از:محمد عرفات وانی
آج میرا موضوع ذہنی صحت کے بارے میں ہے۔ اگر کسی شخص کی ذہنی صحت خراب ہے تو وہ سارا دن خود تو پریشانیوں میں مبتلا رہے گا اور دوسروں کے لیے بھی مسئلہ بنے گا۔ وہ کام ٹھیک طریقے سے نہیں کرے گا جس کی وجہ سے اس کی پیشہ ورانہ زندگی متاثر رہے گی۔ وہ ٹھیک طریقے سے اپنی زندگی بسر نہیں کرے گا، جس کی وجہ سے اس کے رشتوں میں دوریاں پیدا ہوں گی، اور وہ کوئی بھی کام ٹھیک سے نہیں کرے گا، چاہے وہ تعلیم ہو، کاروبار ہو یا کوئی اور کام۔ اسی لیے ذہنی صحت کا بہتر ہونا ضروری ہے۔
اگر کوئی زندگی میں آگے بڑھ گیا یا پیچھے رہ گیا تو اس کی وجہ کہیں نہ کہیں ذہنی صحت بھی ہو سکتی ہے۔ اگر کسی کی ذہنی صحت اچھی ہے تو وہ زندگی میں ترقی کرے گا، وہ اس معاشرے کے لیے بہتر ہوگا، اور وہ اپنے لیے بھی اچھا ہوگا۔ جیسا کہ جسمانی صحت کے لیے بہت ساری چیزیں ضروری ہیں، جیسے کہ کھانا، ورزش، اور اچھی نیند، یہ سب چیزیں ذہنی صحت کے لیے بھی ضروری ہیں۔
اگر کوئی ڈپریشن میں مبتلا ہے یا اسے کوئی ایسا مسئلہ ہے جسے وہ کسی کے ساتھ شیئر نہیں کر سکتا، تو اس کے لیے ذہنی صحت کی مشاورت کرنا ضروری ہے۔ اس میں ہماری باتیں رازدار رہیں گی اور دوسری چیز یہ ہے کہ وہ ہمیں صحیح راستہ دکھائیں گے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔ ذہنی صحت کی مشاورت ایک ایسا عمل ہے جس میں ماہرین افراد کی ذہنی اور جذباتی مسائل میں رہنمائی کرتے ہیں۔ یہ مشاورت گفتگو کی شکل میں ہوتی ہے اور اس کا مقصد ذہنی صحت کو بہتر بنانا اور مسائل کا حل تلاش کرنا ہوتا ہے۔
ذہنی صحت کی مشاورت کی ضرورت اس لیے ہوتی ہے کیونکہ افراد اپنی ذہنی صحت کے مسائل کو پہچاننے میں مشکل محسوس کر سکتے ہیں، یا مشاورت سے فرد کو اپنے جذبات اور تجربات کے بارے میں بات کرنے کا موقع ملتا ہے، جس سے وہ تنہائی محسوس نہیں کرتا۔ مشاورت کے دوران افراد کو مسائل سے نمٹنے کے نئے طریقے اور مہارتیں سیکھنے کا موقع ملتا ہے، جیسے کہ کام کا دباؤ، تعلقات کے مسائل، والدین کا دباؤ، اور شادی کا پریشر۔
ذہنی صحت کے اثرات مختلف طریقوں سے ظاہر ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ذہنی دباؤ، اضطراب، اور ڈپریشن جسمانی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں، جیسے کہ دل کی بیماری، ذیابیطس، اور مدافعتی نظام کی کمزوری۔ ذہنی صحت کے مسائل رشتوں میں تناؤ، دوری، اور اختلافات پیدا کر سکتے ہیں، یا کام یا تعلیم میں توجہ کی کمی، کمزوری، اور پیداواریت میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ جذباتی عدم استحکام، افسردگی، اور خود اعتمادی میں کمی کا باعث بھی بن سکتے ہیں، یا نیند کی کمی، صحت مند غذا کا انتخاب نہ کرنا، اور جسمانی سرگرمی میں کمی جیسے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
ذہنی صحت کی مشاورت ایک منظم عمل ہے جس میں افراد کی ذہنی و جذباتی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ عمل درج ذیل مراحل پر مشتمل ہوتا ہے: مشیر اور کلائنٹ کے درمیان ابتدائی گفتگو ہوتی ہے تاکہ دونوں ایک دوسرے کو جان سکیں اور اعتماد قائم کر سکیں۔ کلائنٹ اپنے مسائل، جذبات، اور تجربات کا بیان کرتا ہے، اور مشیر سوالات کے ذریعے ان مسائل کو مزید واضح کرتا ہے۔
مشیر کلائنٹ کی حالت کا تجزیہ کرتا ہے، جس میں مختلف تشخیصی ٹولز کا استعمال کیا جا سکتا ہے، یا مشیر اور کلائنٹ مل کر بہتری کے لیے واضح مقاصد طے کرتے ہیں۔ مختلف تھراپی کی تکنیکیں استعمال کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ سنجیدہ رویے کی تھراپی (CBT)، ذہن سازی (Mindfulness)، گفتگو کی تھراپی، اور خود کی مدد کی تکنیکیں۔ باقاعدہ سیشنز میں مشیر کلائنٹ کی ترقی کی نگرانی کرتا ہے اور ان کے مسائل پر کام کرتا ہے۔ بہتری کی حکمت عملی، یعنی کلائنٹ کو مستقل بہتری کے لیے عملی حکمت عملی فراہم کی جاتی ہے۔
کلائنٹ کی معلومات مکمل طور پر رازدارانہ رہتی ہیں، اور مشیر غیر جانبدار ہوتا ہے اور کسی بھی فیصلے میں کلائنٹ کی مدد کرتا ہے۔ مشیر کلائنٹ کی جذباتی حالت کی حمایت کرتا ہے اور انہیں محفوظ محسوس کرواتا ہے۔ یہ مشاورت افراد کو خود کو سمجھنے، اپنی مشکلات کا حل تلاش کرنے، اور اپنی زندگی کی کیفیت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔
ذہنی صحت کی مشاورت ہر ایک کے لیے ضروری ہے، اس سے ہر ایک کو فائدہ ہی ملتا ہے۔ یہ ذہنی صحت کی مشاورت آج ہر جگہ دستیاب ہے۔ اگر میں اپنے علاقے ترال کی بات کروں تو یہاں بھی ذہنی صحت کی مشاورت دستیاب ہے۔ اس تنظیم کا نام ہے "ڈاکٹر بغیر سرحد”۔ اس میں ترال کی ہیلتھ پروموٹر سپروائزر کا نام سبرینا حسن ہے، اور بٹہ گنڈ کے کمیونٹی ذہنی صحت کے کارکن اشتیاق احمد ڈار بھی ہیں۔ یہ ترال میں چھے جگہوں پر دستیاب ہیں، جیسے کہ بٹہ گند، ستورہ، ارپل، ڈاڈسرہ، نورپورہ، اور کہلہل
کمیونٹی مینٹل ہیلتھ ورکر ہر پی ایچ سی میں دو سی ایم ایچ ڈبلیو ہیں، ایک مرد اور ایک خاتون۔ اگر کسی کو لگتا ہے کہ اس کی ذہنی صحت ٹھیک نہیں ہے یا وہ پریشانیوں میں مبتلا ہے، یا وہ ایسا کچھ کر رہا ہے جو نہیں کرنا چاہیے، تو ہمیں ذہنی صحت کی مشاورت میں شرکت کرنی چاہیے۔ اس کے تین فوائد ہیں: ایک تو یہ کہ ذہنی صحت کی مشاورت مفت ہوتی ہے، دوسری یہ کہ یہ خفیہ یعنی رازدارانہ رہتی ہے، اور تیسری یہ کہ یہ ہمیں راستہ دکھاتی ہے کہ ہم اپنے ذہنی صحت کو کیسے ٹھیک رکھیں۔
لہذا، ہمیں ذہنی صحت کی مشاورت میں ضرور شرکت کرنی چاہیے تاکہ ہماری ذہنی صحت بہتر رہے۔ ان کا ٹول فری نمبر 18005720407 ہے۔ اس نمبر پر رابطہ کیجئے اور اپنی ذہنی صحت کو ٹھیک رکھیں۔
