• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

اداس عید اور فضول اخراجات

Online Editor by Online Editor
2023-04-22
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

عید کے موقعے پر لوگوں نے صرف ایک دن میں جموں کشمیر بینک سے 527 کروڑ روپے نکال کر خرچ کئے ۔ اس سے پہلے معلوم ہوا کہ ایک ماہ کے دوران 1000 ٹرکوں میں بھرے بھیڑ درآمد کرکے ہضم کئے گئے ۔ مرغے اور بڑا گوشت اس کے علاوہ ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ اس سے زیادہ خرچہ بیکری اور نئے ملبوسات خریدنے پر کیا گیا ۔ یہ وہ صورتحال ہے جس کے اندر ہم جی رہے ہیں ۔ ایک طرف ہم اس وجہ سے پریشان ہیں کہ غربت بڑھ رہی ہے ۔ بے کاری سے نوجوان پریشان ہیں ۔ بے روزگار نے ہمارا جینا مشکل بنادیا ہے ۔ بڑی تعداد میں نوجوان منشیات کی لت میں ملوث ہوگئے ہیں ۔ درجنوں ایسے نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل بھیجدیا گیا ہے ۔ ایسے بہت سے گھرانے ہیں جو عید کے موقعے پر بھی سوشل میڈیا کا استعمال کرکے اہل خیر حضرات سے مدد کی اپیل کررہے ہیں ۔ ایسے بہت سے گھرانوں کے لئے عید بڑی اداس اور مایوسی کی باعث ہے ۔ یہ تصویر کا ایک پہلو ہے ۔ دوسری طرف ہماری حالت یہ ہے کہ کروڑوں روپے پانی کے طرح بہارہے ہیں اور فضول قسم کے اخراجات اٹھاتے ہیں ۔ اس صورتحال نے کئی حلقوں کو پریشان کررکھا ہے ۔ یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ لوگ عسرت کی زندگی گزاررہے ہیں یا شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ سے جی رہے ہیں ۔ اس طرح کے اخراجات دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ لوگ بلا وجہ غربت کا کارڈ کھیلتے ہیں ۔ اس میں شک نہیں کہ ہمارے آس پاس ایسے بھی لوگ ہیں جو کم توڑ مہنگائی کی وجہ سے بازاروں کا رخ کرنے سے قاصر ہیں ۔ ان کے بچوں کو نئے ملبوسات فراہم نہیں ہیں ۔ ان کے گھر ایک سے زائد پکوان نہیں پکتے ہیں ۔ ان کے لئے عید کا آنا یا نہ آنا ایک ہی بات ہے ۔ اس درمیان لوگ جس طرح کی خریداری کرتے ہیں وہ تصور سے بہت دور ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ہر بستی اور ہر محلے میں ریلیف کمیٹیاں موجود ہیں ۔ لوگوں سے چندہ بھی جمع کیا جاتا ہے ۔ اس کے باوجود بہت سے لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہیں ۔ خیرات پر کچھ مخصوص طبقوں نے قبضہ جمایا ہے ۔ اصل ضرورت مندوں تک ان کا حق نہیں پہنچتا ہے ۔ یہ بڑی زیادتی ہے کہ ایسے لوگوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے ۔ یہ لوگ بازاروں میں بھیڑ دیکھ کر آنسو بہاتے ہیں ۔ اپنی بے بسی اور اپنے بچوں کی مایوسی دیکھ کر ان کے دل پر جو کچھ گزرتا ہے وہ آسمان کو ہلانے کے لئے کافی ہے ۔ ان کی آہیں ساتوں آسمانوں کو چیر کر گزرتی ہیں ۔ لیکن ہمیں پتہ ہی نہیں ۔ ہم اپنے حال میں اس قدر مست ہیں کہ ان کے اندر کے حالات سے بے خبر ہیں ۔ بہت سے ایسے لوگ ہیں جو ہاتھ پھیلانے کی ہمت نہیں رکھتے اور کچھ لوگ ہیں جو مرسڈیز کاروں میں چل کر بھیک مانگتے ہیں ۔ یہ پیشہ ورانہ بھکاری اور اسلام کے تاجر ہمارے سماج کو کھوکھلا کررہے ہیں ۔ یہ اس طرح سے سماج پر سوار ہوچکے ہیں کہ غریب ان کے پائوں تلے روندھے ڈالے جاتے ہیں ۔ یہ سب ہمارا قصور ہے کہ ہماری آنکھوں پر پٹیاں چڑھ چکی ہیں ۔ ہمیں اصل ضرورت مند نظر نہیں آتے ہیں ۔ عید کے اس موقعے پر ان کی خبر گیری لازمی ہے ۔ ہمارے لئے سب سے توجہ کا مرکز یہی لوگ ہونے چاہئے ۔ عید پر جتنا کچھ خرچ کیا جاتا ہے اس میں سے دو چار فیصد کمی کرکے غریب لوگوں کی اعانت کوئی مشکل کام نہیں ۔ ہم جنت خریدنے جنت کے ٹھیکہ داروں کے پاس جاتے ہیں ۔ صحیح بات یہ ہے کہ جنت کے یہ ٹھیکے دار ہماری دنیا اور آخرت دونوں برباد کرتے ہیں ۔ اس کے بجائے جہاں نیکیاں کمانے اور جنت کا حق دار بننے کے چانس ہیں اس طرف ہم جاتے نہیں ۔ خود عید منانا کافی نہیں ۔ بلکہ عید کی خوشیوں میں دوسروں کو شامل کرنا اصل خوشی ہے ۔ ایک بار ایسا کرکے دیکھئے کہ صحیح خوشی یہیں حاصل ہوتی ہے ۔ غربت ایک جگہ نہیں ٹھہرتی ۔ بلکہ یہ ایک سائیکل ہے جو کسی کے پاس جاکر رک سکتا ہے ۔ غربت کسی بھی گھر میں داخل ہوتی ہے ۔ آج ہم حاجت مندوں کو نظر انداز کریں گے تو کل ہم نظر انداز ہونگے ۔ عید منانے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ہم نے جو صدقہ و زکواۃ ادا کیا وہ اصل حق داروں تک پہنچا یابھیچ میں ہی کہیں غائب ہوگیا ۔ آئے عید کے اس موقعے پر اپنی اصل ذمہ داری ادا کریں ۔ روزہ داری کا ایک مقصد بلکہ بڑا مقصد یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ فاقوں سے گزرنے والے لوگوں کی فاقہ کشی کا اندازہ ہوجائے ۔ یہ اندازہ آج نہ ہوا تو ماہ رمضان کے اثرات کم ہونے کے بعد کیسے ہوگا ۔ ابھی ہم ماہ صیام کے اثرات میں ہی ہیں ۔ اس موقعے پر ہمیں اس مقصد پر توجہ دینی چاہئے ۔ روزوں کا مقصد تقویٰ بتایا گیا ہے ۔ وہ ایک مشکل کام ہے ۔ لیکن بھوک سے متاثرہ لوگوں کو تلاش کرنا پھر ان کی بھوک مٹانا آسان کام ہے ۔ اس آسان کام کو ہاتھ میں فوری طور لیا جانا چاہئے ۔ ایسا نہ کیا گیا تو نہ تقویٰ حاصل ہوگا نہ بھوکے پیاسے لوگوں کی حالت کا پتہ چلے گا ۔ اس وجہ سے ماہ صیام راضی نہیں ہوگا ۔ ایسی عید اداسی والی عید ہوگی ۔ ایسے موقعے پر جب ہم ماہ صیام کے روزوں کے دو اصل مقصد حاصل کرنے میں ناکام رہے تو عید کی خوشی کیسی ؟ سب کچھ فضول ہے ۔اس موقعے پر روزوں اور عید دونوں اک محاسبہ ضروری ہے ۔ اس دوران اپنے آس پاس کے حالات سے باخبر رہنا بھی ضروری ہے ۔ سنت نبوی ہے کہ عید نماز کے آتے اور جاتے دو الگ راستے اختیار کئے جائیں ۔ تاکہ لوگوں کے حالات سے شناسی ہوجائے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

عید الفطر کے مقدس موقعے پر عوام کو سید محمد الطاف بخاری کی مبارکباد

Next Post

عیدالفطر کا پیغام ۔ درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
عید الاضحی۔اسے ذمہ دارانہ طریقے سے منانا

عیدالفطر کا پیغام ۔ درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan