• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

خواتین ملازمین کا جنسی استحصال سے بچائو

Online Editor by Online Editor
2022-10-15
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

جنرل ایڈمنسٹریٹیوڈپارٹمنٹ کی طرف سے تمام سرکاری محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ خواتین ملازمین کے جنسی استحصال سے بچائو کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں ۔ یہ کمیٹیاں تحت ضابطہ ہر تین مہینوں کے بعد رپورٹ دیں گی تاکہ اصل صورتحال سے باخبر رہا جائے ۔ یہ ہدایات ان شکایات کے بعد دی گئیں جن میں جنسی استحصال کے کئی کیسوں کے سامنے آنے کا ذکر ہے ۔ فی الوقت کئی درجن ایسے آفیسر اور دیگر ملازم نوکریوں سے معطل ہیںجن پر الزام ہے کہ خواتین ملازمین کا جنسی استحصال کرتے رہے ہیں ۔ ایسی ہر شکایت صحیح نہیں ہے بلکہ ان کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ بے جا مراعات نہ ملنے کے بعد ایسی شکایات درج کی گئیں ۔ تاہم یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ کئی ایسے افراد اب بھی ہمارے معاشرے میں موجود ہیں جو خواتین کی مجبوریوں کا ناجائز فائدہ اٹھاکر ان سے بے جا مطالبات کرتے ہیں ۔ کئی کیس ایسے بھی ہیں جہاں خواتین اپنی د وشیزگی کا فائدہ اٹھاکر آفیسروں اور دوسرے عملے کو ورغلانے کی کوشش کرتی ہیں ۔ الزامات دونوں طرف سے لگائے جاتے ہیں ۔ غیر جانبداری سے کام لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ مرد بیشتر کیسوں میں ملزم ہیں اور شروعات ان ہی کی طرف سے ہوتی ہیں ۔ آفیسر تو آفیسر کئی دفتروں میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ کلرک اور کلاس فور ملازم ایسے ناجائز سودا بازی میں ملوث ہیں ۔ خواتین ملازموں کو ڈیوٹی میں چھوٹ دینے اور سہولت فراہم کرنے کے عوض ان سے ناجائز تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ خاص طور سے جن خواتین کے خاوند فوت ہوئے اور ان کی جگہ جو بیوائیں یا یتیم بیٹیاں نوکری پر تعینات ہوئیں ان کا بڑے پیمانے پر استحصال کیا جاتا ہے ۔ ان سے نقد و جنس دونوں طرح کے رشوت کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔ ایسی خواتین ایک بار کسی کے ہتھے چڑھ گئیں پھر ان کا نجات حاصل کرنا ممکن نہیں رہتا ۔ یہ جان کر بڑی حیرانی ہوتی ہے کہ دفتروں میں کام کررہی خواتین سے ان کے ساتھی ملازم اور آفیسر فرضے کے نام پر رقم حاصل کرتے ہیں اور پھر واپس کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں ۔ ایسی خواتین بے چاری شکایت کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہوتی ہیں ۔ یہاں تک کہ اس رقم سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں ۔ ایسی کئی سو مثالیں ہیں جہاں معلوم ہوتا ہے کہ خواتین ملازم گھر اور دفتر دونوں جگہوں پر ظلم و زبردستی کا شکار ہیں ۔
پچھلے سال جموں سے یہ خبر آئی تھی بلکہ اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر ہوئی تھی جب کہا گیا کہ ملازموں کی کارکردگی جانچنے کے لئے EPM پورٹل بڑے پیمانے پر استحصال کا موجب بن رہاہے ۔ پہلے پہل یہ عجیب بات لگی کہ خفیہ انداز میں ملازموں کی کارکردگی جانچنے کا الیکٹرانک سسٹم استحصال باعث بن سکتا ہے ۔ اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اس طرح کا پورٹل تیار کرکے آفیسروں اور ان کے ہم راز کلرکوں کے ہاتھ میں ایسا ہتھیار دیا گیا ہے جس کو لے کر بڑے پیمانے پر استحصال کیا جاسکتا ہے ۔ خاص طور سے خواتین کو اس کے ذریعے بلیک میل کرنا بڑا آسان ہے ۔ ابھی تک ہمارے معاشرے میں عورت اس قدر بہادر اور نڈر نہیں بن گئی ہے کہ وہ اینٹ کا جواب پتھر سے دے ۔ ہماری خواتین زور زبردستی کا شکار ہونے پر بھی اپنا منہ کھولنے میں شرم و حیا محسوس کرتی ہیں ۔ ان کی تربیت ہی ایسی ہوئی ہے کہ ایسے موقعوں پر ان کا منہ کھولنے پر آمادہ ہونا ممکن نہیں ہے ۔ اس دوران ایسی خواتین کی سرکاری نوکری جانچنے کا ایک ایسا آلہ بنایا جائے جو ان کو شیشے میں اتارنے کا باعث بن سکتا ہے ۔ کتنا بھی انکار کیا جائے لیکن یہ بات طے شدہ ہے کہ EPM پورٹل آگے چل کر بڑے پیمانے پر رشوت اور جنسی استحصال کا موجب بن سکتا ہے ۔ اس کے ذریعے سرکاری دفتروں میں جاری کام کاج کو بہتر بنانے کے بجائے اس کے ذریعے معاشرتی بگاڑ پیدا ہونا یقینی ہے ۔ بلکہ اس وجہ سے ورک کلچر میں بہتری کے بجائے ابتری کا پیدا ہونا یقینی ہے ۔ رشوت دے کر کوئی بھی ملازم اپنی کارکردگی کو بہتر قرار دینے میں کامیاب ہوسکتا ہے ۔ یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ اکثر دفتروں میں EPM کے خفیہ کورڈ آفیسر کے پاس نہیں بلکہ اس کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کام کرنے والے کلرک کے پاس ہے ۔ یہی کلرک اس پر گریڈ دیتا اور ملازم کی کارکردگی کا تخمینہ بتاتا ہے ۔ اس ذریعے سے ظاہر ہے کہ کوئی بھی ناجائز کاروبار پروان چڑھ سکتا ہے ۔ ملازم کوئی کام کرے یا نہ کرے کلرک اور آفیسر کی مٹھی گرم کرکے اپنے حق میں ترازو کا پلڑا جھکا سکتا ہے ۔ پھر آج کل جو آفیسر ہیں ان میں بیشتر ایسے قبیلوں سے آئے ہیں جہاں اخلاق انہیں چھو کر بھی نہیں گزری ہے ۔ اقدار اور شرافت کا انہیں سرے سے پتہ بھی نہیں ۔ ان کے گھروں میں ہمیشہ ناجائز کاروبار پروان چڑھا ہے ۔اب انہیں آپ ملازموں کے سرپرست بنائیں اور ان کی کارکردگی جانچنے کا مالک بنائیں تو ظاہر سی بات ہے کہ استحصال ہونا ہی ہے ۔ ان لوگوں پر GAD یا ACB کے حکم ناموں کا اثر ہونا مشکل ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

چیف سیکرٹری نے ٹریفک کی نقل و حمل اور سری نگر ۔ جموں قومی شاہراہ کی صورتحال کا جائزہ لیا

Next Post

بانڈی پورہ میں برآمد آئی ای ڈی کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے نکارہ بنایا

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
بانڈی پورہ میں برآمد آئی ای ڈی کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے نکارہ بنایا

بانڈی پورہ میں برآمد آئی ای ڈی کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے نکارہ بنایا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan