ندیم خان
کہتے ہیں کہ ضرورت مند انسانوں کی مدد کے کاموں کی اہمیت و ضروت کو ہردور میں تسلیم کیا گیا اور اس نیک کام کو ہر معاشرے میں تحسین کی نظر سے دیکھا، یہ ہر ایک فرد کی ذمےداری ہے وہ چاہے آم آدمی ہو یا سرکاری افسران، کشمیر کے لوگوں نے خاصکر بارہمولہ کی عوام نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایک شخص ممبئی سے کشمیر تقریباً 2000 کلومیٹر چھوڑ کر اپنے فرض کو انجام دینے کےلئے بارہمولہ وارد ہوگا۔ شاید ہمیں معلوم بھی ہو، لیکن یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ افسر لوگوں کے ساتھ اتنا گل مل جائے گا، خوشی ہو یا غم، بچوں کے ساتھ خوشیاں بانٹنے میں ان کے ساتھ شریک ہونا، ہمیں وہ ہر جگہ نظر آتا ہے۔ عید ہو یا ہولی دیوالی ہو یا دسہرہ اپنا فرض اپنی جگہ لیکن واقعی میں یہ افسر لوگوں کی خدمت کے لئے ہی بنا تھا۔ ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ جو ہمارے ضلع میں نیک نیتی اور ایمانداری سے اپنی زندگی عوام کو پیش کر دے، اور اپنا کام ایمانداری سے انجام دے، تو ایک کالم نگار کی حیثیت سے میرا بھی فرض بنتا ہے کہ میں بھی ان کے کارناموں کی داستان لوگوں کے سامنے پیش کروں۔ آج ہم بات آئی پی ایس افسر امود اشوک ناگپورے صاحب کی زندگی پر کریں گے، جنہوں نے بارہمولہ کی عوام خاصکر نوجوانوں میں نئی زندگی جینے کی روشنی بخشی، جو منشیات میں ڈوب چکے تھے اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے میں کتراتے نہیں تھے۔
امود اشوک ناگپورے 09 نومبر 1989 ممبئی مہاراشٹرا کے شہر چیمبر میں پیدا ہوئے، امود اشوک ناگپورے نے چھوٹی عمر میں ہی اپنے سے پہلے دوسروں کی مدد کرنا سیکھ لیا تھا۔ یہ بات آگے کی زندگی میں امود اشوک صاحب کے لیے کامیابی کی کنجی ثابت ہوئی اور امود اشوک نے UPSC امتحان میں کامیابی حاصل کر کے ایک قابل اور ہونہار آئی پی ایس میں چلے گئے اور لوگوں کی خدمت میں ہمیشہ آگے رہے۔ دوستو انسان کے پاس مال و دولت یا کوئی بڑا عہدہ آجائے تو وہ آدمی عام لوگوں میں بیٹھنا پسند نہیں کرتا اور اپنے لئے الگ جگہ منتخب کرتا ہے۔ وہ خود کو دوسروں سے برتر سمجھتا ہے۔ لوگوں کو اپنے پاس آنے نہیں دیتا، بات کرے تو دوری بنا کر، لوگوں کے مسائل ہو تو اسے بھی بوجھ سمجھ کر سالوں بعد حل کرتا ہے۔ آپ نے ایسے بہت سارے عہدے داروں کو دیکھا ہوگا جو لوگوں کے مسائل جاننے اور اسے حل کرنے میں سستی اختیار کرتے ہیں۔ لیکن دوستو آج ہم جس عہدے پر فائز رہنے والے شخصیت کی بات کررہے ہیں وہ ان سب سے بالکل منفرد ہیں۔ 2013 بیچ کے آئی پی ایس افسر امود اشوک نے اپنی پوری تعلیم ممبئی مہاراشٹرا سے ہی حاصل کی، اور پچھلے سات سالوں سے وہ اپنا کام جموں کشمیر میں مختلف جگہوں میں سر انجام دے رہے ہیں۔ اور جنوری 2023 میں امود اشوک نے ضلع بارہمولہ میں بطور ایس ایس پی چارج سنبھالا۔ امود اشوک صاحب آئی پی ایس افسر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سادہ مزاج انسان بھی ہیں، وہ لازوال کردار کے مالک ہیں۔ انہوں نے صحیح معنوں میں خود کو غریبوں اور بے سہارا لوگوں کی مدد کے لئے وقف کر رکھا ہے۔ میں نے ان کے کام کرنے کے طریقے کو دیکھا تو ہمیشہ سے تمنا تھی کہ ان سے ملاقات ہو اور یہ میری خوش قسمتی تھی کہ ایک بار مجھے امود اشوک صاحب سے ملنے کا موقع بارہمولہ کے ڈگری کالج میں ایک پروگرام کے دوران امود اشوک صاحب سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا، مجھے تو پہلے یقین نہیں تھا کہ اتنی مضبوط سیکورٹی میں وہ مجھے اپنے ساتھ فوٹو لینے دیں گے، لیکن جب میں نے دور سے آواز دی کہ سر ایک فوٹو چاہیے تو انہوں نے بلا شبہ جلدی سے مجھے بلایا اور میں نے ان کے ساتھ فوٹو لی۔ تب مجھے محسوس ہوا کہ امود اشوک صاحب واقعی میں عوام کے بالکل نزدیک ہیں اور بڑے پیار و محبت سے ہر ایک فرد سے پیش آتے ہیں۔ ان کے اعلیٰ اخلاق ہشاش بشاش چہرے پر صاف صاف لکھا تھا کہ میں ایک آئی پی ایس تو ہوں ٹھیک ہے لیکن ہمیں ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں رہنا چاہیۓ تاکہ لوگوں کی پریشانیوں کو نزدیک سے دیکھ کر اور سمجھ کر ان پریشانیوں کا حل نکال سکیں۔ آپ سوچ رھے ہوں گے کہ یہ باتیں میں صرف اپنے من سے کہہ رہا ہوں، یا میری ہی سوچ ایسی ہے، اگر آپ ایسا سوچ رہیں ہے تو آپ کی سوچ غلط ہے، یقین کریں کشمیر میں جہاں پر بھی امود اشوک صاحب نے کام کیا ہیں لوگ ان کی تعریف کیے بنا نہیں رہتے۔ ایسا کیوں کام تو ہر کوئی بڑے سے بڑا افسر اچھا اور بہترین انداز میں اور ایمانداری سے کرتا ہی ہے، لیکن جو خصوصیات امود اشوک صاحب میں ہم نے دیکھی ہیں شاید ہی کسی اور افسر میں دیکھی ہوں گی۔ میں نے جب بارہمولہ کی عوام سے امود اشوک صاحب کے کام کاج کے بارے میں راے لی تو لوگوں کے جذبات الگ ہی دیکھائی دیے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ بارہمولہ میں بہت سے افسروں نے اپنی ڈیوٹی اچھے طریقے اور ایمانداری سے انجام دی ہے، اور بارہمولہ کے لوگوں کو سکون بخشنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ لیکن امود اشوک صاحب ان سے بہت آگے نکلے ان کا بارہمولہ کی عوام سے جو محبت کا تعلق ہے وہ بہت ہی گہرا تعلق ہے اور امود اشوک صاحب نے بارہمولہ کی عوام کو اپنی فیملی کی طرح پیار کیا ہے۔ جس کی وجہ سے بارہمولہ کی عوام کو امود اشوک صاحب پر بہت اعتبار اور بھروسہ ہے۔ اگر میں ضلع بارہمولہ کی بات کروں تو جب سے امود اشوک صاحب نے ایس ایس پی بارہمولہ کا عہدہ سنبھالا ہے، تب سے لوگوں میں ایک جوش ابھر آیا ہے، امود اشوک صاحب بارہمولہ کی عوام کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑے رہے ہیں، کام کاج تو ہر کوئی کرتا ہی ہے، لیکن اگر ضلع بارہمولہ کے لوگوں سے انسانیت کی خدمت کرنے والے لوگوں کے دلوں میں راج کرنے والے محسن کا نام معلوم کیا جائے تو وہ امود اشوک صاحب کے علاوہ کوئی اور نہیں ہوسکتا۔ جنہوں نے زندگی کی رنگینیوں سے کنارہ کش ہو کر اپنے آپ کو بارہمولہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے وقف کر رکھا ہے بلکہ پورے کشمیر کے لئے۔ ضلع میں جہاں منشیات کے اجگر نے نوجوان نسل کو اپنی لپیٹ میں بُری طرح جکڑ رکھا تھا، اور آئے دن بارہمولہ میں منشیات کی بڑی بڑی کھیپیں پکڑی جاتی ہیں اور ہر گلی کوچے میں اس کا کاروبار عروج پر تھا، انتظامیہ اور والدین اس لت سے بے حد پریشان تھے۔ امود اشوک نے جب سے محکمہ پولیس میں بطور ایس ایس پی بارہمولہ کا عہدہ سنبھالا تب سے منشیات فروشوں کا بھی بارہمولہ سے خاتمہ ہوا ہے۔ جو لوگ نوجوان بچوں کو اس لت میں مبتلا کرنے میں لگے ہوئے تھے وہ آج سلاخوں میں پڑے ہوئے ہیں۔ گزشتہ دو برسوں میں ضلع بارہمولہ میں منشیات فروشوں کا پوری طرح سے خاتمہ ہوا، اور اس میں امود اشوک صاحب کا ایک اہم کردار رہا ہے، امود اشوک کی جتنی بھی تعریف کی جائے اتنی کم ہے۔
امود اشوک صاحب کے کچھ سنہرے الفاظ ان کی ہی زبانی “بھارت ایک گلدستے کی طرح ہے، بھارت میں رہنے والے لوگوں میں بہت سی خوبیاں موجود ہیں۔ ہمیں سب سے اچھائی سیکھنی ہے، اور جہاں ضرورت پڑے وہاں سکھانی بھی ہے۔ اگر میں کشمیر کی بات کروں تو کشمیر جتنا خوبصورت ہے، یہاں کے لوگ اس سے بھی زیادہ اچھے ہیں، یہاں کے لوگوں میں نیک نیتی، خوش اخلاقی، خلوص اور امن پسند بھی ہیں، کشمیر کے ہر ایک فرد میں کوئی نہ کوئی خوبی ضرور ہے۔ امود اشوک کا کہنا ہے کہ دشمن عناصر چاہتے ہیں کہ پولس اور عوام میں دوری پیدا ہو تاکہ پولیس اپنا کام ٹھیک سے نا کر سکے، دشمن عناصر نہیں چاہتے کہ عوام اور پولیس میں تال میل بنا رہے، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ آئیں، ہم سے رابطہ کریں، جہاں پر بھی ان کو مشکلات درپیش آرہی ہیں ہم ان سے پوری طرح نپٹنے کے لئے تیار ہیں، ہمارے دفتر عوام کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں، اگر لوگ دس قدم ہماری طرف چل کر آئیے گے تو ہم ان کی طرف بیس قدم چل کر جائیے گے۔ امود اشوک کا کہنا تھا کہ ہم عوام کی خدمت کے لئے ہی آئے ہیں اور ہم وقت آنے پر لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کی خاطر اپنی جان بھی لگا دیں گے۔ اور ہم ہر مصیبت میں عوام کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑے رہے گے۔ امود اشوک ناگپورے کو بہادری ،فیاضی حسن و خلق سخاوت، بردباری اور ان کے کام کاج کے باعث نہ صرف ضلع بارہمولہ میں بلکہ پورے جموں وکشمیر بھی عزت واحترام کی نگاہ سے لوگ دیکھتے اور انہیں پسند کرتے ہیں۔ امود اشوک صاحب کی بہادری اور ان کے کارنامے دیکھ کر بھارتی سرکار نے انھیں 2021 میں بہادری (Gallantry)کے اعزاز سے بھی نوازا۔ امید کرتے ہیں کہ جس طرح سے امود اشوک صاحب نے پورے جموں وکشمیر میں اپنی خدمات سادگی، ایمانداری، بے باکی، خوش اخلاقی، اور خاکساری کے ساتھ انجام دینے میں کوئی کسر نہیں رکھی، اس طرح سے وہ آنے والے وقت میں بھی اسی انداز سے کام کرتے رہے گے۔ اور ہماری دعا ہے کہ امود اشوک صاحب اسی طرح کامیابیوں کی سیڑھی چڑھتے رہیں۔ اور پوری وادی کو اپنے کام سے روش اور آگے لے کر جائیں۔
جہاں رہے گا وہیں روشنی لُٹائے گا
کسی چراغ کا اپنا مکاں نہیں ہوتا