• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

سیب کے باغات کو پھر نقصان

Online Editor by Online Editor
2022-10-22
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

کئی حلقوں نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے کہ میوہ باغات کو ایک بار پھرشدید نقصان ہوا ۔ اس وجہ سے کسان پریشانیوں سے دوچار ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ حالیہ برف باری سے کئی علاقوں میں سیب کی فصل اور باغات کو نقصان ہوا ۔ خاص طور سے بالائی علاقوں کے کسان شدید مشکلات کا شکار ہیں ۔ ان علاقوں میں میوہ اتارنے کا کام جاری تھا ۔ ابھی تک میووں کی بڑی مقدار درختوں پرہی موجود ہے ۔ برف باری نے نہ صرف میووں کو بلکہ باغات کو بھی نقصان سے دوچار کیا ۔ کسان اور بیوپاری دونوں مبینہ طور خسارے کا شکار ہیں ۔ ان حلقوں نے سرکار سے اپیل کی ہے ک نقصان کا تخمینہ لگاکر ان کی بھر پور مدد کیا جائے ۔ تاکہ انہیں پریشانیوں سے نجات مل سکے ۔
برف باری اچانک نہیں ہوئی ۔ بلکہ موسم میں تبدیلی کا اشارہ پہلے سے دیا گیا تھا ۔ محکمہ موسمیات نے کئی روز پہلے پیش گوئی کی تھی کہ بالائی علاقوں میں بارش کے ساتھ برف گرنے کا اندیشہ ہے ۔ اس طرح کی اطلاعات کو لے کر ہارٹی کلچر محکمے کے افسران اور دوسرے ماہرین نے باغ مالکان سے تنبیہ کی تھی کہ درختوں سے سیب جلد سے جلد اتارے جائیں ۔ بصورت دیگر شدید نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔ اس کے باوجود بیشتر بالائی علاقوں میں سیب اتارنے کا کام تکمیل کو نہیں پہنچ پایا ۔ اس کے نتیجے میں ان علاقوں میں برف کی وجہ سے باغات کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ایسے علاقوں میں سیب کی فصل باقی علاقں کی نسبت دیر سے تیار ہوتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں درختوں سے فصل اتارنے کا کام ابھی تک جاری تھا ۔ اس کے علاوہ الزام لگایا جارہاہے کہ شاہ راہ کے بند رہنے کی وجہ سے منڈیوں تک میوہ لے جانا ممکن نہ رہا ۔ اس صورتحال کو دیکھ کر میوہ اتارنے کا کام آہستگی سے کرنے کا مشورہ دیا گیا ۔ میوہ جات کو درختوں سے اتارکر محفوظ کرنا بہت مشکل ہے ۔ اس کے بجائے درختوں پر موجود میوہ قدرے محفوظ سمجھا جاتا ہے ۔ ان وجوہات کو لے کر میوے ابھی درختوں پر ہی رکھے گئے تھے ۔ اس دوران بارشوں کے ساتھ برف کا سلسلہ شروع ہوا ۔ موسم میں اس تبدیلی نے میوہ فصلوں کے ساتھ باغات کو نقصان پہنچایا ۔ وجہ کچھ بھی رہی ۔ قصور جس کسی کا بھی ہے تاہم بھرپائی سرکار کی ہی ذمہ داری سمجھی جاتی ہے ۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ملک میں کسان دوست پالیسی تاحال بنائی نہیں گئی ۔ کسانوں کو ملک کے استحکام کے لئے ریڑھ کی ہڈی کا درجہ دیا جاتا ہے ۔ اس کے باوجود کسان عتاب اور مشکلات کا شکار ہیں ۔ سخت محنت کے باوجود کسان ابھی تک غربت کی ریکھا سے اوپر نہیں جاسکے ۔ یہ لوگ سخت کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں ۔ بڑے پیمانے پر ان کا استحصال ہورہاہے ۔ پچھلے کئی سالوں سے سیب صنعت سخت مشکلات کی شکار ہے ۔ خاص طور سے کشمیر میں اس حوالے سے شکایات کا انبار لگایا جارہاہے ۔ اسے کشمیر کے کسانوں کے خلاف ایک مہم بتایا جارہاہے ۔ حکومت ان الزامات کو مسترد کرچکی ہے ۔ تاہم حال ہی میں شاہ راہ کو بند کرنے اور کئی دنوں تک میووں سے بھری ٹرکوں کو روکے رکھے جانے کے حوالے سے شدید خدشات کا اظہار کیا گیا ۔ حکومت نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے تھوڑی بہت ہمدردی بھی دکھائی ۔ تاہم اس ہمدردی سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ۔ صورتحال ابھی تک مخدوش ہے ۔ اس وجہ سے کسان بری طرح سے متاثر ہونے کے بعد سخت مایوسی کا شکار ہیں ۔ ایپل انڈسٹری کشمیر کی سب سے بڑی صنعت ہے ۔ کسانوں کو میوہ حاصل کرنے کے لئے سخت محنت کے علاوہ سال بھر کافی سرمایہ خرچ کرنا پڑتا ہے ۔ اس کے بعد انہیں کہیں میوے حاصل ہوتے ہیں ۔ یہاں بڑے پیمانے پر جراثیم کش ادویات کا استعمال کرنا پڑتا ہے ۔ اس حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا جاتا ہے ۔ بیشتر ادویات کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ نقلی ہوتی ہیں ۔ ان نقلی ادویات کو روکنے کے حوالے سے سرکار نے کبھی کسی طرح کے تحفظات کا اظہار نہیں کیا ۔ زبانی ہمدردی سے کسانوں کے دکھوں کا مداوا نہیں ہوسکتا ہے ۔ انہیں بڑے پیمانے پر امداد کی ضرورت ہے ۔ ایسا صرف سرکار کرسکتی ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ میوہ انڈسٹری کو محفوظ بنانے کے لئے ٹھوس پالیسی بنائی جائے ۔ پھر ا س پالیسی کو اپنانے پر زور دیا جائے ۔ فصلوں اک بڑے پیمانے پر بیمہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ کسانوں کو کچھ حقوق دینے کی ضرورت ہے ۔ جب ہی ان کو استحصال سے بچایا جاسکتا ہے ۔ ایسا نہ کیا گیا تو یہاں بھی کسانوں کی آتم ہتھیا کے واقعات پیش آئیں گے ۔ بہت سے کسان ایسے ہیں جنہوں نے دکانداروں سے اس امید کے ساتھ قرضے پر ادویات اور دوسری ضروریات کی چیزیں لی ہیں کہ میووں کی قیمت وصول ہونے کے بعد قرضہ چکائیں گے ۔ لیکن اب خسارے سے دوچار ہیں ۔ ایسے میں اپنا قرضہ چکانے کی سکت نہیں رکھتے اور چاہتے ہیں کہ سرکار انہیں مدد بہم پہنچائے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

لیفٹیننٹ گورنرنے ڈی آئی پی آر کے ذریعہ تیار کردہ عصری ڈیجٹل شو ’ انسپائر جنرل ذیڈ ‘ اور ’ دی بیٹس آف جے اینڈ کے ‘ کا آغاز کیا

Next Post

بےروزگاری؛ نوجوانوں کیلئے سنگین مسئلہ

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
بےروزگاری؛ نوجوانوں کیلئے سنگین مسئلہ

بےروزگاری؛ نوجوانوں کیلئے سنگین مسئلہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan