• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

پٹرول کی فرضی قلت اور لوگوں کا رش

Online Editor by Online Editor
2022-06-18
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

جمعرات کو پٹرول پمپوں پر لوگوں کا غیر معمولی رش دیکھا گیا ۔ کہا جاتا ہے کہ پٹرول کی قلت کی افواہ پھیلتے ہی لوگ بڑی تعداد میں پٹرول پمپوں پر جمع ہوگئے جہاں انہوں نے بلا ضرورت پٹرول خریدنے کی کوشش کی ۔ لوگوں کی بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے وقت سے پہلے پٹرول پمپ خالی ہوگئے اور پمپ مالکان کو خالی ہونے کے بورڈ آویزان کرنے پڑے ۔ یہ صورتحال اس وقت پیش آئی جب سرینگر اور اس کے مضافات میں قائم پٹرول پمپوں پر لوگ غیر معمولی تعداد میں نظر آگئے ۔ حکومت کی طرف سے کئی بار واضح کیا گیا کہ وادی میں پٹرول اور ایسی دوسری مصنوعات کی کوئی قلت نہیں ہے۔ اس کے باوجود لوگ سرینگر اور دوسرے کئی دیہات میں قائم پٹرول پمپوں کی طرف دوڑ پڑے اور پٹرول ذخیر ہ کرنے کی کوشش کی تاکہ آنے والے دنوں میں کام آسکے ۔اس حوالے سے پھیلائی گئی افواہوں کی وجہ سے لوگ بڑی تعداد میں پٹرول پمپوں پر پہنچ گئے اور گاڑیوں کے علاوہ دوسرے کنٹینروں میں پٹرول بھر کر لے جانے لگے ۔ اس کام میں لوگ اس طرح جھٹ گئے کہ پٹرول پمپوں پر صارفین کا میلہ لگا نظر آیا ۔ اس صورتحال کو دیکھ کر ڈویژنل انتظامیہ کی طرف سے بار بار وضاحت کی گئی کہ وادی میں پٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں پائی جاتی ۔ لوگ افواہوں پر کان نہ دھریں ۔ تاہم ان اپیلوں کا اثر کم نہ ہوا اور لوگوں نے بڑی مقدار میں پٹرول خرید کر جمع رکھا ۔
پٹرول کی قلت یا دام بڑھ جانے کے حوالے سے پھیلائی گئی افواہوں کا مرکز کہاں ہے اس بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے ۔ افواہ کی اصل وجہ کیا رہی کسی کو معلوم نہیں ۔ کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ پٹرول پمپ پر کام کرنے والوں نے ہی اس طرح کی افواہیں پھیلادیں ۔ جب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں مبینہ طور کمی آگئی ۔ اس وجہ سے پٹرول پمپ مالکان کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ ادھر کچھ عرصے سے وادی میں پٹرول پمپوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ۔ نیشنل ہائی وے پر قدم قدم پر پمپ لگے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اس کے علاوہ دیہاتوں میں غیر قانونی طور جگہ جگہ پٹرول فروخت کیا جاتا ہے ۔ اس وجہ سے بیشتر پمپ مالکان کے یہاں کام ٹھپ پڑا ہے ۔ ان کو معاہدے کے مطابق جتنی گاڑیاں خریدنی ہے نہیں خرید پاتے ہیں ۔ اس طرح کی وجوہات ہی افواہوں اور پترول کی فروخت میں بھاری اچھال کا سبسب بتایا جاتا ہے ۔ وجہ کچھ بھی ہو تاہم یہ بات اپنی جگہ کہ کشمیر میں موقع بہ موقع ایسی افواہوں کا گشت ہوتا رہتا ہے ۔ بہت سی افواہیں صحیح بھی ثابت ہوتی ہیں ۔ تاہم اس بار پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے پھیلی افواہ نے سب کو حیران کردیا ۔ پٹرول کی ضرورت صرف کشمیر کو نہیں ۔ بلکہ یہ پورے ملک کی ضرورت ہے ۔ جب ملک میں کہیں پٹرول کی کمی نہیں تو کشمیر میں اس کی قلت کیوں کر ہوگی سمجھ سے باہر ہے ۔ اس سے پہلے اعداد و شمار سامنے آئے کہ ملک میں کسی بھی علاقے میں اتنی تعداد میں نجی گاڑیاں نہیں پائی جاتیں جتنی کہ کشمیر میں لوگوں کے پاس ہیں ۔ ملکی میں یہ تناسب ایک تئیس بتایا جاتا ہے ۔ یعنی ہر تئیس شہریوں کے پاس ایک گاڑی ہے ۔ اس کے برعکس جموں کشمیر میں یہ تناسب حیران کن ہے ۔ یہاں ہر سات افراد کے پاس ایک گاڑی ہے ۔ اس سے کئی ادارے حیران ہوئے ہیں ۔ لوگوں کے پاس آمدنی کے ایسے کوئی ذرایع نظر نہیں آتے ۔ اس کے باوجود یہاں کے شہری قیمتی گاڑیاں خریدپائے ہیں اور انہیں چلاتے بھی ہیں ۔ کشمیر کے لوگ ازل سے ہی بڑے آرام طلب اور شاہی زندگی کے عادی ہیں ۔ تاہم یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ پچھلے کچھ عرصے سے یہاں جو ابتر حالات پائے جاتے ہیں اس وجہ سے لوگوں کے لئے بنیادی ضروریات میں اضافہ ہوا ہے ۔ موبائل فون رکھنا ہر کسی کی ضرورت بن گئی ہے ۔ گھر سے نکل کر ہر گھنٹہ آدھ گھنٹہ بعد گھر والوں سے رابطہ کرکے خیر و عافیت پوچھنا اور بتانا پڑتی ہے ۔ اسی طرح ہر شخص کو گاڑی کی شدید ضرورت محسوس ہوتی ہے ۔ لوگوں کو حالات سے مجبور ہوکر گاڑیاں رکھنا پڑتی ہیں ۔ مسافر گاڑیوں میں سفر کرنا اس وجہ سے مصیبت کا باعث بن رہاہے کہ معلوم نہیں ایسی گاڑی میں سفر کررہے دوسرے مسافر کون ہیں اور کس حیثیت کے مالک ہیں ۔ ان کے پاس موجود بیگ میں کیا جائز اور ناجائز اشیا رکھی ہیں ۔ اسی طرح کی دوسری مشکلات نے ہر شہری کے لئے گاڑی خریدنا ضروری بنادیا ہے ۔ اس کے علاوہ ان زیادہ دیر کے لئے گھر سے باہر رہنا بھی ممکن نہیں رہا ۔ ایسی صورتحال کے اندر پٹرول یا ڈیزل کی کمی کی افواہ ہر کسی کو پریشان کرتی ہے ۔ اس وجہ سے پٹرول پمپوں پر لوگوں کا بے جا رش نظرآیا ۔ تاہم بہت جلد افواہ کا اثر زائل ہوتا نظر آیا ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

راج ناتھ سنگھ اور لیفٹیننٹ گورنر نے پہلگام میں بولڈر کلائمبنگ وال اور ہمالیائی میوزیم کا افتتاح کیا

Next Post

کمزور عورت نہیں بلکہ معاشرے کی سوچ ہے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
کمزور عورت نہیں بلکہ معاشرے کی سوچ ہے

کمزور عورت نہیں بلکہ معاشرے کی سوچ ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan