سری نگر، 25 مئی:
جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے بیشتر حصوں میں امن و قانون کی صورتحال کو برقراررکھنے کی خاطربدھ کے روزسیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات رہی۔
بتادیں کہ این آئی اے کورٹ کی جانب سے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد وادی بھر میں سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صاد رکئے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ضلع سری نگر میں جزوی ہڑتال کے بیچ بدھ کے روز سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا جبکہ بعض علاقوں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات بھی معطل رہی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شہر میں امن دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر بدھ کے روز حفاظتی اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سری نگر کے بیشتر علاقوں میں معمول کے مطابق کاروباری ادارے کھلے تھے جبکہ سڑکوں پر مسافر بردار اور نجی گاڑیاں بھی دن بھر رواں دواں تھیں۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار جنہوں نے بدھ کے روز شہر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا، نے بتایا:شہر کے بیشتر حصوں میں سیکورٹی فورسزکے اہلکار گشت پر مامور تھے۔
نامہ نگار کے مطابق اگر چہ شاہراوں پر ٹریفک کی آمدورفت بحال تھی تاہم شہر کے اکثر علاقوں میں دکانیں بند پڑی ہوئی تھیں جس وجہ سے بازار سنسان او ر ویران نظر آرہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر گلی اور کوچوں میں بھی سیکورٹی فورسز کے اہلکار راہگیروں سے دن بھر پوچھ تاچھ کر رہے تھے۔
علاوہ ازیں سہ پہر کے بعد شہر سری نگر کے بعض علاقوں میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات کو بھی منقطع کیا گیا ۔
بتادیں کہ این آئی اے عدالت کی جانب سے بدھ کی سہ پہر کو علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جس کے بعد وادی بھر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ۔
شہر سری نگر کے مائسمہ علاقوں کو کانٹے دار تار سے سیل کیا گیا اور وہاں پر فورسز اور مظاہرین کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے بعد سلامتی عملے کی تعیناتی کے بعد حالات دوبارہ معمول پر آئے۔ (یو این آئی)