• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم مضامین

پہاڑی علاقوں میں پانی سب سے بڑا مسئلہ

Online Editor by Online Editor
2023-02-21
in مضامین
A A
پہاڑی علاقوں میں پانی سب سے بڑا مسئلہ
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:محمد یاسین ماگرے

خطہ چناب کے لوگوں کو کئی دہائیوں سے پانی کے بحران کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ خاص کر پہاڑی علاقوں کے لوگ جہاں پر برف باری ہوتی ہے۔ ان لوگوں کو اور زیادہ مشکلات پیدا کردیتی ہیں۔ پہاڑی گاؤں کے لوگ اپنے پینے کے پانی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے روزانہ سخت جدوجہد کرتے آہ رہے ہیں۔ پانی کی کمی کی وجہ سے ان کے لئے زندگی کافی مشکل ہوگئی ہے۔سردیوں میں پانی کی سطح اور نیچے چلی جاتی ہے کیو کہ پانی جم جاتا ہے۔ تو ایسی صورتحال میں ان کے لئے اس وقت مشکلات میں کافی اضافہ ہوجاتا ہے۔ لوگوں کو پانی کی تلاش میں دور دور تک جانے کے لئے مجبور ہونا پڑتا تھا۔ جبکہ چلنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں سماجی کارکن نشاط احمد قاضی کہتے ہیں کہ مرکزی سرکار نے اگست 2019 میں، جل جیون مشن شروع کیا تھا جس میں پہاڑی علاقوں کے لوگوں کے لئے امید کی ایک کرن دکھائی دی تھی۔ لوگ اس سکیم کو زمینی سطح پر مطلوب دیکھنے کی خواہش میں تھے۔ جس سے ان علاقوں کی مشکلات کو ختم کرنے کے لئے انہیں ایک ممکنہ حل نظر آہ رہا تھا۔اس سلسلے میں علاقوں میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں سبھی لوگوں نے شرکت کی تھی اور لوگوں کو مرکزی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے ہر گھر نل کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا۔ جس کا مقصد 2024 تک نل کے پانی کے کنکشن کے ساتھ ہردیہی گھر میں پہنچنا تھا۔
اس بات سے بھی مطلع کیا گیا کہ گاؤں میں ہر گھر نل کے پانی کا کنکشن حاصل کرسکیں۔ بشرطیہ کہ وہ اس پروگرام میں شامل ہونے کے خواہش مند ہوں۔ لیکن جل جیون ڈپارٹمنٹ کے افسروں نے ابھی تک ایک بھی کیکشن پلان تیار نہیں کیا ہے۔ان کے علاوہ جب ہم نے مزید ایک سماجی کارکن وسیم ٹاک سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ چناب ویلی کے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔انہوں نے تفصیل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ چناب ویلی کے ان پہاڑی علاقوں میں پانی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے اقدام اٹھائے جائیں تو لوگوں کو شدید مشکلات سے دوچار ہونے کا ازالہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پانی کی کمی سے آنے والی مشکلات سے خواتین اور نوجوان لڑکیوں کے لئے ذیاذہ مشکلات درپیش آتی ہیں۔ کئی موقع پر نوجوان لڑکیوں کو اسکول چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے کیوں کہ پہاڑی علاقوں میں اکثر لڑکیوں کو پانی لانے کا کام کرنا پڑتا ہے۔سماجی کارکن آصف اقبال بٹ نے بتایا کہ صفائی کی دیکھ بھال کو بھی یقینی بنانے کے لیے ہر گھر پانی کو فراہمی لازمی ہے اور ہرپنچایت میں جل جیون مشن کو فوری طور لاگوں کر ناہوگا۔ جس کے نتیجے میں زمینی پانی کی سطح کو بہال کیا جاسکے۔ جو اسے حاصل ہونی والے فایدے لوگوں کو ملے جو نہ صرف گاؤں والوں کو بنیادی ضروریات فراہم ہونگے بلکہ ساتھ ہی ساتھ نقل مکانی کو حل کرنے میں بھی مدد مل سکے۔ انہیں روزگار اور وقت کے ذریعہ کے مواقع فراہم کرنے کی مانگ بھی کی۔ ایک اور مقامی شخص جافر حسین پڑے نے کہاں کہ بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ پانی زندگی ہے کیونکہ یہ اس حیاتِ کارواں کا بنیادی جزو ہے۔ انسانی جسم 70فیصد پانی پر مشتمل ہے اور اس میں کمی سے صحت کے حوالے سے کئی مسائل پیدا ہونیکیامکانات ہوتے ہیں۔ اس کا اندازہ انسان کو اسی وقت ہوتا ہے جب اسے کافی دیر تک پانی میسر نہ ہو۔
سوال یہ ہے کہ آخر خطہ چناب میں پانی کا نظام کب بہتر ہوگا؟ پانی کی کمی کا نتیجہ تھکاوٹ اور الجھن کے ساتھ ساتھ پریشانی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔پانی کی کمی سے بے چینی بڑھ جاتی ہے۔ شدید پیاس کی حالت میں ایک گلاس پانی مل جانا جسم کے ساتھ روح کو بھی تر کردیتا ہے۔انسانی صحت کے لیے پانی نہایت ضروری ہے۔بیس فیصد غذاؤں سے حاصل کرتے ہیں جبکہ باقی مقدار پینے کے پانی اور دیگر مشروبات سے حاصل کی جاتی ہے۔ پانی کی ضرورت اور افعال سے لاعلم لوگوں کو جب اس کے بارے میں آگاہی حاصل ہوتی ہے تو وہ اس نعمت کی قدر کرنے لگتے ہیں۔اس سلسلہ میں بی ڈی سی کاہرا فاطمہ فاروق نے بات کرتے ہوئے کہاں کہ شہر کے بعض غریب آبادیاں جو کہ پہاڑوں پر بسی ہوئی ہیں اور نئی بسنے والی آبادیوں میں پینے کے پانی کے مسائل پیدا ہونے لگے ہیں اور لوگ اس کیلئے پریشان بھی ہو رہے ہیں۔پینے کے پانی کی سربراہی کے باوجود صاف پانی کیلئے وہ گندی نالیوں سے پانی حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ ان علاقو میں پانی کے سلسلہ میں محکمہ کے عہدیداروں نے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔مکامی شخص شاہ محمد ماگرے نے افسوس کرتے ہوئے کہاں کہ محکمہ نے کوئی بھی فیصلہ نہیں کیا کہ ان علاقوں میں پانی کی سربراہی کو کیسے بہال کی جائی؟تحصیل کاہرا اور بھلیسہ کے لوگ واقع غریب بستیوں میں رہتے ہیں جہاں پینے کا صاف پانی میّسر نہیں ہوپا رہا ہے۔اس سلسلے میں ڈی ڈی سی کونسلر کاہرا مہراج ملک نے بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ ضلع ڈوڈہ میں لوگوں کو صاف پانی کے لیے کئی کلومٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔جو انتظامہ کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے صاف پانی گھروں تک پہنچانے کی اپیل کئی ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ خطہ چناب کے کاہرا کے علاقوں کے علاوہ بعض دیگر علاقوں سے بھی اس بات کی شکایات موصول ہورہی ہیں کہ برف باری و بارش کے سبب ان کے علاقوں میں پینے کے پانی کی دستیابی بند ہو جاتی ہیں اور وہ برف کو پیگھلاکر کر پانی کا استعمال کرنے پر مجبور ہوتے ہیں کیونکہ ان کے معاشی حالات پینے کا پانی کے لئے پایپ خریدی کی اجازت نہیں دیتے اسی لئے وہ برف کے پانی کا استعمال پر مجبور ہیں۔ اس سلسلے میں جب ہم نے محکمہ جل جیون کے اے ای اشرف حسین سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ضلع ڈوڈہ کے پہاڑی علاقوں کو لے کر ہر وقت عوام کی شکایات درپیش رہتی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کچھ ہی دنوں میں برف باری کا سلسلہ ختم ہوتے ہی تمام علاقہ جات میں پائپ لائنز کا کام شروع کیا جائے گا۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا تب تک وہاں کی عوام ایسے ہی زندگی گزاتی رہے گی؟ آخر جب تک مسّلہ کا مستقل حل نہیں نکلتا ہے تب تک اس کا عارضی حل تلاش کیوں نہیں کی جاتی ہے؟کیا تب تک عوام کو پیسا رکھنا انسانیت کا مذاق نہیں ہے؟ (چرخہ فیچرس)

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ہند-امریکہ دفاعی تعلقات کی حقیقت

Next Post

گول میں زمین دھنسنے کا سلسلہ جاری

Online Editor

Online Editor

Related Posts

سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

مسلم اکثریتی اندروال میں پیارے لال شرما کی کامیابی ایک مثال

2024-10-22
تعلیمی اداروں کی من مانیاں عوام کے لئے درد سر

کیریئر کے انتخاب میں طلبہ کی رہنمائی کی ضرورت

2024-10-05
مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش: اقدار جن کی دنیا کو آج ضرورت ہے

2024-10-03
کینسرخلیات کو روشن کرکے دکھانے والی نئی ایم آر آئی ٹیکنالوجی

کینسر سے متاثر دیہی خواتین

2024-09-18
ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

ذہنی اور جسمانی ترقی میں کھیل کے میدان کی اہمیت

2024-09-03
لوک سبھا انتخابات :پانچویں مرحلے میں بارہمولہ پارلیمانی نشست کیلئے ہونی والی ووٹنگ کیلئے انتظامات کو حمتی شکل

جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات

2024-08-27
 مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے  42,277 کروڑ روپے سے زیادہ کی  رقم مختص

بجٹ کی منظوری:مالیاتی اور بینکاری اِصلاحات کی راہ ہموار

2024-08-10
Next Post
گول میں زمین دھنسنے کا سلسلہ جاری

گول میں زمین دھنسنے کا سلسلہ جاری

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan