تحریر:غلام حسن سوپور
ایک صاحب نے بڑی جستہ جو سے واٹر ورکس محکمہ میں روزگار کا وسیلہ حاصل کرکے چند سال گزر جائے کے بعد اپنے برادر اکبر کیلئے بھی زور گار کی تحریک چالاکر بڑی جستجو کرکے ان کیلئے بھی روزگار کا وسیلہ پیدا کرکے واٹر ورکس محکمہ میں بھرتی کرا دیا۔وقت گزر تا گیا اور دونوں کی عمر بڑ جانے پر ریٹائر منٹ کا وقت نذیک آنے کے بعد برادر اصغر ساٹھ سال کی عمر پانے پر ریٹائر ہو گیا ۔
ہوا یہ کہ جب برادر اصغر ریٹائر ہوا ، تو ظاہر بات ہے بڑے یعنی برادر اکبر کے سفید بال لوگوں کی نظر میں آنے لگے جو ہنوز سروس جاری رکھا ہوا ہے ۔اس کلا یعنی فن کو چھپانے اور اپنے کو جوان ظاہر کرنے کیلئے بڑے بھیہ نے خضاب (Hair Dye ) اور روزانہ شیو (Daily Shave) کا سہارا لیکر اپنے کو برادر اصغر سے بھی چھوٹا اور جوان ظاہر کرنے کی کوشیش کی ۔ اس پر بھی جب بڑے بھیہ کو اطمینان اور چین حاصل نہ ہوا تو آس نے فیصلہ کیا کہ وہ عمرہ شریف کرنے کی غرض سے سعودی عرب کے سفر پر چلا جائے گا۔ خیر دونوں میاں بیوی عمرہ کیلئے چلے گئے وہاں اللہ سے دعا کی کہ ہم دونوں پر رحم فرما کر میری تاریخ پیدائش (Date of Birth) کی پردہ پوشی کی جائے کیونکہ چھوٹا بھیہ ریٹائر ہو چکا تھا اور بڑے بھیہ کے ابھی پانچ سال باقی تھے جبکہ بڑا پہلے سے ہی چھوٹے سے پانچ سال عمر کے لحاظ بڑا تھا۔ یہ فرق بڑے کو اندر ہی اندر سے کھارہی تھی جس وجہ سے ان کو دل کا دورہ پڑنے لگے، ایک دن دل کا دورہ لمبا ہوا تو سکمز اسپتال پہنچا جہاں ڈاکٹر صاحبان نے فوری آپریشن کرکے انہیں پیس میکر فٹ کردیا ۔ اس کے بعد بھی مذکورہ شخص کو چین نصیب نہیں ہوا ، سب لوگوں میں یہ بات عام ہوئی کہ چھو ٹا ریٹائر ہوچکا ہے اور بڑا نہیں ہورہا ہے۔ جس وجہ سے بڑا پریشان ہوتا جارہا ہے اور مسجد شریف کا رخ کر کے پہلے نمازی اور پھر موذن بن گیا۔ مگر مذکورہ شخص کو پھر بھی اطمنان کا سانس نصیب نہیں ہوا ، آسے مسجد شریف میں چکر آنے لگ گئے اور کبھی کبھی چکر میں غش بھی کھا رہا تھا۔
آخر پر آس نے درویشی میں قدم رکھ کر مریدوں کو بنانے کی کوشیش کر نے میں لگ گیا ، خیر ایک صاحب بڑے جوش میں آگیا آس نے محکمہ واٹر ورکس میں ان دونوں برادران کے خلاف ایک آر ٹی آئی دائر کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دونوں برادران کی تاریخ پیدائش کی سرٹیفکیٹ دی جائے ، محکمہ نے ابھی تک چھوٹے کی تاریخ پیدائش مشتہر کی اور بڑے کا ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔جو چھوٹے سے دس سال بڑا ہے اور ابھی ریٹائر نہیں ہوا ہے جبکہ چھوٹا یعنی بررادراصغر دو سال قبل ریٹائر ہوچکا ہے اور بڑے کو ابھی پانچ سال باقی ہے، کہانی ابھی جاری ہے واقع سچائی پر مبنی ہے اور ابھی اینڈ (End) ہونا باقی ہے ۔۔تحریر غلام حسن سوپور ۔
