سری نگر، 22مارچ:
جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ٹارگیٹ کلنگ ہمارے لئے ایک چیلنج ہے اور اس چیلنج سے پوری طرح نمٹا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ ایام کے دوران کشمیر میں ہوئی ٹارگٹ کلنگ اور گرینیڈ حملوں میں ملوث افراد کو یا تو حراست میں لے لیا گیا یا پھر اُنہیں جھڑپوں کے دوران مار گرایا گیا ہے۔
ان باتوں کا اظہار پولیس چیف نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے بتایا کہ جہاں تک لائن آف کنٹرول کی بات ہے تو میں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ ایل او سی پر تعینات افواج مستعدی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سرحدوں کی سیکورٹی پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں جبکہ دراندازی کے واقعات کو روکنے کی خاطر بھی زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سرحدوں کی سیکورٹی پر خصوصی توجہ مبذول کی جارہی ہیں تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے بتایا کہ کشمیر میں ابھی بھی ملی ٹینٹ موجود ہیں جو بیچ بیچ میں حملے کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حال کے ایا م کے دوران جتنے بھی ملی ٹینسی کے واقعات ہوئے اُن میں ملوث جنگجو وں کو یا تو گرفتار کیا گیا یا پھراُنہیں جھڑپوں کے دوران مار گرایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تخریبی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا اور اُن کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا گیا ہے۔
ٹارگٹ کلنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہاکہ یہ ہمارے لئے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔
برف پگھلنے کے ساتھ ہی دراندازی کے واقعات میں اضافہ ہونے کے بارے میں پولیس چیف نے کہاکہ بارڈر سیکورٹی کی طرف خصوصی توجہ مبذول کی جارہی ہیں ۔
کشمیری پنڈتوں کے قتل عام میں ملوث افراد کے کیسوں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں پولیس چیف نے بتایا کہ ہر ایک کیس جو دہشت گردی سے جڑا ہوا ہے اس میں ملوث افراد کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔ بشمولات یو این آئی