• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

اسلام میں جنگ کا اوپشن

Online Editor by Online Editor
2024-08-02
in جمعہ ایڈیشن, رائے
A A
نیا اسلامی سال مبارک ہو
FacebookTwitterWhatsappEmail

از : محمد انیس

اسلام میں جنگ کوئی پسندیدہ چیز نہیں ہے، نہ ہی یہ کوئی ایسا کام ہے جسے اہل ایمان کو ضرور اختیار کرنا چاہئے ۔ بلکہ یہ آخری اوپشن کے طور پر اختیار کیا گیا ایک ایسا قدم ہے جو خاص طور پر دفاعی ضرورت کے تحت عمل میں لایا جاتا ہے ۔ اس کے بعد بھی جہاد کے ساتھ فی سبیل اللہ ( اللہ کی راہ میں ) کی قید لگی ہوئی ہے ۔ یہ شرط اسے دنیوی جنگوں سے ممیز کرتی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انبیاء کی بعثت لڑائی جھگڑے کیلئے نہیں ہوتی ہے بلکہ آگاہی کیلئے ہوتی ہے ، تنبیہ اور تاکید کیلئے ہوتی ہے۔ اس لئے قرآن میں تمام انبیاء کی بعثت کو نذیر و بشیر سے تعبیر کیا گیا ہے ( سورہ البقرہ۔ 119, 213, سورہ اعراف۔ 188 سورہ سورہ نساء 165, سورہ نساء 165, سورہ سبا 28, بنی اسرائیل 105, الفتح. 8, ۔۔۔۔۔۔۔). میری معلومات کی حد تک پورے قرآن میں کسی نبی کو محارب نہیں کہا گیا ہے ۔ اس لئے کہ انبیاء کی اصل پوزیشن نزیر و بشیر کی ہوتی ہے نہ کہ جنگجو کی۔ علماء اسلام نے مختلف ذرائع سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کم ازکم 99 صفاتی نام اخذ کئے ہیں۔ لیکن ان میں سے ایک بھی نام ایسا نہیں جو جنگ و جدال کا معنی پیدا کرتا ہو۔ دین ابراہیمی میں جنگ و جدال اور ٹکراؤ سے کس حدتک اعراض کیا گیا ہے اس کیلئے میں یہاں تین مثالیں پیش کرونگا۔
پہلی مثال۔——- حضرت ابراہیم علیہ السلام نے میسوپوٹامیہ میں کار نبوت کا آغاز کیا تو انہیں آتش نمرود کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد حضرت ابراہیم ؑ نے معاملہ کو آگے نہیں بڑھایا بلکہ اپنے رب کی رہنمائی میں اپنے متبعین کو لیکر اپنے وطن سے ہجرت کی اور کنعان ( فلسطین) میں جا بسے۔ بعد کے زمانے میں جب انہوں نے کعببے کی تعمیر کی تو اپنے رب سے دعا کی کہ اے میرے رب۔‌ تو اس شہر کو امن کا شہر بنا(البقرۃ 126).
دوسری مثال۔۔۔۔۔۔ فرعون مصر کے خلاف حضرت موسیٰ کی طویل جدوجہد کے بعد آخرکار ‌اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ کو حکم دیا کہ وہ بنی اسرائیل کو لیکر مصر سے نکل جائیں حالانکہ اس وقت مصر میں اسرائیلیوں کی تعداد لاکھوں میں تھی ۔ اگر اس وقت فرعون کے ساتھ جنگ کا راستہ اختیار کیا جاتا تو یقینی طور فرعون کی شکست ہوتی ۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ حضرت موسیٰ اپنے رب کے حکم سے بنی اسرائیل کو لیکر راتوں رات مصر کی سرحد سے باہر نکل گئے جسے عام طور پرخروج (exodus) کہا جاتا ہے۔
تیسری مثال۔۔۔۔۔۔ تیسری مثال آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے ۔ مکہ کی سرزمین میں آپ ؓکی بعثت ہوئی۔ لیکن لمبی جدو جہد کے بعد جب مسلمانوں پر کقار مکہ کے ظلم و ستم بہت زیادہ بڑھ گئے تو رسولِ خدا نے پہلے ہجرت حبشہ کا حکم دیا ، پھر مدینے کی ہجرت عمل میں ائی۔ اس وقت اگر پہلے اوپشن کے طور پر قریش سے قتال کیا جاتا تو یقینی طور پر فریش کی شکست ہوتی اور مظلوم مسلمان فتحیاب ہوتے ۔ کیونکہ خدا کی نصرت اس کے رسول کے ساتھ تھی ۔ لیکن ایسا نہیں ہوا
۔ یہاں بھی فرسٹ اوپشن کےطور پر ہجرت کا طریقہ اختیار کیا گیا ، نہ کہ ٹکراؤ اور تصادم کا۔
اوپر کی تینوں مثالیں جنگ و جدال سے پرہیز کی مثالیں ہیں اور تینوں مثالیں عظیم پیغمبروں ںسے منسوب ہیں ۔ دین اسلام میں یہ ایک پروسیس ہے کہ کس طرح اہل ایمان کو ان تدریجی مراحل سے گزرنا چاہئے تاکہ وہ دنیا و اخرت میں کامیابی کی منزلیں طے کرسکیں ۔ یہ گویا ایک لازمہ کے طور پر ہمارے طریقوں میں داخل ہے جو یہ رہنمائی کرتا ہے کہ نزاع کی حالت میں ہمیں پہلے اوپشن کے طور پرکیسا طرزعمل اختیار کرنا چاہئے ۔ آج اگرچہ ہجرت کیلئے بہت ساری مصنوی رکاوٹیں پیدا کردی گئی ہیں،‌لیکن افہام وتفہیم اور صلح و آشتی کے دروازے پہلے سے زیادہ کھلے ہوئے ہیں۔ انبیاء کے ان طریقوں پر چل کر مسلمانوں کے وہ سارے بین المذاہب مسائل حل ہوسکتے ہیں کہ جن سے وہ اس وقت دوچار ہیں ۔ جنگ یا میلیٹنسی سے فی الواقعہ کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا بلکہ وہ تو اور بڑھتا چلا جاتا ہے ۔ جنگ آخری چارہ کار کے طور پر لیا گیا ایک استثنائی قدم ہے۔ قرآن نے جنگ میں ثابت قدمی کی ترغیب دی ہے’ نہ کہ نفس جنگ کیلئے ترغیب دی کہ جنگ ضرور کی جائے ۔ دور جدید کے تمام مسائل معاہدے اور مصالحت سے حل ہوسکتے ہیں جس کی رہنمائی قرآن کریم میں موجود ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

کے پی ڈِی سی ایل بجلی کی فراہمی کیلئے 40ہزار ڈی ٹی میٹروں اور1400 فیڈر میٹروں کونصب کرے گا

Next Post

ریوزیٹنگ ابن عربی۔۔ ایک تبصرہ

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
عمر عبداللہ: رکن پارلیمنٹ سے دوسری بار وزیر اعلیٰ بننے تک، سیاسی سفر پر ایک نظر

ایل جی کا حکمنامہ۔۔۔دو وائس چانسلر وں کی معیاد میں توسیع

2024-12-17
Next Post
نور شاہ کے "میرے لہو کی کہانی” پر ایک تبصرہ

ریوزیٹنگ ابن عربی۔۔ ایک تبصرہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan