• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

من کی بات : سنچری مکمل کرنے پر خوشی

Online Editor by Online Editor
2023-05-02
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

اتوار 30 اپریل کو وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے نشریاتی پروگرام من کی بات کا سواں ایڈیشن پیش کیا ۔ اس طرح سے پروگرام کی سنچری مکمل ہوگئی ۔ اپنی نوعیت کے ا یک سویں پروگرام کو ملک اور ملک سے باہر کئی جگہوں پر بڑے جوش وخروش کے ساتھ سنا گیا ۔ وزراعظم نے خود اس پروگرام کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا ۔ ان کے علاوہ سرکار اور حکمران پارٹی بی جے پی کے لیڈروں کی طرف سے اس پروگرام کو سراہا گیا ۔ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے اس پروگرام کے حوالے سے اپنے تاثرات میں اس پروگرام کو تواریخی ریڈیو پروگرام قرار دیا ۔ دوسرے بہت سے رہنمائوں نے اس پروگرام کو کامیاب پروگرام قرار دیتے ہوئے عوام اور ملک کے لئے بہت ہی فائدہ مند پروگرام قرار دیا ۔ من کی بات کے اس 100 ویں پروگرام کو ملک کے طول وعرض میں سنا گیا ۔ خاص طور سے بی جے پی کارکنوں نے اس پروگرام کے انعقاد کے لئے خصوصی مجالس کا اہتمام کیا تھا ۔ اسکولوں اور دوسرے سرکاری دفاتر میں بھی اس پروگرام کو سننے کے لئے خاص نشستوں کا انعقاد کیا گیا ۔
من کی بات پروگرام کو جب شروع کیا گیا تھا تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ پروگرام اتنا طویل ہوجائے گا ۔ وزیراعظم کی مصروفیات کو دیکھ کر خیال کیا جاتا تھا کہ چند قسطوں سے آگے نہیں جائے گا ۔ دوسری طرف ریڈیو کے بہت کم استعمال کو دیکھ کر بھی اندازہ تھا کہ لوگ زیادہ عرصے کے لئے اس کے ساتھ نہیں جڑیں گے ۔ لیکن یہ تمام اندازے غلط ثابت ہوئے اور پروگرام اپنی سنچری مکمل کرنے میں کامیاب رہا ۔ وزیراعظم نے اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنا ایک کامیاب پروگرام قرار دیا ۔ بلکہ انہوں نے اسے اپنا طویل روحانی سفر قرار دیا ۔ یاد رہے کہ یہ مبینہ طور ایک غیر سیاسی پروگرام ہے جس میں وزیراعظم عوام کے ساتھ ملک میں ہورہی منفرد سرگرمیوں کو شیئر کرتے ہیں ۔ وزیراعظم نے پروگرام میں کئی بار کشمیر کا ذکر کیا جو ایک حوصلہ افزا بات قرار دی جاتی ہے ۔ پروگرام میں پلوامہ کے پنسل بنانے والے ملک کے سب سے بڑے کارخانے کا ذکر کیا گیا ۔ اس سے پہلے پلوامہ کو لیتھ پورہ حملے کے تعلق سے جانا جاتا تھا ۔ لیکن وزیراعظم نے ملک کے عوام کے سامنے صاف کیا کہ علاقے میں صرف دہشت گردانہ سرگرمیاں ہی نہیں پائی جاتی ہیں ۔ بلکہ ضلعے میں پنسل بنانے والا ملک کا سب سے بڑا کارخانہ بھی پایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے اپنے اس پروگرام میں کشمیر میں سیاحتی سرگرمیوں اور دلچسپیوں کا بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے ملک کے شہریوں کو کشمیر آکر یہاں کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہونے کا مشورہ دیا ۔ ایک ایسے مرحلے پر جبکہ کشمیر میں دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد غیر یقینی صورتحال پائی جاتی تھی وزیراعظم نے لوگوں کو کشمیر آنے کے لئے کہا ۔ یہ ایک غیر معمولی بات تھی جس کا بڑا اثر دیکھا گیا اور سیاح بڑی تعداد میں کشمیر آنے لگے ۔ یہ ایک واضح پیغام تھا کہ سرکار خاص طور سے وزیراعظم ملک کے باشندوں کی کشمیر آمد چاہتے ہیں ۔ اس طرح سے کشمیر میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ ملا اور ماحول سازگار بنانے میں مدد ملی ۔ من کی بات پروگرام میں ملک کے اندر پائے جانے والے ٹیلنٹ کا ذکر کیا گیا اور کئی ایسے کم سن طلبہ کو آگے آنے کا موقع ملا جو بصورت دیگر سامنے آنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے تھے ۔ اس طرح سے گم نامی کی زندگی گزارنے والے کئی سو ہنرمند لوگوں کو متعارف ہونے میں مدد ملی ۔ وزیراعظم کے اس پروگرام سے بہت سے لوگوں کو حوصلہ ملا اور انہوں نے اپنی صلاحتوں کا مظاہرہ کیا ۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ موجودہ زمانے میں بھی باصلاحیت افراد کو اسٹیج فراہم کرکے ان کی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔ ان تمام سرگرمیوں کا نتیجہ ہے کہ من کی بات کے سویں ایڈیشن کو ایک ہزار سے زیادہ پلیٹ فارموں سے نشر کیا گیا ۔ ایسا پہلا موقع ہے کہ اس پروگرام کو اقوام متحدہ کے ہیڈکواٹر سے براہ راست نشر کیا گیا ۔ برطانیہ میں ہندوستان کے سفیر نے اس پروگرام کو براہ راست سننے کا انتظام کیا تھا اور سفیر نے از خود یہ پروگرام سنا ۔ پروگرام کی میزبانی وزیراعظم کی طرف سے کی جاتی ہے ۔ تاہم ملک کے عوام کا ایک بڑا حصہ پروگرام سے جڑا رہتا ہے ۔ یہی پروگرام کی کامیابی کا راز ہے ۔ اس سے سماج کے مختلف طبقات کو سامنے آنے کا موقع ملا ۔ دوردراز کے لوگوں کو وزیراعظم کے ساتھ براہ راست بات کرنے کا موقع ملا ۔ اس پروگرام نے ملک کے تہذیب و تمدن کو اجاگر کرنے میں مدد فراہم کی ۔ اجڑے اور پسماندہ لوگوں کے کلچر کو ملک کے بہت سے طبقوں تک پہنچانے میں مدد دی ۔ اسی وجہ سے پروگرام کو عوام کی آواز قرار دیا جاتا ہے ۔ مخالف حلقے اس کی تنقید بھی کرتے ہیں اور اسے وزیراعظم کی پریس سے دوری کا بہانہ بتاتے ہیں ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

مِنگا شیرپا نے ڈی آئی پی آر ، جے ڈی آئی جموں کے ساتھ تعارفی میٹنگ کی

Next Post

حسینہ بیگم کپواڑہ میں نامیاتی کھیتی میں سب سے آگے ہیں

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
حسینہ بیگم کپواڑہ میں نامیاتی کھیتی میں سب سے آگے ہیں

حسینہ بیگم کپواڑہ میں نامیاتی کھیتی میں سب سے آگے ہیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan