• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم مضامین

 منڈی کا ‘بیمار’سب ضلع ہسپتال

Online Editor by Online Editor
2022-12-13
in مضامین
A A
 منڈی کا ‘بیمار’سب ضلع ہسپتال
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:محمد ریاض ملک

کہتے ہیں جان ہے تو جہان ہے۔ یہ کہاوت نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ دنیاکی ساری نعمتیں ہونے کے باوجود اگر صحت بگڑ جائے تو تمام تر نعمتیں بے کار نظر اتی ہیں۔صحت کی اس بے مثال دولت کی خاطر عالمی سطح پر شعبہ صحت پر خاص توجہ دی جارہی ہے۔اس دوڑ میں ہندوستان بھی پیچھے نہیں ہے۔ ہندوستان میں موجودہ حکومت نے اس شعبہ کو بڑی اہمیت دی ہے اور ملک کے ہر فرد تک علاج معالجہ کی سہولیات کی خاطر اہم قدم اٹھایاہے۔ اس کے لئے ہر شخص گولڈن کارڈ کے زریعہ پانچ لاکھ تک کا سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کرواسکتاہے۔ جموں وکشمیر میں اس سکیم کے تحت محکمہ صحت کارکنان شدومد سے عوام تک رسائی کرکے ان کے صحت کارڈ بنوانے میں اپناکردار اداکررہے ہیں۔ سرحدی ضلع پونچھ کے تمام دیہی علاقوں میں اس سکیم کی گھونج دیکھی جارہی ہے۔ یہاں تک کہ لوگ استفادہ بھی کررہے ہیں۔
لیکن یہ ایک شعبہ ہے۔اس کے علاوہ اور بھی متعدد شعبوں میں نمایاں ترقی کے اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں ایک لاکھ سے زائید آبادی کے لئے قائیم سرکاری شفاء خانہ غلام احمد میموریل سب ضلع ہسپتال منڈی کی بہترین عمارت اور قدر سہولیات کے باجود بھی یہاں پر آنے والے سینکڑوں مردوخواتین،بچے اور بزرگ مشکلات سے دوچار ہورہے ہیں۔ تحصیل منڈی کے اس مرکزی صحت مرکز کی اچانک حالت بگڑنے سے ہزاروں لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔ اجوٹ پونچھ سے لیکر لورن ساجیاں تک کا یہ مرکز ان دنوں سخت علیل چل رہاہے۔ کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ سب خبر گیری تو کرتے ہیں پر کچھ کرگزرنے سے خود کو بچاتے نظر آتے ہیں۔ شائید اس ہسپتال سے کسی محلق وباکے لگ جانے کا اندیشہ ہو!!بلاک لورن سے تعلق رکھنے والے 37سالہ نوجوان محمد اشرف جو اپنی اہلیہ کو یہاں ہسپتال میں چیک اپ کروانے لاے ہیں ان کا کہناتھاکہ ڈاکٹروں نے معمولی دیکھ بھال کے بعد پونچھ ریفر اس لئے کردیاکہ نہ ہی یہاں کوئی لیڈی ڈاکٹر ہے اور نہ ہی یہاں الٹراسونڈ ہونے کا کوئی بندوبست ہے۔ ایک غریب انسان ایک معمولی بیماری کے چیک اپ کے بعد الٹرا سونڈ کے لئے پونچھ کا خرچہ کس طرح برداشت کرسکتاہے۔؟ان کی پریشانی اور مشکلات پر انتظامیہ ودیگر سیاسی سماجی لوگوں کی خاموشی بھی افسوس ناک ہے۔
چنڈک سے لیکر لورن ساوجیاں تک کے مریض اسی ہسپتال میں علاج معالجے کی غرض سے آتے ہیں۔ جہاں پر اس ترقی اور تیز ترین دور میں الٹرا ساؤنڈ کرنے والا پچھلے کئی دنوں سے کوئی بھی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے عام مریض اور خواتین پریشان ہیں۔ جنہیں الٹرا سونڈ کروانے کے لئے پونچھ جاناپڑتاہے۔ جو کہ سراسر عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ اس حوالے سے ارشاد احمد جن کی عمر 39 سال ہے،اس نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوے کہاکہ افسوس کہ یہ اتنی بہترین عمارت ہے اور دیگر انتظامات بھی ہیں۔ لیکن یہاں الٹرا سونڈ کی مشین ودیگر لوازمات ہوتے ہوے یہاں الٹرا سونڈ کرنے والاکوئی نہیں ہے۔ دوردراز علاقوں سے آنے والے مریض ایک الٹرا ساؤنڈ کے لئے پونچھ دو سے تین ہزار روپیہ خرچہ کرکے جاتے ہیں۔ وہاں بھی ایک ایک دودو دن انتظار کرناپڑتاہے۔خاص کر اس وقت جب حاملہ خواتین کو الٹراسونڈ لکھاجاتاہے تب مزیدمشکلات کھڑی ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کی کوہار لگانے والے بھی لمبے چوڑے دعوے کررہے ہیں۔ لیکن سب فضول مشق شمار ہوتے ہیں۔ یہاں منڈی کی پچاس ہزار سے زائید خواتین کی زندگی اور صحت کی کسی کوبھی پرواہ نہیں ہے۔ یہاں ایک خاتون ماہر ڈاکٹر بھی میسر نہیں ہے۔
محکمہ صحت کے اعلی افیسران متعدد بار یہاں دورے بھی کرچکے ہیں۔ ان دوروں میں یہاں انتظامات کو تسلی بخش بتاچکے ہیں۔ لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ یہاں نہ ہی الٹرا سونڈ کرنے والاکوئی موجود ہے۔ نہ ہی کوئی خاتون ماہر ڈاکٹر موجود ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کی حاملہ خواتین کو پونچھ اپناعلاج ومعالجہ کروانے جاناپڑتاہے،جو کہ افسوس ناک ہے۔ اس حوالے سے جب ہسپتال کے دیگر عملہ اور بلاک میڈیکل آفیسر نصرت النساء سے بات کی تو ان کا صاف یہ کہناہے کہ یہاں بڑا اچھا نظام چل رہاتھا۔ لوگوں کو الٹرا سونڈ کے لئے بھی منڈی سے باہر نہیں جاناپڑتاتھا۔اور حاملہ خواتین بھی یہی اپناعلاج ومعالجہ کروالیتی تھی۔ لیکن کچھ مفاد پرستوں کی وجہ سے یہاں کا نظام دھرم بھرم ہواہے۔یہاں کے دیہی عوام کی غربت کو دیکھتے ہوے ہم کام کررہے ہیں۔ البتہ جو لوازمات ہمارے پاس ہیں ان کو بروے کارلانا ہمارا فرض ہے اور جو کچھ یہاں نہیں ہے اس کو پوراکرناہمارے بس میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سب ضلع ہسپتال منڈی میں کل 65 اسامیا ہیں۔جن میں 39تعینات ہیں۔ اور 26 اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ڈاکٹر اسپشلیسٹ کی 5 پوسٹیں ہیں ان میں 4خالی ہیں،میڈیکل آفیسر کی 7پوسٹیں ہیں جن میں 2خالی جبکہ یہاں دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ دانتوں کا کوئی ڈاکٹر نہیں ہے۔جن کی پوسٹ خالی پڑی ہے۔
غرض ہم بہت ساری عملہ کہ قلت ہوتے ہوے اپناکام انجام دے رہے ہیں اور جو کمیاں ہیں ان کو بھی اپنے اعلی افیسران کے نوٹس میں لایاہے۔ اب یہ کمیاں کب پوری ہونگی وقت ہی بتایگا۔ البتہ ہمیں یہاں اسٹاف کی کمی کی بدولت سخت پریشان ہوناپڑ رہاہے۔یہاں تک کہ ہم آئیشہ ورکران کی بھی مدد طلب کرکے کام کو چلارہے ہیں۔اس حوالے سے عام لوگوں نے تمام سیاسی سماجی لوگوں کی عوام کی اس مصیبت پر خاموشی افسوس کا اظہار کرتے ہوے ضلع انتظامیہ اور لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی ہے کہ یہاں غلام احمد میموریل سب ضلع ہسپتال منڈی میں الٹراسونڈ ٹیکنیشن کو جلد از جلد تعینات کریں۔اور یہاں خواتین کی مشکلات کو دیکھتے ہوے خاتون ماہر امراض ڈاکٹر کو تعینات کیاجائے۔لیکن سوال یہ ہے کہ آخر کب یہ غریب اور پسماندہ علاقہ انتظامیہ کی جانب سے انصاف کا منتظر رہیگا؟ کیوں اس تحصیل منڈی کے غریبوں کو ہی نشانہ بناکر ان کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کیاجاتاہے؟ آخر یہ لوگ کس سے فریاد کریں؟ آخر اس قدر بڑے نام سے جوڑا گیایہ شفاء خانہ کب تک حالت نزاع میں رہیگا؟ (چرخہ فیچرس)

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ریاسی میں جعلی ڈرائیونگ لائسنس فراہم کرنے کے ریکٹ کا پردہ فاش، چار گرفتار:پولیس

Next Post

بڑی بڑی کالنیوں کے مسائل بھی حل طلب

Online Editor

Online Editor

Related Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

2024-10-22
تعلیمی اداروں کی من مانیاں عوام کے لئے درد سر

کیریئر کے انتخاب میں طلبہ کی رہنمائی کی ضرورت

2024-10-05
مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

2024-10-03
کینسرخلیات کو روشن کرکے دکھانے والی نئی ایم آر آئی ٹیکنالوجی

کینسر سے متاثر دیہی خواتین

2024-09-18
ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

2024-09-03
لوک سبھا انتخابات :پانچویں مرحلے میں بارہمولہ پارلیمانی نشست کیلئے ہونی والی ووٹنگ کیلئے انتظامات کو حمتی شکل

جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات

2024-08-27
 مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے  42,277 کروڑ روپے سے زیادہ کی  رقم مختص

بجٹ کی منظوری:مالیاتی اور بینکاری اِصلاحات کی راہ ہموار

2024-08-10
Next Post

بڑی بڑی کالنیوں کے مسائل بھی حل طلب

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan