جموں،29جون:
سخت سیکورٹی حصار میں پہلا قافلہ جموں سے سرینگر کی طرف روانہ ہوچکا ہے، جس کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور صوبائی کمشنر نے جموں کے یاتری نواس سے جھنڈی دکھا کر اس قافلہ کو روانہ کیا۔ 41 دنوں تک جاری رہنے والی یاترا کے لیے تاحال سوا تین لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے اپنا رجسٹریشن کروایا ہے اور انتظامی مشینری کی جانب سے بھی یاتریوں کی حفاظت اور قیام و طعام کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
سطح سمندر سے 13000فٹ کی بلندی پر واقع ایک پہاڑی غار میں گرما کے دوران بننے والی ایک برفانی شبیہ کو بھگوان شو کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے۔ دراصل یہ شبیہ بھگوان شِیو کی قوت تولید کی تمثیلی صورت ہے، جسے ہندو عقیدت مند پوجتے ہیں۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر میں سالانہ امرناتھ یاترا 30 جون سے شروع ہوگی۔ اس سال یاترا کو خوش اسلوبی سے انجام دینے کے سلسلے میں سکیورٹی اور دیگر ضروری انتظامات کو وسیع پیمانے پر کیے جانے کو حتمی شکل پہلے ہی دے دی گئی ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے گپھا کے راستے میں یاتریوں کی بروقت نگرانی اور ان کی مدد کے لیے اس سال یاتریوں کے لیے REIDs کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ امرناتھ یاتریوں کے لیے اس سال ایک آن لائن ہیلی کاپٹر بکنگ سروس بھی شروع کی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ یاتری سہولت کے ساتھ براہِ راست سری نگر سے Panchtarni کاسفر کر سکیں گے اور مقدس یاترا کو ایک ہی دن میں مکمل کرسکیں گے۔ 70 بستروں کا مکمل سہولیات سے آراستہ ایک وقف DRDO اسپتال بھی قائم کیا گیا ہے۔