• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

سرما کی آمد سے پہلے بجلی رخصت

Online Editor by Online Editor
2022-10-25
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

ابھی موسم میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ تاہم بجلی کے نظام میں سخت کھلبلی پائی جاتی ہے ۔ نہ صرف دیہی علاقوں میں بلکہ شہر کے ان علاقوں میں جہاں سمارٹ میٹر نصب کئے گئے بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے ۔ یہ میٹر نصب کرتے وقت اعلان کیا گیا تھا کہ ان علاقوں میں بلا خلل بجلی فراہم کی جائے گی ۔ لیکن موجودہ صورتحال یہ ہے کہ شہر و گام بجلی کے حوالے سے لوگ سخت تنگ آچکے ہیں ۔ بغیر کسی شیڈول کے بجلی کی کٹوتی کی جاتی ہے ۔ بلکہ بیشتر علاقوں کے لوگ سخت مایوس ہوگئے ہیں ۔ ان علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ابھی سرما کا باضابطہ آغاز نہیں ہوا ہے ۔ موسم ابھی خشک ہے اور بجلی سپلائی بحال رکھنے میں کوئی خاص دقت نہیں پائی جاتی ہے ۔ اس کے باوجود صارفین کو بجلی ان کی توقع کے مظابق نہیں حاصل ہورہی ہے ۔ اس پر لوگ سخت مایوس نظر آتے ہیں ۔
حکومت پچھلے کئی ہفتوں سے زور دے کر کہہ رہی ہے کہ سرما کے دوران بلا خلل بجلی فراہم کی جائے گی ۔ پچھلے ہفتے بجلی فیس میں اضافے کا اعلان کیا گیا ۔ بجلی فیس میں اضافے کے اس اعلان کے ساتھ ہی بجلی کے نظام میں افرا تفری شروع ہوگئی ۔ اس وجہ سے لوگ سخت حیران ہیں کہ ایک طرف بجلی فیس میں اضافہ کیا گیا دوسری طرف بجلی کی فراہمی میں خلل شروع ہوگیا ۔ یہ بڑا متضاد مسئلہ نظر آرہاہے ۔ ممکن ہے کہ اس کی کوئی وجہ ہو ۔ لیکن عوام ایسے وجوہات سے بے خبر ہے اور ایسی صورتحال کو بلا وجہ قرار دے رہی ہے ۔ سردی کے ایام میں بجلی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے ۔ اس وجہ سے واقعی کھپت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اتنی سپلائی نہیں ہوتی ہے ۔ سپلائی اور کھپت میں فرق کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے کٹوتی کا شیڈول تیار کیا جاتا ہے ۔ یہ سلسلہ پچھلے ساٹھ ستھر سال سے جاری ہے ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ محکمہ بجلی از خود شیڈول تیار کرتا ہے ۔ اس کی تشہیر کی جاتی ہے ۔ لیکن ایک دن بھی اس پر عمل نہیں کیا جاتا ہے ۔ اس معاملے میں صارفین کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا ہے ۔ پھر جب شیڈول ناکام ہوجاتا ہے اور محکمہ اس پر عمل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو قصور وار صارفین کو ہی مانا جاتا ہے ۔ استحصال کی اس پالیسی کی وجہ سے لوگ ہمیشہ محکمہ بجلی سے مایوس نظر آتے ہیں ۔ لوگوں کی نظروں میں اس کے واحد ذمہ دار محکمے کے ملازمین ہیں ۔ قصور تلاش کرنے سے ماورا واقعاتی صورتحال یہ ہے کہ لوگوں کو اس حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ وادی میں یہ ایک سنگین مسئلہ مانا جاات ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہاں بجلی تیار کرنے کے لئے سب سے زیادہ وسائل پائے جاتے ہیں ۔ بلکہ کئی ایسے پروجیکٹ پہلے ہی کام کررہے ہیں جن سے بڑی مقدار میں بجلی حاصل کی جارہی ہے ۔ اس بجلی کا منصفانہ طریقے سے استعمال کیا جائے تو بجلی کی قلت پر بہت حد تک قابو پایا جاسکتا ہے ۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ مقامی سیاست دانوں خاص کر اقتدار میں رہے لیڈروں نے اس حوالے سے کبھی بھی عوام دوست پالیسی اختیار نہیں کی ۔ بلکہ اپنے مفادات حاصل کرنے کے لئے بجلی کے حوالے سے ہمیشہ کوتاہی اختیار کی گئی ۔ ان سیاست دانوں نے پچھلے تیس سالوں کے دوران ہوئے انتخابات میں بجلی کی منصفانہ فراہمی کو الیکشن ایشو بنایا ۔ لیکن الیکشن جیتنے کے بعد کبھی بھی اس مسئلے کو حل کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی ۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہو رہاہے ۔ موجودہ سرکار نے پچھلے کچھ سالوں کے دوران بجلی کے لئے بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر کھڑا کیا ۔ پرانے اور بوسیدہ کھمبے تبدیل کرکے نئے پول نصب کئے گئے ۔ اس کے علاوہ ٹکڑے ٹکڑے تاروں کو بدل کر بہتر تاریں فراہم کی گئیں ۔ اسی طرح گرڈ اسٹیشنوں اور رسیونگ اسٹیشنوں کی کمی کو بہت حد تک دور کیا گیا ۔ ایسا دیکھ کر توقع کی جارہی تھی کہ بجلی کی فراہمی کا نظام بھی بہتر ہوگا ۔ لیکن ایسا ابھی ممکن نہیں ہورہاہے ۔ اس حوالے سے بہتری کے بجائے پہلے سے زیادہ خرابی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ آدھ گھنٹے کے لئے بلا خلل بجلی نہیں مل رہی ہے ۔ بجلی کی آوا جاہی برابر پہلی ڈگر پر قائم ہے ۔ حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرنے سے قاصر ہے ۔ لوگ اس وجہ سے تنائو کا شکار ہیں کہ ابھی سرما کا آغاز بھی نہیں ہوا کہ بجلی کا پورا نظام درہم برہم نظر آرہا ہے ۔ جب برف باری ہوگی تو حالت کس قدر خراب ہوگی ۔ اس طرح کا اندازہ لگاتے ہی رونگٹھے کھڑا ہوجاتے ہیں ۔ ادھر صورتحال یہ ہے کہ زندگی کی تما م آسائشیں اور سہولیات کا دارو مدار بجلی پر ہے ۔ یہ صرف گھروں کو روشن کرنے کے لئے ہی درکار نہیں بلکہ سار کام بجلی سے ہی لیا جاتا ہے ۔ کھانا پکانے ، کپڑے دھونے یہاں تک کہ گرم پانی کی فراہمی بجلی کے بغیر ممکن نہیں ۔ اب تو حمام تک بجلی پر چلائے جاتے ہیں ۔ یہ جدیدیت کا شاخسانہ ہے کہ ہماری پوری زندگی بجلی کی مرہون منت ہے ۔ یہ حقیقت جاننے کے بعد ضرورت اس بات کی ہے کہ بجلی کی فراہمی میں بہتری لائی جائے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

کشمیر نومبر میں زعفران، ہاؤس بوٹ فیسٹیول کی میزبانی کرے گا

Next Post

وقف بورڈ کے حالیہ فیصلے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
وقف بورڈ کے حالیہ فیصلے

وقف بورڈ کے حالیہ فیصلے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan