بدحالی کا ذریعہ رہی ہے۔ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں، افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کی سربراہ، روزا اوتن بائیفا نے کہا کہ افغان خواتین اور لڑکیوں کو عوامی دائرے سے باہر دھکیلنے کے لیے طالبان کی طریقہ کار، دانستہ اور منظم کوششوں کا مشاہدہ کرنا تکلیف دہ ہے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے کہا کہ خواتین مخالف فیصلے موجودہ وقت میں’’خود افغانستان کو نقصان پہنچانے کا زبردست ذریعہ رہے ہیں۔‘‘ جبکہ اس وقت افغانستان کو دنیا کے سب سے بڑے انسانی اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔ طالبان کے خواتین مخالف فیصلوں کو بین الاقوامی سطح پر مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں بعض مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔ قطر کی ریاست نے اس ہفتے کے شروع میں افغان نگراں حکومت کے ان فیصلوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا جو افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو منفی طور پر متاثر کرتے ہیں، خاص طور پر ثانوی اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں ان کی تعلیم کو معطل کرنے اور غیر سرکاری تنظیموں میں ان کے کام پر پابندی عائد کرنے پر۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں قطر کی ریاست کی مستقل نمائندہ عزت مآب ڈاکٹر ہند عبدالرحمن المفتاح نے افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خصوصی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کے دوران افغانستان کے ان فیصلوں کی مذمت کی ۔ ترکیے کے نائب وزیر خارجہ مہمت کمال بوزے نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو افغانستان کی صورت حال کو مزید خراب ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل حسین برہم طہٰ نے جنیوا میں اپنی ایک تقریر میں او آئی سی کی طرف سے خواتین کے تعلیم اور کام پر پابندی کے کابل کے احکام کی مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا:’’یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے۔‘‘
خواتین مخالف فتوے
نوعمر لڑکیوں اور یونیورسٹی کی طالبات کے خلاف سب سے بڑا کریک ڈاؤن، یومِ خواتین سے چند روز قبل سامنے آیا، جب اس ہفتے کے شروع میں حکام نے ان پر ثانوی اسکولوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جانے اور تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ کسی بھی ملک نے ابھی تک باضابطہ طور پر طالبان حکومت کو افغانستان کا جائز حکمران تسلیم نہیں کیا ہے،کیونکہ خواتین کے لیے تعلیم کا حق، امداد اور تسلیم کے لیے مذاکرات کا ایک اہم نقطہ رہا ہے۔
یونیسکو کے مطابق، اس وقت 80 فیصد اسکول جانے کی عمر کی افغان لڑکیاں اور نوجوان خواتین – کل 2.5 ملین افراد – اسکول سے باہر ہیں۔ طالبان کی طرف سے لڑکیوں کے اسکول بند رکھنے کے فیصلے نے گزشتہ 20 سالوں کے دوران خواتین کی تعلیم میں حاصل نمایاں کامیابیوں کو مکمل طور پر فیل کر دیا ہے۔خواتین مخالف ایک اور حکم میں، طالبان حکومت نے افغانستان میں طلاق کو کالعدم قرار دے دیا ہے، اور طلاق یافتہ خواتین کو بدسلوکی کرنے والے شوہروں کے پاس واپس جانے پر مجبور کر دیا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ طالبان کمانڈروں کی جانب سے ان کی طلاقیں منسوخ کرنے کے بعد کئی خواتین نے مکروہ شادیوں میں واپس گھسیٹے جانے کی اطلاع دی ہے۔
تازہ ترین بین الاقوامی کوششیں
اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے گزشتہ جمعہ کو کہا کہ اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آمنہ محمد کی سربراہی میں حال ہی میں افغانستان جانے والے ایک وفد نے پایا کہ طالبان کے کچھ اہلکار خواتین کے حقوق کی بحالی کے لیے زیادہ کھلے پن کا نظریہ رکھتے ہوئے نظر آئے ہیں، لیکن دیگر واضح طور پر ان فیصلوں کی حمایت کررہے ہیں۔ شاید اس کی ایک اہم وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ طالبان کے وہ عناصر جن کا تعلق پاکستان سے ہے اور جو کہ اسلامی شریعہ کی اپنی تشریح کو افغانستان میں قائم کرنا چاہتے ہیں وہ اس وقت طالبان حکومت میں اکثریت میں ہیں۔اور انھوں نے کھلے ذہن اور نئی سوچ رکھنے والے طالبان لیڈران کو حاشیے پر رکھ دیا ہے جو کہ واقعی میں افغانستان میں ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں۔
نائجیریا کی کابینہ کی سابق وزیر محمد اقوام متحدہ کے کسی اعلیٰ ترین عہدے پر فائز پہلی مسلمان خاتون ہیں، ان کے ساتھ اس سفر میں یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما باہوس، جو صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کو فروغ دیتی ہیں، اور اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور خالد خیری بھی شامل تھیں۔اقوام متحدہ کی ٹیم نے دارالحکومت کابل میں طالبان انتظامیہ سے ملاقات کی اور بات چیت ان پابندیوں پر مرکوز رہی جو طالبان حکومت نے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے خواتین اور لڑکیوں پر عائد کی ہیں۔ اقوام متحدہ نے زور دے کر کہا ہے کہ افغان خواتین عام شہریوں تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے اہم ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔طالبان کی حکومت اسلام کی سخت تشریح پر عمل پیرا ہے اور اس نے خواتین کی زندگیوں پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جنہیں اقوام متحدہ نے ’’صنف کی بنیاد پر نسل پرستی‘‘ کا نام دیا ہے۔
طالبان کی ذہنیت
ابتدائی طور پر، جب اگست 2021 میں طالبان 2.0 نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا، تو عالمی سطح پر کچھ جوش و خروش تھا کہ شاید اب وہ ایک بدلے ہوئے طالبان بن سکتے ہیں، جو اپنے پرانے طریقوں کو درست کرنے اور اپنے ملک کے لیے ترقی کا ایک نیا راستہ طے کرنے کے لیے گامزن ہوسکتے ہیں۔ تاہم، ستمبر 2021 میں اپنے پہلے حکم کے ساتھ شروع کرتے ہوئے، اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے الگ الگ کلاس رومز پر زور دیتے ہوئے، نگران طالبان حکومت نے کئی خواتین مخالف اقدامات کے ساتھ ان سب امیدوں پر پانی پھیرنا شروع کردیا۔
پریشان کن بات یہ ہے کہ اگرچہ طالبان ان میں سے زیادہ تر فیصلوں کو اسلامی قرار دیتے ہیں لیکن درحقیقت یہ مکمل طور پر غیر اسلامی ہیں۔ اسلام مردوں اور عورتوں کو زندگی کے تمام شعبوں میں مساوی حقوق دیتا ہے، بشمول تعلیم، وراثت، کام کرنے کا حق، نکاح میں۔ اس کے باوجود، عمل میں طالبان مکمل طور پر اسلام کی روح اور تعلیمات کے خلاف کام کرتے نظر آرہے ہیں۔
اس کے بجائے، اگر وہ افغان معاشرے کی تنظیم نو کے لیے ایک نئی حکمت عملی اور مستقبل کے لیے نیا پروگرام اپناتے، تو شاید یہ ان کے حق میں جاتا اور ملک میں طالبان کی طاقت کو مستحکم کرنے میں ان کی مدد ہوتی۔ کیونکہ اس وقت کوئی بھی ایسی سیاسی طاقت نظر نہیں آتی، جو طالبان کا مقابلہ کر سکے۔ اس کے علاوہ، یہ انہیں نام نہاد اسلامی ممالک کی طرف سے تسلیم اور حمایت فراہم کرتا۔ کاش کہ وہ اسلامی تعلیمات کو برقرار رکھنے کا انتخاب کرتے، جو حقیقت میں وہ نہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

بڈگام میں قتل کی لرزہ خیز واردات

Next Post

بھارت کے منفرد توانائی راستے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

2024-10-22
تعلیمی اداروں کی من مانیاں عوام کے لئے درد سر

کیریئر کے انتخاب میں طلبہ کی رہنمائی کی ضرورت

2024-10-05
مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

2024-10-03
کینسرخلیات کو روشن کرکے دکھانے والی نئی ایم آر آئی ٹیکنالوجی

کینسر سے متاثر دیہی خواتین

2024-09-18
ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

2024-09-03
لوک سبھا انتخابات :پانچویں مرحلے میں بارہمولہ پارلیمانی نشست کیلئے ہونی والی ووٹنگ کیلئے انتظامات کو حمتی شکل

جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات

2024-08-27
 مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے  42,277 کروڑ روپے سے زیادہ کی  رقم مختص

بجٹ کی منظوری:مالیاتی اور بینکاری اِصلاحات کی راہ ہموار

2024-08-10
Next Post
بھارت کے منفرد توانائی راستے

بھارت کے منفرد توانائی راستے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan