• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

سلسلہ وار زلزلے اور ہماری بے حسی

Online Editor by Online Editor
2023-12-19
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

سوموار کو وسیع علاقے میں یکے بعد دیگرے سات زلزلے آئے جن کے جھٹکے محسوس کرکے لوگوں میں سخت خوف و ہراس پایا گیا ۔ پانچ گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے سات زلزلے آئے ۔ ان زلزلوں کی شدت مبینہ طور ریکٹر سکیل پر پانچ ساڑھے پانچ کے آس پاس رہی ۔ کشمیر اور اس کے مضافات کے علاوہ اس طرح کے زلزلوں کے جھٹکے زنسکار میں بھی محسوس کئے گئے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ کشمیر کے بعد رات گئے چینا میں اس سے زیادہ شدت کا جھٹکا آیا ۔ اس سے پہلے مرحلے پر ایک سو گیارہ لوگوں کے مارے جانے اور اتنی ہی تعداد میں زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ زلزلے سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے ۔ سلسلہ وار زلزلوں کے ان جھٹکوں سے ہر شخص کے رونگٹھے کھڑا ہوگئے ۔ اس طرح کے اچانک زلزلوں کو پریشان کن قرار دیا جارہاہے ۔ ماہرین اور دوسرے حلقوں میں ان زلزلوں کے تناظر میں کئی طرح کے خدشات کا اظہار کیا جارہاہے ۔ اگرچہ لوگوں کو پریشان نہ ہونے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ تاہم اس حوالے سے کئی طرح کے خدشات کا اظہار کیا جارہاہے ۔ عام لوگوں کے اندر سراسیمگی کے علاوہ مختلف قسم کی چہ میگوئیاں جنم لے رہی ہیں ۔ اگرچہ ابھی تک واضح نہیں کہ ان زلزلوں سے کس طرح کے اثرات پڑسکتے ہیں ۔ تاہم لوگوں میں سخت خوف وہراس پایا جاتا ہے ۔ اس وجہ سے لوگ خاص طور سے خواتین کے اندر سخت ذہنی تنائو نظر آرہاہے ۔ بچے بھی شدید خوف محسوس کررہے ہیں ۔
کشمیر کا پورا خطہ زلزلوں کی زد میں ہے ۔ ماہرین نے بہت پہلے سے وارننگ دی ہے کہ کشمیر کے پورے خطے کے اندر کسی بھی وقت شدید زلزلہ پوری آبادی وک تہس نہس کرسکتا ہے ۔ بدقسمتی یہ ہے کہ ایسے زلزلوں کی پیش گوئی کے باوجود لوگ حفاظت کے اقدامات نہیں کررہے ہیں ۔ خاص طور سے رہائشی مکانوں کو زلزلہ پروف بنانے سے گریز کیا جارہاہے ۔ یہاں کے لوگ مکانوں کے ڈھانچے کھڑا کرنے پر کروڑوں روپے صرف کرتے ہیں اور شاندار رہائشی مکان تعمیر کررہے ہیں ۔ ایسے گھروں کے اندر ہر طرح کی سہولیات بہم رکھی جاتی ہیں ۔ ادھر خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ ایسی شاندار کوٹھیوں کی تعمیر اور زیبائش پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود انہیں بھونچالوں سے محفوظ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔ اس طرح کے دانشمندانہ اقدامات اٹھاکر یقینی طور لوگ اپنی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں ۔ اس سے پہلے 2005 میں لوگوں نے کھلی آنکھوں سے دیکھا کہ کئی ہزار لوگ زلزلے کی وجہ سے زمین بوس ہوئے مکانات کی زد میں آکر فوت ہوگئے ۔ اس واقعے سے کوئی نصیحت حاصل کرنے کے بجائے لوگ اپنی من مانی کرتے ہوئے مکانات تعمیر کررہے ہیں ۔ جتنا سرمایہ مکانات کی تعمیر پر خرچ کیا جارہاہے اس سے کم خرچ پر اپنے ان مکانوں کو ایسے طرز پر تعمیر کیا جاسکتا ہے کہ ان پر زلزلے کوئی خاص اثر نہیں ڈال سکتے ہیں ۔ متعلقہ ماہرین سے مشورہ کرکے اپنے مکانات کو زلزلوں کی زد میں آنے سے بچایا جاسکتا ہے ۔ انجینئروں نے ایسے نقشے تیار کئے جن پر عمل کرکے اپنے مکانوں کو تباہ ہونے سے بچایا جاسکتا ہے ۔ پچھلے سال ترکی میں آئے زلزلے نے ہمیں یہ سبق پڑھایا کہ مکانات کو ماہرین کے مشورے سے تعمیر کرکے زلزلوں کی وجہ سے گرنے سے بچایا جاسکتا ہے ۔ وہاں کی سرکار نے تعمیرات کھڑا کرنے کے لئے قوانین وضع کئے ہیں اور ایسے مکانات تعمیر کرنے پر روک لگادی ہے جو زلزلوں کے جھٹکے سہنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں ۔ سرکار کی اس پالیسی کی کئی علاقوں میں خلاف ورزی کی ۔ بلکہ ان علاقوں کی انتظامیہ نے سرکاری پالیسی میں رد وبدل کرکے تعمیراتی کمپنیوں کو تعمیری ڈھانچے کھڑا کرنے کی اجازت دی ۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ایسے علاقوں میں سربفلک عمارات دھڑام سے گرگئیں اور مکینوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر موت کی نیند سلادیا ۔ بد قسمتی سے کشمیر میں تعمیرات کے حوالے سے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے ۔ پالیسی اگر ہے بھی تو سرکاری عمارات کے علاوہ اس کا کہیں اطلاق نہیں ہوتا ہے ۔ نجی عمارات اپنی مرضی سے تعمیر کی جاتی ہیں اور ایسی تعمیرات کھڑا کرتے وقت سیلاب ، زلزلے اور کسی بھی دوسری آفت بچنے کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس حوالے سے ایسی پالیسی بنائی جائے جو عوام دوست ہونے کے علاوہ قدرتی آفات سے بچائو میں مدد بھی دے ۔ ڈزاسٹر منیجمنٹ کا ایک باضابطہ محکمہ پایا جاتا ہے ۔ میوسپل کارپوریشن اور دوسرے کئی سرکاری محکمے ہیں جو تعمیر و ترقی کے نام پر قائم کئے گئے ہیں ۔ وقت آگیا کہ اس معاملے میں سنجیدگی سے کام لیا جائے ۔ قدرت نے ہمیں کئی بار خبردار کیا اور وارننگ دی کہ باز نہ آجائو تو عنقریب تم پر آفات مسلط ہوسکتی ہیں ۔ اس کے باوجود ہم ٹس سے مس نہیں ہوئے ۔ آج یکے بعد دیگرے سات زلزلے آئے ۔ اس سے پہلے بھی کئی بار ایسا ہوا ۔ ہم نے کوئی سبق نہیں لیا ۔ معلوم نہیں آگے جاکر کیا دیکھنے کو ملے گا ۔ سائنس ابھی تک زلزلے کے معاملے میں پیشن گوئیوں سے ناواقف ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نتائج خطرناک ہوتے ہیں ۔ ایسا ہونے سے پہلے حفاظتی اقدامات کرنا ضروری ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

بین الاقوامی فری اسٹائل فٹبالر پیٹرک کشمیر ی مہمان نوازی سے مسحور ہوئے

Next Post

سردیوں کے لئے میک اپ ٹپ

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
سردیوں کے لئے میک اپ ٹپ

سردیوں کے لئے میک اپ ٹپ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan