• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

کپوارہ میں پیش آئے دو حادثے

Online Editor by Online Editor
2022-11-22
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

کپواڑہ کے ہتھ مولہ گائوں میں اس وقت لوگ سخت تشویش میں مبتلا ہوگئے جب یہاں 11 سالہ بچہ کنویں میں گر گیا ۔ بچے کو بچاتے ہوئے اس کا چچا کنویں میں کود گیا ۔ اس دوران کنویں میں پسیاں گر آئیں اور دونوں کنویں میں پھنس گئے ۔ تاہم دونوں چچے بھتیجے کو اس وقت بچایا گیا جب ضلع انتظامیہ نے وقت ضایع کئے بغیرحرکت میں آکر زور و شور سے بچائو کاروائیاں عمل میں لائیں ۔ اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ضلع کمشنر نے ذاتی دلچسپی لے کر درکار مشنری کام میں لائی اور دونوں افراد کو رات دو بجے کنویں سے نکالا گیا ۔ بعد میں انہیں ابتدائی طبی امداد دے کر گھر بھیجا گیا ۔ تاہم اس دوران اسی ضلع کے دیور لولاب علاقے میں اس وقت دو کم سن بچے مارے گئے جب یہاں ایک رہائشی مکان میں آگ نمودار ہوئی ۔ لکڑی سے بنے پورے گھر کو آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ گھر کے اندر موجود دونوں بچے دم گھٹنے اور جھلس جانے سے موت کا شکار ہوئے ۔ اس المناک حادثے پر سخت غم و افسوس کا اظہار کیا جارہاہے ۔
حادثات کا پیش آنا کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ حادثات انسانی زندگی اک لازمی حصہ ہیں ۔ تاہم کپواڑہ میں پیش آئے حادثے کو آفت نہیں بلکہ انسانی غفلت کا نتیجہ ہیں ۔ ہتھ مولہ میں جب بچہ کنویں میں گر گیا تو لوگ اس بات پر افسوس کا اظہار کررہے تھے کہ کنویں پر کوئی ڈھکن تھا نہ کوئی حفاظتی اقدام کیا گیا تھا ۔ بستی کے نزدیک اس طرح کنویں کو بغیر کسی ڈھانپے کھلا چھوڑنا کسی بھی حادثے کا باعث بن سکتا ہے ۔ ضلعی ایڈمنسٹریشن نے دلچسپی لے کر کنویں میںپھنسے دو نوں افراد کو بڑی مشکل سے بچالیا ۔ بصورت دیگر یونہی دو جانیں ضایع ہوجاتیں ۔ یہ پہلا موقع ہے کہ انتظامیہ نے کسی ایسے واقعے کے حوالے سے کاروائی کرکے انسانی جانیں بچائیں ۔ ایسی بچائو کاروائیاں بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں ۔ ضلع کمشنر کو کسی طرح سے حادثے کی بروقت اطلاع ملی اور انہوں نے جائے واردات پر پہنچ کر از خود پوری کاروائی کی نگرانی کی ۔ ورنہ ممکن نہیں کہ سرکاری عملہ رات بھر کاروائی جاری رکھتا۔بچائو کی اس کاروائی پر عوامی حلقوں میں سخت اطمینان کا اظہار کیا جارہاہے ۔ اس دوران دیور لولاب میں دو کم سن بچوں کے آگ کی واردات میں مارا جانا سخت تشویش کا باعث ہے ۔ اس واقعے کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ انسانی غفلت کا شاخسانہ ہے ۔ لکڑی سے بنے پرانے مکان کو حادثہ پیش آنا کوئی نئی بات نہیں ۔ مکان مبینہ طور اتنی جلدی آگ کی لپیٹ میں آیا کہ بچائو کاروائی کی تمام تدبیریں ناکام ہوئیں ۔ گھر والوں کو پہلے ہی اندازہ لگانا چاہئے تھا کہ اب ان کا مکان رہائش کے قابل نہیں اور یہاں کسی واردات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔ بجلی اور رسوئی گیس کی موجودگی میں لکڑی یا گھس کے بنے ایسے مکانات کو ہر گز محفوظ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔ ایسے مکان جہاں بھی ہیں کسی بھی وقت آگ کی لپیٹ میں آسکتے ہیں ۔ اس سے پہلے سرینگر میں کئی ایسے سرکاری مکان آگ لگ جانے سے خاکستر ہوئے ۔ سرینگر میں ایک بات واضح ہے کہ یہاں آگ بجانے والا عملہ وقت ضایع کئے بغیر جائے واردات تک پہنچ جاتا ہے ۔ اس وجہ سے مکانات کو نہ سہی تاہم انسانی جانوں کی حفاظت ممکن ہوتی ہے ۔ مغربی ممالک میںبہت سے لوگ لکڑی کے ایسے مکانات میں رہنا پسند کرتے ہیں ۔ لیکن وہاں آگ سے بچائو کے جدید آلات موجود ہوتے ہیں جن کو کوئی بھی شہری استعمال میں لاکر آگ کو پھیلنے سے روک سکتا ہے ۔ ہمارے گھروں بلکہ شہروں میں ایسا ممکن نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں پختہ مکانات میں رہنا ہی مناسب سمجھا جاتا ہے ۔ سرما کے دوران بجلی پر چلنے والے کئی ایسے آلات کو استعمال میں لایا جاتا ہے جو کسی طور انسانی جان کے لئے محفوظ نہیں ۔ پائو ر کمبل ، ہیٹر اور بلوور وغیرہ ایسے آلات ہیں جن سے کسی بھی وقت شارٹ سرکٹ ہونے اور آگ لگ جانے کا اندیشہ رہتا ہے ۔ ایسی صورتحال کے اندر انسانی انسانی جانوں کے ضایع ہونے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے ۔ یہ بات بڑی غلط ہے کہ ایسی وارداتوں خاص طور سے انسانی جانوں کے ضایع ہونے کو تقدیر کے عمل سے منسلک کرکے نظر انداز کیا جائے ۔ بلکہ کپوارہ میں پیش آئے دو حادثات سے سبق حاصل کرکے ضروری حفاظتی اقدامات پر توجہ مبذول کی جانی چاہئے ۔ لوگوں کو اپنے آس پاس خاص طور سے گھروں کے اندر بڑی باریک بینی سے دیکھنا ہوگا تاکہ ایسی کوئی دوسری واردات پیش نہ آئے ۔ انتظامیہ کوچاہئے کہ عام راستوں اور سڑکوں پر بنے مین ہولوں کو ڈھکنے کا کام کرے ۔ اس کے علاوہ کھلے منہ کنووں اور دوسرے ایسے کھڈوں کو ایسے ہی نہ چھوڑا جائے ۔ ان کے مالکان کو ہدایت کہ جائے کہ ایسی جگہوں کو فوری طور ڈھکا جائے ۔ اسی طرح ایسی سرکاری عمارات میں آگ بجانے والے آلات رکھنے کے احکامات دئے جائیں جہاں کم سن بچے موجود ہوتے ہیں ۔ آنے والے ایام میں ایسے حادثات کے پیش آنے کا زیادہ خطرہ ہے ۔ ان خطرات کے بچائو کے لئے پیشگیا قدامات از حد ضروری ہیں ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

لوگوں کو بااختیار بنانا ، نظام اور عمل کو شفاف بنانا انتظامیہ کا اولین فرض ہے: لیفٹیننٹ گورنر

Next Post

سوال یہ ہے کتابوں نے کیا دیا مجھ کو

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
سوال یہ ہے کتابوں نے کیا دیا مجھ کو

سوال یہ ہے کتابوں نے کیا دیا مجھ کو

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan