• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم رائے

سرینگر پلوامہ شوپیان میں بھاری پولنگ،حریت بائیکاٹ بیانیے کا کفن دفن

Online Editor by Online Editor
2024-05-15
in رائے
A A
جموں و کشمیرانتخابات ۔۔۔ سیاسی ہواؤں کا رخ کس سمت؟
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:جہاں زیب بٹ

واری کشمیر میں پارلیمانی چناؤ کے پہلے مرحلے میں 13مئی کو سرینگر ،پلوامہ اور شوپیان اضلاع پر مشتمل پارلیمانی نشست پر کل ملاکر 38فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی جو ایک غیر معمولی واقعہ گردانا جا رہاہے کیو ں کہ صرف پانچ سال پہلے اس نشست پر شرح رائے دہندگان چودہ فیصد رہا اور 1998 میں دو فیصد ووٹ ڈالے گئےجس پر این سی کی "جیت”کا خوب مذاق اڑایا گیا ۔سچ یہ ھے کہ 1987 کے بعد پہلی بار لوگ اپنی مرضی سے کسی خوف اور دباؤ کے بغیر چناؤ میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔اگلے دو مرحلوں میں اننت ناگ اور بارہمولہ نشستوں میں ووٹنگ کی شرح اور زیادہ اوپر رہنے کا قوی امکان ھے۔
تیس پینتیس سال بعد یہ پہلا موقع ھے جب علاحدگی پسند غایب نظر آیے ۔ کسی زمانے میں جوحریت اورمزاجمتی لیڈر ہوا کرتے تھے وہ بایکاٹ کو اسلام ،ایمان ،تحریک اور نہ جانے کن کن چیزوں سے جوڑجوڑ کر لوگوں کو گمراہ کرتےتھے آج ان کا کہیں نام و نشان نہیں تھا ۔آج لوگو ں پر ہیبت ناک فتویٰ لگانے والےخاموش تھے۔ ووٹ پر غداری کی لیبل لگانے والے غایب تھے۔لہذا لوگوں نے سازگار ماحول پاتے ہی الیکشن میں شمولیت کا آزادانہ فیصلہ لیا۔یوں آخر کار وہی ہوا جو ہو نا تھا۔ حریت کی بنیاد اکھڑ گئی اور اس کےتیس پینتیس سالہ بیانیے نے دم توڑ دیا۔
الیکشن میں عوام کی رضا کارانہ شمولیت کا ایک نیا دور شروع ہونے کا مطلب یہ نہیں ھے کہ حریت بیانیے کی نفی اور شکست ہوگئی بلکہ سچ یہ ھے کہ الیکشن بایکاٹ بیانیے کوعوام نے دفنا دیا ۔الیکشن بایکاٹ بیانیے کی شکست بہت پہلے ہوئی تھی جب عبدالغنی لون تہہ تیغ کیے گیے۔جب انتخابی بایکاٹ کو نافذ کرنے کے لیےشہر و دیہات میں دھمکی آمیز پوسٹر لگائے جاتے تھے یا سیاسی قتل و غارت سے دہشت پیدا کی جاتی تھی ۔جب بایکاٹ کے باوجود این سی پی ڈی پی ،کانگریس وغیرہ کی حکومت بنتی تھی ۔تب حریت بیانیے کی شکست اگر کسی کو محسوس نہ ہوتی تھی تو وہ نا عاقبت اندیش ٹولہ تھا جو مرغے کی ایک ٹانگ ایسی ضد پر قائم رہا ۔آج تیس پینتیس سال بعد لوگ الیکشن میں شمولیت کا جشن منا رہے ہیں اور یوں الیکشن بایکاٹ بیانیے کا مکمل کفن دفن ہورہا ہے اور وہ بھی بڑے دھو م دھام سےمگر کوئی فرد بشر حریت سے اظہار تعزیت کرنے والا نہیں۔
وقت نے ثابت کردیا۔ کہ الیکشن بایکاٹ بیانیہ ناقابل عمل اور عوام کے لیے نا قابل قبول تھا اوراس کی کوئی عقلی بنیا د نہ تھی ۔اس کا اعتراف بعد از خرابی بسیار میرواعظ عمر فاروق نے کچھ دن پہلے کیا جب انھوں نے الیکشن بایکاٹ کال ہونے یا دینے سے صاف انکار کیا۔لیکن وقت اب اتنا آگے نکل چکا ہے اور کشمیر میں اتنی ڈھیرساری تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں کہ بایکاٹ ایسی ہمالیائی حماقتوں کی تلافی تو دور کی بات اس کے نتایج کو روکے روکنا ممکن نہیں۔الیکشن بایکاٹ ایسی احمقانہ پالیسی نے جہاں کشمیر سیاست میں نت نئے موقعہ پرست پیدا کیے وہیں حریت کی کشتی بھی ڈوب گئی۔وہ بھی دن تھے جب سنہ2001 کے آس پاس امریکی سفیر فرینک وذنر نے حریت کو الیکشن میں شمولیت مشورہ دیا خود ملک کے اندر گجرال،واجپائی،منموہن سنگھ سے لیکر سابق راچیف اےکے دلت تک کتنوں نے چاہا کہ حریت انتخابات کا راستہ اپنایے مگر کوتاہ اندیش کچھ نہ سمجھ پایےاور انھوں نے الیکشن کو شجر ممنوعہ بناکر اپنی موت کا سامان خود پیدا کیا ۔اب الیکشن جوش وخروش کے دن لوٹ آئے مگر حریت منظر نامے سے یکسر غایب ہوگیی جس پر افسوس کرنے کے لیےکویی تیار نہیں ۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

الیکشن 2024 ۔ووٹ ڈالنے پر ایل جی کا شکریہ

Next Post

مردہ گھوڑا ۔۔۔زندہ انسان ۔۔۔۔کفن چور !

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
عمر عبداللہ: رکن پارلیمنٹ سے دوسری بار وزیر اعلیٰ بننے تک، سیاسی سفر پر ایک نظر

ایل جی کا حکمنامہ۔۔۔دو وائس چانسلر وں کی معیاد میں توسیع

2024-12-17
ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

2024-12-15
انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

2024-12-11
Next Post
عہدِ حاضر اور فنونِ لطیفہ

مردہ گھوڑا ۔۔۔زندہ انسان ۔۔۔۔کفن چور !

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan