• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

انسانی اسمگلنگ کی صورتحال سنگین

Online Editor by Online Editor
2023-04-29
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

قومی کمیشن برائے خواتین کی طرف سے جو رپورٹ سامنے آئی ہے اس میں انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر سال انسانی اسمگلنگ میں بتدریج اضافہ ہورہاہے ۔ کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں جو صورتحال پیش کی گئی ہے زمینی حقایق اس سے کہیں زیادہ ا بدتر ہیں ۔ بلکہ کمیشن کی چیر پرسن نے از خود اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ عملی صورتحال سنگین سے سنگین تر ہوتی جارہی ہے ۔ رپورٹ کے تناظر میں کشمیر میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ۔ اس دوران پتہ چلا کہ کشمیر میں پچھلے سال انسانی اسگلنگ میں 15 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔خدشہ ہے کہ رواں سال کے دوران اس میں مزید اضافہ ہوگا ۔ اس حوالے سے عوامی اور دوسرے سماجی حلقوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ۔
انسانی اسمگلنگ ایک عالمی مسئلہ ہے ۔ کئی عالمی ادارے اس مسئلے پر سخت تگ و دو میں مصروف ہیں ۔ اس کے باوجود یہ مسئلہ ختم ہونے کے بجائے سنگین صورتحال اختیار کررہا ہے ۔ کشمیر میں یہ مسئلہ اس وجہ سے زیادہ تشویش کا باعث ہے کہ یہاں اس مسئلے سے خواتین کا استحصال جڑا ہوا ہے ۔ خواتین کو کئی طرح کے جھانسے دے کر دوسرے علاقوں کو اسمگل کیا جاتا ہے ۔ جہاں ان کی حالت بڑی تشویشناک ہوتی ہے ۔ خواتین کا اسطرح سے برآمد کئے جانے کی کئی وجوہات بتائی جاتی ہیں ۔ غربت کا اس معاملے میں کلیدی رول رہتا ہے ۔ اس کے علاوہ شادی میں اڑچنیں پیش آنے کی وجہ سے خواتین کی تجارت کی جاتی ہے ۔خواتین کی یہ تجارت کشمیر میں بھی پائی جاتی ہے ۔ بہار اور بنگال کے علاوہ برما مہاجرکیمپوں میں موجود کم سن لڑکیوں کی تجارت کی جاتی ہے ۔ اس دوران یہ لڑکیاں ایسے تاجروں کے ہتھے چڑھ جاتی ہیں جو کچھ ہزار روپے کے عوض انہیں فروخت کرتے ہیں ۔ ان کے والدین مجبور ہوتے ہیں کہ غربت میں وہ ان کی دیکھ بال سے قاصر ہونے کے علاوہ ان کی عزت بچانے کے قابل بھی نہیں ہوتے ۔ والدین انہیں سخت مجبوری کی حالت میں فروخت کرتے ہیں ۔ انہیں جھانسا دیا جاتا ہے کہ شادی کرنے کے بعد ان کی حالت بہتر ہوجائے گی ۔ حالانکہ دیکھا گیا ہے کہ ایسی لڑکیوں کے ساتھ وہ لوگ شادی کرنے پر آمادہ ہوتے ہیں جو خود سخت غریبی اور ناداری کی حالت میں ہوتے ہیں ۔ بلکہ ایسے بیشتر نوجوان آوارہ اور روگردان ہوتے ہیں ۔ اپنے آبائی علاقوں میں انہیں کوئی سنجیدہ شخص اپنی لڑکی دینے کو تیار نہیں ہوتا ۔ بلکہ ان کی شادی میں مدد کرنے پر بھی کوئی آمادہ نہیں ہوتا ہے ۔ بعد میں یہ نوجوان دلالوں سے رابطہ کرکے انہیں بھاری کمیشن ادا کرکے شادہ کرواتے ہیں ۔ ایسی شادی کے بعد دلہن کی جو حالت ہوتی ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ۔ ایسی شادیوں کے حوالے سے سرکار ابھی تک کوئی پالیسی بنانے کی طرف توجہ نہیں دے سکی ہے ۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے جس کو روکنے کی ضرورت ہے ۔ کم از کم اس کے لئے ضابطہ اخلاق بنانا چاہئے ۔ حکومت ایسی شادیوں کی رجسٹریشن لازمی بناکر اس کو معتبر بناسکتی ہے ۔ حکومت ایسے شادی شدہ جوڑوں سے ضمانت حاصل کرکے خواتین کے لئے مابعد شادی کی صورتحال بہتر بناسکتی ہے ۔ ایسا نہ ہونے کی وجہ سے بیشتر لڑکیوں کی شادی شدہ زندگی انتہائی مایوس کن ہے ۔ اہم بات یہ ہے کہ ان کے لئے کوئی حفاظتی حصار نہیں پایا جاتا ہے ۔ دوردراز علاقوں میں بیاہنے کی وجہ سے یہ اپنے مسائل ماں باپ یا بھائی بہنوں سے شیئر نہیں کرسکتی ہیں ۔ ایسا کرنے کی صورت میں انہیں جسمانی اذیت سے گزرنا پڑتا ہے ۔ انہیں کوئی قانونی مدد بھی نہیں ملتی ہے ۔ بلکہ ڈر اور خوف کی وجہ سے یہ اپنے مسائل کسی اعانتی ادارے کے پاس بھی نہیں لے جاتی ہیں ۔ انہیں یہ تک معلوم نہیں ہوتا کہ کہاں جاکر قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے ۔ ایک طرف ایسی خواتین کی اسمگلنگ میں اضافہ ہورہا ہے ۔ دوری طرف قانون نافذ کرنے والے ادارے اس حوالے سے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ بہت سے حلقوں کے لئے یہ بات تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے ۔ ایسی شادیوں کے نتیجے میں سماج میں کئی طرح کے مسائل جنم لے رہے ہیں ۔ ان کے بچے تعلیم کے معاملے میں سخت بے حس ہوتے ہیں ۔ اکثر بچے اسکول چھوڑ کر کام پر لگ جاتے ہیں۔ گھریلو زندگی تنائو سے بھری ہونے کی وجہ سے یہ کئی جرائم میں مبتلا ہوجاتے ہیں ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایسے جوڑوں سے جنم لینے والے بچوں کو سماج تاحال قبول کرنے پر آمادہ نہیں ہے ۔ ان کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ہے ۔ بلکہ حقارت سے ٹھکرایا جاتا ہے ۔ ان کا دوستی کا حلقہ بہت محدود ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے ان کی سوچ پر منفی اثرات کا پڑنا یقینی بات ہے ۔ تاہم حکومت انہیں قانونی تحفظ فراہم کرکے ان کے وقار کو بڑھا سکتی ہے ۔ انسانی اسمگلنگ پر حتمی روک لگانے کے اقدام تک ضروری ہے کہ اس حوالے سے قانونی چارہ سازی کی جائے ۔ اس کے علاوہ انتظامیہ کو متحرک ہوکر کام کرنا ہوگا ۔ نمبرداروں اور دوسرے عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لے کر اس معاملے پر بہتر کام کرنا مشکل نہیں ۔ البتہ اس مسئلے کے سنگینی کو سمجھ کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

شاہ رخ خان نے کشمیر میں ’ڈنکی‘ کی شوٹنگ کے دوران مداحوںکے ساتھ فوٹو کھنچوائی

Next Post

غوروفکر کرنے کا وقت،تیس سال پہلے ہماری یہ حالت نہیں تھی

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
غوروفکر کرنے کا وقت،تیس سال پہلے ہماری یہ حالت نہیں تھی

غوروفکر کرنے کا وقت،تیس سال پہلے ہماری یہ حالت نہیں تھی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan