• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
منگل, مئی ۱۳, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

روبیہ سعید معاملے کا تازہ باب

Online Editor by Online Editor
2022-07-19
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

روبیہ سعید نے اپنے اغوا اور رہائی کے معاملے میں یاسین ملک کو براہ راست ملوث ٹھہرایا ہے ۔ جمعہ کو اس کیس کی سماعت کے دوران انہوں نے ملزموں کی شناخت کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہہ دیا کہ انہیں جن افراد نے منی بس میں سفر کرتے ہوئے اغوا کیا ان میں یاسین ملک شامل تھا اور گاڑی سے نیچے لاکر اپنی تحویل میں لیا ۔ یاسین ملک کے علاوہ انہوں نے مزید تین افراد کی بھی نشاندہی کرتے ہوئے ان کی شناخت کی ۔ اس طرح سے ملی ٹنسی کی فنڈنگ کیس میں پہلے ہی سے عمر قید گزارتے ہوئے یاسین ملک کی ایک اور کیس میں شناخت کے بعد ان کے لئے مشکلات بڑھ جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
روبیہ سعید کو 1989 میں اس وقت لبریشن فرنٹ کے کارکنوں نے بندوق کی نوک پر اغوا کیا تھا جب ان کا والد مرکزی سرکار میں بحیثیت وزیرداخلہ کام کررہا تھا ۔ کشمیر میں عسکریت پسندی کا آغاز انہوں دنوں ہوا تھا اور پورا سرکاری نظام تہس نہس ہوچکا تھا ۔ سیکورٹی حلقے ابھی صورتحال کو قابو کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ لبریشن فرنٹ کے جنگجووں نے روبیہ سعید کو اغوا کیا ۔ یہ جنگجو اپنے پانچ قیدی ساتھیوں کی رہائی کی مانگ کررہے تھے ۔ تین دنوں تک مذاکرات جاری رہنے کے بعد حکومت نے جیل میں بند پانچ قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد روبیہ سعید کو بھی واپس ان کے گھر بھیجدیا گیا ۔ اس کے بعد اس حوالے سے جو کیس بنایا گیا وہ تیس سال تک سرد خانے میں رہنے کے بعد کچھ عرصہ پہلے پھر کھولا گیا ۔ مرکزی تفتیشی بیرو کی طرف سے درج کئے گئے اس کیس میں یاسین ملک کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے ۔ جمعہ کو ہوئی سماعت کے دوران پہلی بار روبیہ سعید کو بطور گواہ پیش کیا گیا اور ملک کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے دوران انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے یاسین ملک کی بطور اغوا کار کے شناخت کی ۔ بلکہ انہوں نے الزام لگایا کہ ملک نے اغوا کرتے ہوئے انہیں دھمکی دی کہ اگر وہ گاڑی سے خود نہ اترے تو اس کو گھسیٹ کر اتارا جائے گا ۔ اس کے بعد وہ گاڑی سے نیچے آگئی اور تین دنوں تک ان کی تحویل میں رہنے کے بعد ہی رہا کی گئی ۔ ملک کی کیس میں شناخت ہونے کے بعد ان کے لئے مشکلات میں اضافہ ہونے کا خیال ظاہر کیا جارہاہے ۔ یاد رہے کہ روبیہ سعید کی اغوا کاری اور ان کے بدلے میں پانچ قیدیوں کی رہائی سے کشمیر میں عسکری تحریک کو سخت فروغ ملا تھا ۔ قیدیوں کی رہائی بڑے ڈرامائی انداز میں ہوئی تھی اور لوگوں کا اس حوالے جوش و خروش دیدنی تھا ۔ دوسری طرف پوری سرکاری مشنری بے بس ہوکر رہ گئی تھی ۔ یہاں تک کہ سیکورٹی فورسز کی طرف سے دبائو بڑھایا گیا اور تین دہائیوں کے بعد اس میں بہت حد تک کمی آگئی ۔ اس دوران لبریشن فرنٹ نے اپنی شدت پسند سوچ میں تبدیلی لاکر ہتھیار چھوڑنے کا اعلان کیا ۔ یاسین ملک نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بندوق اٹھاکر انہوں نے غلطی کی اور اب وہ گاندھی وادی بن کر اہنسا کے نظریے کو اپنارہے ہیں ۔ یاسین ملک نے مرکزی سرکار کے ساتھ تعلق بڑھاکر انہیں یقین دلایا کہ وہ اور ان کے ساتھی کشمیر میں امن قائم کرنے کی حمایت کریں گے ۔ بعد میں انہوں نے وزیراعظم واجپائی اور من موہن سنگھ کے علاوہ ایل کے ایڈ وانی سے ملاقات کی ۔ اس طرح سے انہوں نے کشمیر دہلی مذاکرات کی کھل کر حمایت کی ۔ ملک کا اندازہ تھا کہ ماضی کی تمام تلخیاں فراموش کرکے انہیں کشمیر میں ایک لیڈر کے طور ابھرنے کا موقع دیا جائے گا ۔ لیکن تیس سال بعد ان کے اندازے غلط ثابت ہوئے اور پہلے ٹیرر فنڈنگ کیس میں مجرم قرار دئے جانے کے بعد اب روبیہ سعید کیس میں انہیں سزا ہونے کا اندازہ لگایا جارہاہے ۔ تاہم کیس کی دوبارہ سماعت اگلے ماہ کی 23 تاریخ کو ہونے والی ہے ۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ روبیہ سعید کو دوبارہ موجود رہنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ کیس کی سماعت سے کچھ روز پہلے ملک نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں سماعت کے دوران وہاں موجود ہونے کا موقع دیا جائے ۔ لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور روبیہ سعید نے فوٹو دیکھ کر ان کی شناخت کی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ انہیں پہچانتی ہے اور یہی شخص انہیں اغوا کرتے وقت جنگجووں کی قیادت کررہا تھا ۔ اس طرح سے کیس نے ایک نیا رخ اختیار کیا ہے اور آگے جاکر اس کے سخت نتائج نکل سکتے ہیں ۔ سی بی آئی آفیسروں کا دعویٰ ہے کہ اس کیس میں ملوث دوسرے کئی ملزموں نے اعتراف جرم کیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ٹھوس شواہد سامنے آنے کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت شروع کی گئی ۔ اس طرح سے اندازہ لگایا جارہاہے کہ موجودہ حکومت اور دوسرے سیکورٹی ادارے ایسے کیسوں میں نرمی اختیار کرنے کے حق میں نہیں ہیں ۔بلکہ ملوث افراد کو سزا دینے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

نائب صدر جمہوریہ ہند انتخاب: این ڈی اے امیدوار جگدیپ دھنکھڑ نے پرچہ نامزدگی داخل کیا

Next Post

کشمیر میں 20 سے 24 جولائی تک بارشوں کا امکان: محکمہ موسمیات

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
وادی کشمیر میں موسم خشک و خوشگوار، 23 اور 24 مارچ کو بارشوں کا امکان

کشمیر میں 20 سے 24 جولائی تک بارشوں کا امکان: محکمہ موسمیات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan