سری نگر،17اگست:
ضلع راجوری کے سموٹے سوجن جنگلاتی علاقے میں تصادم آرائی کے دوران 2سے3ملی ٹنٹوں کے برستی بارش اورجنگل کی آڑمیں فرار ہونے کے بعد حکام نے راجوری سمیت پورے صوبہ جموں میں سیکورٹی فورسزکوہائی الرٹ کردیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق سیکورٹی فورسز اور پولیس نے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کےلئے آپریشن تیز کر دیا ہے، جو راجوری ضلع میں گولی باری کے تصادم کے بعد محاصرے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے اتوار کو ضلع راجوری کے سموٹے کے سوجن جنگلاتی علاقے میں 2سے3ملی ٹنٹوںکے ایک گروپ کو تلاش کیا اور انہیں ہلاک کرنے کےلئے محاصرہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹنٹوں نے محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی ماورشدید بارش اور خراب موسمی حالات کو کور کے طور پر استعمال کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ فورسز نے اب مفرورملی ٹنٹوں کا سراغ لگانے کے لئے آپریشن تیز کر دیا ہے، جو ہو سکتا ہے کہ علاقے میں نئے اہداف تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہوں۔انہوں نے بتایا کہ راجوری شہر کے ارد گرد دو مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کے پیش نظر سیکورٹی فورسز اور پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں2مشتبہ افراد کو بھی دیکھا، جن میں سے ایک بیگ اٹھائے ہوئے تھا۔ذرائع کے مطابق 11اگست کو، 2ملی ٹنٹوںنے راجوری میں ایک فوجی کیمپ پر حملہ کیا تھا، جس میں تین سال سے زیادہ عرصے کے بعد جموں و کشمیر میں’فدائین‘کی واپسی پر صبح سے پہلے خودکش حملے میں4 فوجیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق دونوں دہشت گرد، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان میں قائم جیش محمد سے تھے، کو چار گھنٹے سے زیادہ کی بندوق کی لڑائی کے بعد گولی مار دی گئی۔ذرائع نے مزیدبتایاکہ 8مئی کو، ایک دہشت گرد مارا گیا جب فوج نے راجوری ضلع کے لام علاقے میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ اپریل اور مئی میں راجوری ضلع میں کئی دھماکے ہوئے تھے۔پولیس نے دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے اور ڈرون سے گرائے گئے ہتھیاروں کو پاکستان سے کشمیر وادی میں لے جانے والے لشکر طیبہ کے2 ماڈیولز کا پردہ فاش کیا تھا۔ انہوں نے دہشت گردی کے2 ماڈیولز کے5 ارکان کو گرفتار کیا۔