• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۷, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم رائے

وہ معصوم نہ اسکول پہنچے اور نہ گھر ۔سرینگر جہلم سانحہ : ذمہ دار کون ؟؟

Online Editor by Online Editor
2024-04-18
in رائے
A A
بٹوارہ سری نگر میں دریائے جہلم میں مسافر کشتی الٹ گئی، چھ افراد ہلاک، مزید ہلاکتوں کا اندیشہ
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر: اِکز اقبال
پرسوں صبح ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا۔ ایک ایسا حادثہ جس نے ساری وادی میں سنسنی پھیلا دی۔ ہر طرف قیامت صغریٰ کا سماں تھا ۔ اس حادثے میں تا دمِ تحریر06 لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے ۔ جن میں ایک ہی گھر کے دو معصوم لال مدثر فیاض اور تنویر فیاض کے ساتھ انکی والدہ فردوسہ بھی شامل ہیں۔
یہ معصوم صبح سویرے اپنی خوشی میں مگن اسکول جانے کی خوشی میں تھے۔ مگر ان معصوموں کو کیا پتہ تھا ۔ کہ یہ نہ تو کبھی اسکول پہنچ پائیں گے اور نہ ہی کبھی گھر واپس آ پائیں گے ۔
اور پھر والدین کے لیے زندگی کا سب سے بھاری دِن وہ ہوتا ہے کہ بچے اسکول جائیں اور واپس گھر نہ آئے ۔
ان معصوموں کی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار آخر ہے کون ؟
مقامی باشندوں کا الزام ہے کہ وہ پچھلے دس سالوں سے متعلقہ حکام سے ایک پل کا مطالبہ کرتے آئے ہیں ۔ مگر اُنکی کبھی نا سنی گئی۔ اگر آج گند تھل بٹوارا میں یہ پُل تیار ہوکے بحال ہوا ہوتا تو شاید ایسا حادثہ پیش ہی نا آتا۔ اور شاید ہم ان معصوموں کو کھلنے سے پہلے ہی مرجھا جانے سے بچا پاتے۔ کاش اربابِ اقتدار پر قابض لوگ اپنی ذمہ داریوں کو ایمان داری سے نبھاتے اور جو بھی کام ذمہ ہوتا ہے۔ وقت پر سر انجام دیتے ۔ پھر ایسے حادثے شاید نہ ہوتے اور زندگی کی خوش حالیوں پر یوں اچانک ماتم نہ بچھ جاتا۔
واللہ میری آنکھیں اشک بار ہیں ‘ میں تذبذب میں ہوں کہ ذمہ دار کس کو ٹھہرائیں ؟ وہ معصوم ادھ کھلے گلاب تو اللہ میاں کو پیارے ہوگئے۔ مگر کل قیامت کے دن اگر وہ ہمارے دامن کو پکڑ کر پوچھیں کہ بتاؤ اس سب کا ذمہ دار کون تھا۔ کیا ہمارے پاس واقعی ان سوالوں کا جواب ہوگا ؟؟
اگر ہم واقعی چاہتے ہیں کہ جو سانحہ آج پیش آیا ہے۔ آئندہ ایسے واقعات پھر سے نہ ہو۔ تو ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
سب سے پہلے اربابِ اقتدار اور حکام کا اولین فریضہ ہے کہ اپنے کاموں کو ایمان داری سے وقت پر انجام دے۔ تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنے نہ کرنا پڑے اور بٹوارا سرینگر جیسا درد ناک سانحہ پھر سے رونما نہ ہو۔ حکام کے لیے عوام کی سلامتی ‘ حفاظت اور خوش حالی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ اور اس بات کا ہمیشہ خیال رکھا جائے کہ عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے صرف کھوکھلے نا ہوں بلکہ وقت پر پائے تکمیل تک پہنچائے جائیں۔
دوسری اہم بات یہ کہ اعلیٰ حکام عوام الناس کی سلامتی اور امن کے لیے ایسے قوانین اور پروٹوکول سختی سے نافذ کریں۔ جن سے لوگوں کے مال و جان کو حفاظت کی ضمانت مل جائے۔ جیسے آج کے سانحہ کے حوالے سے کشتی مالکان کو قوائد و ضوابط کی پاسداری کے لیے اس بات کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جائے کہ وہ کتنے لوگوں اور کتنے سامان کو ایک بار میں پار کرا سکتے ہیں ۔ کشتی مالکان کو وقت وقت پر تربیت دی جائے اور مشق کرائی جائے ۔ تاکہ آئندہ ایسے واقعات پھر سے رونما نہ ہونے پائے ۔
تیسری اہم بات عوام الناس سے مودبانہ التماس ہے کہ اپنے جان و مال کی حفاظت کے خود ہی ذمہ دار رہے۔ اور وقت وقت پر اربابِ اقتدار تک اپنی شکایت درج کرائیں اور ضروریات کے سارے کام وقت پر اور احسن طریقے سے کرائیں جائے۔ یہ بات سچ ہے کہ لوگ اپنی حالت کے خود ہی ذمہ دار ہوتے ہیں۔ تو عوام کی ذمہ داری ہے کہ اپنے حق کے لیے ہمیشہ کھڑے ہوں اور آواز اٹھائیں ۔ تاکہ آج جو ہم نے ان معصوموں کو کھو دیا ہے ایسا پھر سے نہ ہو۔
آج کا قیامت خیز سانحہ ہم سب کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے کہ ہم سب اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور دوسروں کو بھی اُنکی ذمہ داریوں کا احساس دلایا جائے۔ تاکہ ایک خوش حال معاشرہ وجود میں آئے ۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

الیکشن 2024:اسمبلی انتخابات جلد کرانے کا اعلان

Next Post

دولاکھ چھبیس ہزار تین سو پچاس کا انڈا !

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
عمر عبداللہ: رکن پارلیمنٹ سے دوسری بار وزیر اعلیٰ بننے تک، سیاسی سفر پر ایک نظر

ایل جی کا حکمنامہ۔۔۔دو وائس چانسلر وں کی معیاد میں توسیع

2024-12-17
ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

2024-12-15
انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

2024-12-11
Next Post
دولاکھ چھبیس ہزار تین سو پچاس کا انڈا !

دولاکھ چھبیس ہزار تین سو پچاس کا انڈا !

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan