• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

جب زمین اچانک ہلنے لگی

Online Editor by Online Editor
2023-03-23
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

منگل وار رات کے پہلے پہر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ اس سے سخت خوف و ہراس پیدا ہوگیا اور لوگ گھروں سے باہر سڑکوں پر نکل آئے ۔ ہر طرف چیخ و پکار کرتے بچے بوڑھے خاص کر خواتین نظر آئیں ۔ زلزلے سے موبائیل فون سروس متاثر ہوئی اور مکانات کے اندر لٹکے رہنے والی اشیا جھولتی نظر آئیں ۔ اگرچہ زلزلے کا مرکز مبینہ طور افغانستان میں ہندو کش پہاڑی علاقہ تھا اور اثرات زیادہ تر آس پاس کے علاقوں میں محسوس کئے گئے ۔ تاہم جموں کشمیر میں بھی اس وجہ سے شدید بے چینی پائی گئی ۔ اس سے زیادہ شدید زلزلہ 2005 میں آیا تھا جس سے جنوبی کشمیر میں سخت جانی و مالی نقصان ہوا ۔ اس کا خوف تاحال لوگوں میں موجود ہے ۔ چند ہگتے پہلے اسی طرح کا زلزلہ ترکیے اور شام میں بھی آیا جس سے وہاں بڑے پیمانے پر مالی اور جانی نقصان ہوا ۔ آج کے زلزلے سے جموں کشمیر میں کہیں سے بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے ۔ تاہم کئی عمارات میں دراڑیں پیدا ہونے کی اطلاع ہے ۔ البتہ لوگوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ۔
زلزلے ایک ایسا عمل ہے جس پر انسان ابھی قابو پانے میں ناکام رہاہے ۔ بلکہ اس کی پیشگی اطلاع دینے کا کوئی آلہ بھی تاحال تیار نہیں کیا جاسکا ہے ۔ تاہم ان علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں کسی بھی وقت زلزلہ آنے اور بڑے پیمانے پر نقصان ہونے کا اندیشہ ہے ۔ جموں کشمیر ان علاقوں میں شامل ہے جہاں شدید زلزلہ آنے کا خطرہ ہے ۔ یہ علاقہ ایسی پٹی میں موجود ہے جو زلزلے کے لئے بہت ہی حساس پٹی مانی جاتی ہے ۔ اس لحاظ سے یہاں زلزلہ آنا یا زلزلے کے جھٹکے وقت بے وقت محسوس کرنا کوئی عجیب بات نہیں ہے ۔ بلکہ عجیب تر معاملہ یہ ہے کہ لوگ زلزلے کے لئے تیاریاں کرنے کے معاملے میں انتہائی بے حس پائے گئے ہیں ۔ ماہرین کی طرف سے بار بار توجہ دلانے کے باوجود لوگ سنی ان سنی کرتے ہیں اور اسے بعض لوگوں کا وہم قرار دیتے ہیں ۔ اس طرح سے زلزلے کے لئے تیاریوں کو نظر انداز کرنے شدید خطرے کا الارم ماناجاتا ہے ۔ لوگ بڑے بڑے مکانات اور حویلیاں تعمیر کرتے ہیں ۔ مکانات پر اپنی جمع پونجی کا بڑا حصہ خرچ کرتے ہیں ۔ بلکہ کئی لوگ مکانات پر اپنا سارا سرمایہ خرچ کرتے ہیں ۔ لیکن اس بات سے پوری لاپرواہی کرتے ہیں کہ زلزلے کے ایک جھٹکے سے سب کچھ تباہ و برباد ہوسکتا ہے ۔ بلکہ ایسی صورت میں اہل و عیال سمیت ہلاک ہونے کا بھی احتمال ہے ۔ زلزلے سے جو بھی نقصان ہوتا ہے وہ اسی وجہ سے ہے کہ عمارات زلزلے سے محفوظ نہیں بنائی جاتی ہیں ۔ کوئی عمارت تعمیر کرکے اس کو زلزلہ سے محفوظ بنانا مشکل ہے ۔ البتہ تعمیر کے دوران معمولی کوشش سے یہ کام انجام دیا جاسکتا ہے ۔ ایک زمانے میں کشمیر میں ایسی عمارات تعمیر کی جاتی تھیں جو آگ سے محفوظ تھیں نہ مسلسل بارشوں کا مقابلہ کرپاتی تھیں ۔ اس وجہ سے آئے دن رہائشی مکانات آگ کی نظر ہوجاتے تھے ۔ اسی طرح چند گھنٹوں یا دنوں کی مسلسل بارش سے مکانات گر جاتے تھے ۔ لیکن آج ایسی صورتحال نہیں ہے ۔ کنکریٹ مکانات آگ سے محفوظ ہیں اور بارشوں سے ان کے گرجانے کا بھی کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ اب آگ لگنے سے کوئی مکان جل جائے ایسا ممکن ہے ۔ لیکن پوری بستیاں آگ سے خاکستر ہوجائیں ناممکن بات ہے ۔ اسی طرح مکانوں میں بارشوں سے زیادہ نقصان نہیں ہوتا ۔ اس کے برعکس زلزلے سے مکانوں کے گرجانے اور لوگوں کے بڑے پیمانے پر ہلاک ہونے کا خطر ہروقت موجود ہے ۔ کل کا زلزلہ تھوڑا زیادہ ہوتا تو یقینی طور بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوتا ۔ ترکیے میں ہوئے حالیہ نقصان کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ تعمیرات کو سرکار کی طرف سے مقرر کئے گئے معیار کے مطابق نہیں بنایا گیا تھا ۔ زلزلے کے فوراََ بعد کئی درجن ان ٹھیکہ داروں کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے ایسی عمارات تعمیر کی تھیں جو زلزلے کے جھٹکے سہنے میں ناکام رہیں ۔ ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ جموں کشمیر یہ بات سرے سے مفقود ہے کہ کوئی عمارت تعمیر کرنے سے پہلے اس کے زلزلے کے حوالے سے جانچ کی جائے ۔ بلکہ سرکار کے پاس بھی ایسی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے جس کے تحت تعمیرات کھڑا کرنے سے پہلے ان کے زلزلے کے حوالے سے جانچ کرانا ضروری ہو ۔ سرکار تو اپنی عمارات پورے احتیاط سے تیار کرتی ہے ۔ بلکہ اس معاملے میں ماہرین کی رائے کا احترام کیا جاتا ہے ۔ اس کے بجائے عام لوگوں کو ایسا کرنے کا تابع نہیں بنایا جاتا ہے ۔ اس دوران جو رہائشی مکانات بنائے جاتے ہیں وہ کسی طور زلزلے کے جھٹکے برداشت کرنے کے قابل نہیں ۔ اگر یہاں کسی دن ایسی مصیبت کا سامنا کرنا پڑا تو خدشہ ہے کہ بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوگا ۔ زلزلے کے خطرات سے دوچار علاقے میں موجود ہونے کے تناظر میں حکومت کو اس حوالے سے قوانین تیار کرکے ان پر عمل کرانا ضروری ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

امت شاہ نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ جموںوکشمیر کے کپواڑہ میں ماں شاردا دیوی مندر کا اِفتتاح کیا

Next Post

سیاسی گفتگوسے پرہیز کیوں؟

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
سیاسی گفتگوسے پرہیز کیوں؟

سیاسی گفتگوسے پرہیز کیوں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan