تحریر:ڈاکٹر شرمن انصاری
آج کے جدید دور میں ٹیکنالوجی کے بغیر زندگی کا تصور تقریباً تمام عمر کے لوگوں کیلئے ناممکن ہے۔ اگر کوئی بالغ انسان ٹیکنالوجی کا استعمال اس کے نقصاندہ پہلو کو جانتے ہوئے کرتا ہے تو اسے ہم اس کا انتخاب کہہ سکتے ہیں لیکن یہ بچوں کیلئے مختلف ہے۔ وہ عام طور پر ٹیکنالوجی کے ممکنہ برے پہلوؤں سے واقف ہی نہیں ہیں۔ مائیں اس سے واقف ہیں لیکن آج وہ خود بھی پریشان ہیں ان کے ذہن میں ٹیکنالوجی کو لے کر مختلف سوالات ہیں۔ دیکھا جائے تو ہر چیز کے مثبت اور منفی، دونوں پہلو ہوتے ہیں۔ موبائل فون کا درست استعمال کرتے ہوئے کئی فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں جبکہ اس کا بے جا استعمال مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہاں اس کے مثبت اور منفی اثرات جانئے:
ٹیکنالوجی کے مثبت اثرات
تعلیمی مشمولات کے ساتھ ذہنی مہارت کی نشوونما: آج انٹرنیٹ پر بہت سارے ایسے گیمز یا کھیل دستیاب ہیں جس سے نہ صرف بچوں کی تعلیمی بلکہ ذہنی نشوونما بھی ہورہی ہے مثلاً میموری گیمز، توجہ مرکوز رکھنے والے کھیل، ریاضی کے کھیل وغیرہ جس سے نہ صرف بچے محظوظ ہو رہے ہیں بلکہ تعلیمی میدان میں بھی ترقی کررہے ہیں۔
آئی کیو میں اضافہ: امریکہ کی ایک یونیورسٹی نے مختلف نسلوں اور سماجی گروہوں کے ارکان کے درمیان سائنسی تحقیق کی اور تقریباً ۹؍ ہزار طلبہ پر کی گئی اس تحقیق کے مطابق موجودہ نسل کے آئی کیو اسکور پچھلی نسل سے زیادہ ہیں اور اس ترقی کو ماہرین براہِ راست ٹیکنالوجی سے جوڑتے ہیں۔ بچوں کی زندگی میں ٹیکنیکی گجیٹ کی تعداد میں اضافہ اور اس کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی محرکات بچوں کو زیادہ پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کے قابل بناتی ہے۔
سیکھنے میں اضافہ: سیکھنا اور سکھانا ایک بہت اہم چیز ہے۔ انٹرنیٹ کی بدولت ہر گھر میں لاتعداد کتابوں کی لائبریری موجود ہے جن سے بچے استفادہ کرسکتے ہیں۔ بچے ان موضوعات پر وسیع تحقیق کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر سیکھنے کا عمل منفرد انداز میں پیش کیا جاتا ہے جس سے آج کے بچے پچھلی صدی کے بچوں کے مقابلے میں زیادہ باشعور اور زیادہ سمجھدار ہورہے ہیں۔
مسئلہ حل کرنے کی مہارت: اکثر مائیں سوچتی ہیں کہ کیا ٹیکنالوجی بچوں کیلئے مفید ہے یا مضر؟ تو وہ یہ جان لیں کہ ویجول ڈیزائن پروگرام، ٹیکنیکی ڈرائنگ پروگرام، کوڈنگ پروگرام، لینگویج پروگرام، پرابلم سالوینگ پروگرام اور اسی طرح کے ڈیزائن ٹولز کی تخلیقی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ مفید یا مضر کا معاملہ نہیں ہے یہ سب اس بارے میں ہے کہ آپ کس طرح، کب اور کیا استعمال کرتے ہیں۔ تخلیقی بچے بدلتی ہوئی دنیا سے ہم آہنگ ہوتے ہیں، کامیاب ہوتے ہیں۔ اسی طرح وہ نئے ابھرتے ہوئے مسائل کے نئے حل پیدا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں اور بچپن سے مسائل حل کرنے کی مہارتوں کو بڑھانے سے وہ مستقبل میں آسانی سے رکاوٹوں پر قابو پاسکتے ہیں۔
ٹیکنالوجی کے منفی اثرات
اب تک ہم نے ان فوائد کے بارے میں بات کی جن کی وجہ سے بچے مستفیض ہوسکتے ہیں۔ لیکن ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کی وجہ سے بچوں پر انٹرنیٹ کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ٹیکنالوجی کا بے تحاشا استعمال اور انٹرنیٹ پر بغیر نگرانی کے رسائی بچوں کی سماجی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی اور جسمانی نشوونما پر بھی منفی اثرات کا سبب بن سکتے ہیں۔ مثلاً:
انٹرنیٹ پر زیادہ وقت گزارنے کے سبب بچہ حقیقی زندگی سے رشتہ منقطع کرتا جا رہا ہے۔ اور اس کا سماجی تعامل کم سے کم ہوتا جارہا ہے جو اس کے لئے بہت نقصاندہ ہے۔
پرتشدد کھیل اور گیمز کی بدولت بچوں کی جارحیت میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
غیر محفوظ خوفناک چیزوں کو دیکھ کر بچے ڈرپوک ہوتے جا رہے ہیں۔
انٹرنیٹ کے غلط استعمال کی وجہ سے بچے صحت کے مسائل سے دوچار ہورہے ہیں مثلاً بصارت کے مسائل، گردن درد کے مسائل، موٹاپا، ہاتھ، بازو اور انگلیوں میں کھنچاؤ، تناؤ، ذہنی تھکان وغیرہ۔
بچوں کی نیند کا معیار متاثر ہورہا ہے اور اُن کی نیند کا دورانیہ کم ہوتا جا رہا ہے۔
ان میں ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے کیونکہ وہ سماجی روابط سے منقطع ہوتے جارہے ہیں۔
توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہورہی ہے۔
چونکہ انٹرنیٹ پر مسلسل بیٹھتے ہیں اس لئے وہ موٹاپے کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہ بات سبھی جانتے ہیں موٹاپا کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔
سائبر کرائم کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
ماؤں کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو موبائل فون کے درست استعمال کے بارے میں بتائیں تاکہ وہ اسکے مضر اثرات سے محفوظ رہیں۔
