• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

بھارت جوڑو یاترا : کیا کھویا کیا پایا؟

Online Editor by Online Editor
2023-01-31
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

کانگریس لیڈر اور نہرو خانوادے کے چشم و چراغ راہول گاندھی کی قیادت میں شروع کی گئی بھارت جوڑو یاترا آخرکار اختتام کو پہنچ گئی ۔ کنیا کماری سے شروع ہونے والی یاترا کشمیر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔ سرینگر کے لالچوک میں ترنگا لہرانے اور جلسہ کرنے کے ساتھ ہی یاترا کے اختتام کا اعلان کیا گیا ۔ یاترا کے آخری مرحلے پر پرینکا گاندھی کے علاوہ جموں کشمیر کے تین سابق وزراء اعلیٰ ڈاکٹر فاروق ، عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے پد یاترا میں شرکت کی ۔ محبوبہ مفتی کے حوالے سے خاص بات یہ رہی کہ انہوں نے اپنی ماں اور بیٹی التجا کو ہمراہ لے کر اس یاترا میں شرکت کی ۔ پی ڈی پی کے کارکنوں کی بڑی تعداد یاترا میں شریک ہوئی ۔ اس سے راہول گاندھی کو بڑا حوصلہ ملا ۔ مقامی کانگریسی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے کئی مہینوں سے یاترا کامیاب بنانے میں لگے ہوئے تھے ۔ ان کی توقعات سے کہیں زیادہ ریلے کامیاب رہی ۔ سرد ترین موسم میں جس طرح لوگوں نے گھروں سے نکل کر ہائی وے پر پہنچ کر راہول گاندھی کا استقبال کیا اسے ایک غیر معمولی پیش رفت بتایا جاتا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے اس حوالے سے کہا کہ تین چار سالوں کے بعد لوگوں کو بڑی آزادی سے کسی ریلے میں شامل ہونے کا موقعہ ملا ۔ اس لحاظ سے انہوں نے اسے عوام کے لئے راحت کا باعث قرار دیا ۔ ادھر کئی افراد کا کہنا ہے کہ یاترا میں شمولیت کے باوجود یہ تاثر لینا غلط ہے کہ لوگ راہول گاندھی یا کانگریس کی حمایت کررہے ہیں ۔ بلکہ ان کے بقول یہ ایک وقتی جوش ہے جو کسی بھی وقت ٹھنڈا ہوسکتا ہے ۔ تاہم یہ اندازہ لگانا غلط نہ ہوگا کہ کشمیر سے تین بڑی جماعتوں کے رہنمائوں نے ریلی میں شرکت کرکے کانگریس کے ساتھ اپنے تعلق کو ظاہر کیا ۔ لیکن اپنی پارٹی اور پی سی کے علاوہ غلام نبی آزاد نے کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی ۔ اگرچہ انہوں نے اس کے خلاف بیان دینے سے گریز کیا ۔ اس کے باوجود ان کی لاتعلقی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں جو سیاسی نقشہ بننے والا ہے وہ معنی خیز ہوگا ۔

یاترا جس طرح سے چلائی گئی منتظمین نے تاثر دیا کہ اس کے پیچھے سیاسی مقصد حاصل کرنا نہیں ہے ۔ ماضی میں ملک میں کئی بار یاترائیں نکالی گئیں ۔ ان سے یہاں کے سیاسی ماحول پر بہت زیادہ اثر پڑا ۔ یہ اثرات آج تک موجود بتائے جاتے ہیں ۔ بلکہ موجودہ سیاسی منظر نامے کے حوالے سے یہ بات کہی جاتی ہے کہ کانگریس کو پیچھے دھکیلنے میں اگرچہ کئی وجوہات رہیں تاہم بی جے پی کو سپورٹ حاصل کرنے میں اس کی یاترائوں نے نمایاں رول ادا کیا ۔ اب راہول گاندھی کی یاترا سے یہ نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا کہ اس کے بعد کانگریس سیاسی منظر نامے پر چھاجانے میں کامیاب ہوگی ۔ کنیا کماری سے لے کر کشمیر تک کہیں بھی یہ اندازہ نہیں ہوا کہ لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی ۔ یہ ضرور ہے کہ موجودہ سرکار سے خائف کئی طبقوں نے باہر نکل کر اس ریلی میں شرکت کی ۔ اس کے باوجود انہوں نے کہیں بھی کانگریس کے ساتھ اپنی جذباتی وابستگی کا اظہار نہیں کیا ۔ حد تو یہ ہے کہ کانگریس کے نمایاں لیڈروں نے بھی اس کی قیادت کرنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی ۔ پارٹی کے بیشتر چوٹی کے لیڈر پہلے ہی پارٹی سے نکل کر اپنا اپنا حلقہ اثر بنانے میں لگے ہوئے ہیں ۔ اس کا نقصان کسی نہ کسی مرحلے پر کانگریس کو اٹھانا پڑے گا ۔ ابھی کوئی ایسی نمایاں تبدیلی نظر نہیں آرہی جس سے بی جے پی کے کمزور پڑنے کا امکان ظاہر ہوسکے ۔ بلکہ بعض حلقوں میں اس کے سپورٹ میں برابر اضافہ ہونے کی باتیں سامنے آرہی ہیں ۔ اس سے یہ نتیجہ کسی بھی صورت میں اخز نہیں کیا جاسکتا کہ کانگریس بہت جلد بی جے پی کو سیاسی میدان میں بہت بڑا چیلنج دینے میں کامیاب ہوگی ۔ کئی ریاستوں میں علاقائی پارٹیوں نے بہت حد تک اپنی حیثیت مضبوط کرلی ہے ۔ اس وجہ سے بی جے پی کے ووٹ بینک میں کمی آنے کا اندازہ ہے ۔ لیکن اس سے مجموعی سیاسی صورتحال پر زیادہ فرق پڑنے والا نہیں ہے ۔ بلکہ کئی مبصر اسے کانگریس کے لئے نقصان دہ خیال کرتے ہیں ۔ بی جے پی کے لئے کسی معمولی روڈ شو سے پورے کا پورا سیاسی منظر نامہ تبدیل کرنے کوئی مشکل کام نہیں ہے ۔ فیصلہ ساز ریاستوں کے اندر اب بھی اس کی حیثیت بحال ہے اور وہاں کوئی ایسے لیڈر نہیں پائے جاتے جو بی جے پی کے لئے کسی چیلنج کا باعث بن سکتے ہیں ۔یہی وجہ سے کہ بہت سے حلقے بھارت جوڑو یاترا کو کسی طور فائدہ مند خیال نہیں کرتے ۔ راہول ملک گیر سطح پر اپنا تعارف کرنے میں ضرور کامیاب رہے ۔ لیکن یہ کوشش صرف کچھ ایسے لوگوں کے اندر پذیرائی حاصل کرسکی جو موجودہ سرکار سے بری طرح سے مار کھارہے ہیں ۔ کم تر حیثیت کے یہ لوگ جو حالات کے ستائے ہوئے ہیں کوئی بڑی تبدیلی لانے کا محرک نہیں بن سکتے ہیں ۔ کشمیر میں پچھلے کئی روز سے انہدامی مہم چلائی جارہی ہے ۔ اس کے خلاف اپنا ردعمل ظاہر کرنے کے لئے لوگ یاترا میں شریک ہوئے ۔ بصورت دیگر انہیں ان رنگ رلیوں سے اب زیادہ دلچسپی نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ بھارت جوڑو یاترا کو کسی لحاظ سے تبدیلی کا باعث نہیں سمجھتے ہیں ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

لیفٹیننٹ گورنر نے بابائے قوم مہاتماگاندھی کو ان کی یوم وِصال پر خراجِ عقیدت پیش کیا

Next Post

فیاض راتھر۔۔ بری صحافت کا شکار

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post

فیاض راتھر۔۔ بری صحافت کا شکار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan