• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

رام مندر کے بعد مسلمانوں کا لائحہ عمل

Online Editor by Online Editor
2024-01-23
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

گزشتہ روز ایودھیا میں رام مندر کی پران پرتشٹھا تقریب منعقد کی گئی ۔ اس تقریب کی قیادت وزیراعظم اور ان کی حکومت کے دوسرے نمایاں ارکان نے کی ۔ ان کے ہمراہ آر ایس ایس کے قومی سربراہ بھی موجود تھے ۔ اس کے علاوہ ملک کی معروف شخصیات نے بھی تقریب میں حصہ لیا ۔ کہا جاتا ہے کہ سات ہزار کے لگ بھگ لوگوں کو شرکت کے لئے باضابطہ دعوت نامے بھیجے گئے تھے ۔جن میں بڑی بڑی سیاسی شخصیات کے علاوہ دوسرے طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی شامل تھے ۔ بالی ووڈ کے نمایاں افراد نے ممبئی سے سفر کرکے پوری شان و شوکت سے تقریب میں شرکت کی ۔ ان کی روانگی سے لے کر ایودھیا پہنچنے تک لوگوں کی نظریں ان پرجمی رہیں ۔ کرکٹ کھیل سے وابستہ کئی مشہور کھلاڑیوں کو بھی بلایا گیا تھا ۔ تجارتی سرگرمیوں کے حوالے سے جان پہچان رکھنے والے تاجروں کو تقریب میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ کئی فیصلہ ساز اداروں کے معروف افراد کو بھی دعوت دی گئی تھی۔ اس حوالے سے اہم بات یہ رہی کہ سپریم کورٹ کے ان جج صاحبان کو خصوصی دعوت دی گئی تھی جنہوں نے رام جنم بھومی بابری مسجد کیس کے تنازعے کو حل کرنے کے لئے حتمی فیصلہ سنایا ۔ اطلاع ہے کہ سپریم کورٹ کے 13ریٹائرڈ جج صاحبان نے ایودھیا میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی ۔ ان میں 4 سابق چیف جسٹس صاحبان بھی شامل تھے ۔ اسی طرح سے تقریب میں کئی وکلا تنظیموں کے سربراہوں کے علاوہ سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے نمایاں رہنمائو ں نے اس تقریب میں شمولیت کی ۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ملک میں جو نظام تشکیل پارہاہے وہ بھگوان رام کے آدرشوں کے حوالے سے بڑا اہم ہوگا ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ رام آتش کے نہیں بلکہ امن کے اوتار تھے ۔ امید کی جاسکتی ہے کہ اس طرح سے امن اور آتشی کا پیغام دیا گیا ۔ اس کے باوجود یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ ایسا ماحول جذبات سے پر ماحول ہوتا ہے ۔ مذہبی عقیدت کے ایسے جذبات سے کھیلنا بہت بڑی غلطی ہوتی ہے ۔ مسلمانوں کو ایسے موقعوں پر اپنے جذبات کو بے قابو ہونے سے بچانا ہوگا تاکہ ملک میں کسی طرح کا مسلم مخالف ماحول نہ بن جائے ۔ کئی عناصر چاہتے ہیں کہ مسلم جذبات کو بھڑکاکر سیاسی فائدہ اٹھایا جائے ۔ مسلمانوں کے پاس ایسی کوئی قیادت نہیں ہے جو ان کو صحیح سمت میں لے جاکر قومی دھارا میں شامل کرکے بہتر مستقبل کی امید دلائے ۔ یہی وجہ ہے کہ جلد بہک جاتے ہیں ۔ یہ اہم بات ہے جو مسلمانوں کو سمجھنی ہوگی ۔ رام مندر کی تعمیر حتمی معاملہ نہیں ہے ۔ ایسے کئی مقدمات اب بھی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جو کوئی بھی  رخ اختیار کرسکتے ہیں ۔ مسلمانوں کو ان مقدمات کے حوالے سے معتدل رویہ اختیار کرنا چاہئے ۔ اندازہ ہے کہ ایسے مقدمات عدالتوں کے ذریعے اب رام مندر سپریم کورٹ فیصلے کو مثال بناکر طے ہوتے رہیں گے ۔ وکلا اسی فیصلے کی ریفرنس دے کر عدالتوں سے ریلیف مانگیں گے ۔ ہر جگہ عدالتوں میں یہی کچھ ہوتا ہے ۔ یہ عدلیہ کی روایت ہے ۔ اسے غلط نہیں سمجھا جائے گا ۔ دوسرا معاملہ یہ ہے کہ کوئی اقلیت ایسے معاملات میں ڈکٹیشن نہیں دے سکتی ہے ۔ اکثریتی طبقے کے جذبات کا خیال رکھنا اب لازمی ہے ۔ یہ صرف ہندوستان نہیں جہاں اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ ترکی جو آج مسلمانوں کا علم بردار بن رہاہے اور خلافت ترکیہ کی بازیافت کی کوششوں میں لگا ہوا ہے ۔ وہاں اتاترک کے زمانے میں اس سے زیادہ سنگین صورتحال پائی جاتی تھی ۔ استنبول میں ہاگیا صوفیہ مسجد ہندووں یا یہودیوں نے میوزیم میں نہیں بدلی ۔ بلکہ ایسا کرنے والے بھی مسلمان نام رکھتے تھے ۔ اس مسجد کے ساتھ جو کچھ ہوا سب جانتے ہیں ۔یہ پہلے مبینہ طور ایک چرچ تھا ۔ پھر مسجد بنایا گیا ۔ مسجد کے بعد اس کو میوزیم میں بدل دیا گیا اور اب واپس اسے مسجد بنادیا گیا ۔ لال مسجد کا قصہ پرانا نہیں بلکہ ہماری آنکھوں کے سامنے پیش آیا ۔ وہاں قتل وغارت کرنے والے کوئی دوسرے نہیں بلکہ اسلامی فوج کے سپاہی اوربڑے بڑے کمانڈر تھے ۔ کسی غیر مسلم ملک میں ایسا واقع پیش آیا تو آسمان سر پر اٹھایا جاتا ہے ۔ اس کی ضرورت نہیں ۔ بلکہ اپنا وزن دیکھ کر آگے کے لئے لائحہ عمل طے کرنا ہوگا ۔ مسلمان بڑے مایوس ہورہے ہیں ۔ رام مندر کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ بی جے پی نے اس کا افتتاح آنے والے انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لئے وقت سے پہلے کیا ۔ حالانہ ملک میں کہیں ایسی ہنگامہ آرائی دیکھنے کو نہیں ملی جو سیاسی ایشوز سامنے آتے وقت عام طورپر دیکھنے کو ملتی ہے ۔ حکومت نے بڑی نرم روی سے پورا کام انجام دیا ۔ اس طرح سے کام کیا جائے تو سیاسی ماحول نہیں بنتا ۔ ووٹ بینک اسی صورت میں بنتا ہے کہ بڑے پیمانے پر گرما گرمی اور ہنگامہ آرائی کی جائے ۔ بی جے پی نے ایسا کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ مقصد کچھ بھی ہو ۔ اس طرف لگ جانے کے بجائے اپنے کل کی فکر کرنا لازمی ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

تجربہ کار سیاسی رہنما اور بہار کے سابق وزیر اعلی جن نائک کرپوری ٹھاکر کی 100ویں سالگرہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کا خراج تحسین

Next Post

رام کی عالمی میراث: سرحدوں سے آگے اتحاد کی علامت

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
رام کی عالمی میراث:  سرحدوں سے آگے اتحاد کی علامت

رام کی عالمی میراث: سرحدوں سے آگے اتحاد کی علامت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan