حجاج کرام کی روانگی کی تاریخ نزدیک آنے کے ساتھ متعلقہ حکام کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں ۔ اس حوالے سے معلوم ہوا کہ ڈویژنل انتظامیہ نے معیاری سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کی ہے ۔ عازمین حج کے لئے بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔ اس موقعے پر حکام سے باہمی تال میل کے علاوہ ذمہ داری سے کام کرنے کی تلقین کی گئی ۔ حج ہائوس میں صفائی ستھرائی کے علاوہ کھانے پینے اور آرام کے لئے انتظامات کو معیاری بنانے کی ہدایت دی گئی ۔ حج کمیٹی کے کارکنوں نے یقین دلایا ہے کہ عازمین حج کے لئے معیاری انتظامات فراہم کئے جائیں گے ۔ سفر حج کے دوران مشکلات کا پیش آنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے ۔ کسی بھی سفر کے دوران گھر کی طرح سہولیات مہیا رکھنا ممکن نہیں ۔ سہولیات گھر سے بہتر بھی ہوں اس کے باوجود گھریلوسکون اور اطمینان فراہم کرنا ممکن نہیں ۔ تاہم سفری سہولیات بہم پہنچانا بہت ضروری ہے ۔ ایسے سفر کے دوران سہولیات میسر نہ ہوں تو فرائض حج ادا کرنا مشکل ہوجاتا ہے ۔ اس حوالے سے ضروری ہے کہ عازمین حج کوآنے جانے کے دونوں موقعوں پر ہر ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں ۔ یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ ڈویژنل انتظامیہ نے اس بات پر فکر مندی کااظہار کیا اور حجاج کو معیاری سہولیات فراہم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔ ان باتوں پر کہاں تک عمل ہوگا یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔
عازمین حج کی روانگی میں کسی وجہ سے پہلے ہی تاخیر ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ حجاج نے رواں سال کے سفر حج کے لئے اضافی رقوم جمع کرائی ہیں ۔ حجاج سے باقی پچھلے سال اور باقی علاقوں کی نسبت مبینہ طور زیادہ سفر خرچہ وصول کیا ہے ۔اس تناظر میں توقع کی جارہی ہے کہ اس سال مجموعی طور بہتر سہولیات مہیا ہونگی ۔ پچھلے سالوں کے دوران کووڈ 19 کی وجہ سے حج سرگرمیاں معطل کی گئیں ۔ اس وجہ سے سفر ی انتظامات کا جائزہ لینا ممکن نہ رہا ۔ تاہم امید کی جارہی ہے کہ حج انتظامات میں بہتری لائی گئی ہوگی ۔ اس حوالے سے موسم کی خرابی کی وجہ سے اڑانوں کی معطلی ھضاج کے لئے سب سے تکلیف دہ معاملہ ہوتا ہے ۔ عازمین حج شیڈول کے مطابق سفر محمود پر روانہ ہونے کے لئے سب تیاریاں مکمل کرتے ہیں ۔ اچانک اعلان کیا جاتا ہے کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے دوچار اڑانیں منسوخ کی گئیں ۔ یہ نہ صرف سفری تیاریوں کے لحاظ سے بلکہ ذہنی تکلیف کی وجہ سے بھی بڑا تکلیف دہ معاملہ ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے حجاج کو سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ۔ روانگی سے ایک آدھ دن پہلے جہازوں کی اڑان منسوخ کرنا ذہنی کوفت کا باعث بن جاتا ہے ۔ حکام پچھلے کئی سالوں سے یقین دلارہے ہیں کہ سرینگر ہوائی اڈے کو عالمی معیار کا بنایا جارہاہے ۔ رات کی تاریکی کے علاوہ موسمی اتار چڑائو سے یہاں اڑانوں کے متاثر نہ ہونے کے وعدے کئے جارہے ہیں ۔ اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مختلف قسم کی جدید سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔ بلکہ نئے اور اعلیٰ معیار کے آلات نصب کرنے کی باتیں بھی کی جارہی ہیں ۔ ایس اہونے کے باوجود عین موقعے پر سب کچھ دھرے کا دھرا رہ جاتا ہے ۔ کئی بار مسافروں کو ہوائی اڈے سے واپس آنا پڑا ۔ اس وجہ سے مسافروں کو افسوس ہوتا ہے ۔ امید کی جارہی ہے کہ اس سال ایسی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔ ایسی ہی دوسری مشکل اس وقت در پیش آتی ہے جب مسافروں کی مدد کے لئے خدام سے رابطہ کرنا ممکن نہیں رہتا ہے ۔ سرکار خدام کے نام پر ایک بڑی کھیپ حجاج کے ساتھ روانہ کرتی ہے تاکہ یہ ضرورت کے وقت مسافروں کے کام میں آسانی پیدا کریں ۔ لیکن عملی طور ایسا نہیں ہوتا ہے ۔ یہ لوگ یہاں سے خدام بن کر جاتے ہیں ۔ لیکن روانہ ہوتے ہی وہاں سرکاری مہمان اور اعلیٰ حکام بن جاتے ہیں ۔ ایسے بیشتر افراد سفارش اور اثر و روسوخ کی بنیاد پر ٹیم میں شامل ہوتے ہیں ۔ ان میں بیشتر ایسے آفیسر ہوتے ہیں جو گھر یا دفتر میں خود دروازہ کھولنے کے بھی عادی نہیں ہیں ۔ ان کے کام کرنے کے لئے کئی کئی چپراسی اور ملازم موجود ہوتے ہیں ۔ ظاہر سی بات ہے کہ سفر یا کسی بھی موقعے پر یہ دوسروں کے کام نہیں آسکتے ہیں ۔ ان میں ایسی عادت ہوتی ہے نہ کسی کی خدمت کرنے کو من تیار ہوتا ہے ۔ جو لوگ اپنے لئے پانی کا ایک گلاس لانے کے لئے تیار نہ ہوں خدام بن کر یہ حجاج کی خدمت کیسے کرپائیں گے ۔ ہمارا مقصد یہ نہیں کہ حجاج کے لئے بستر بنائیں یا کھانا تیار کریں ۔ ایسے سب کام حجاج بہتر انداز میں انجام دیتے ہیں ۔ تاہم حجاج کو سفر کے دوران طبی سہولیات کی ضرورت پڑتی ہے ۔ اس موقعے پر خدام ان کی خاصی مدد کرسکتے ہیں ۔ ایسے موقعوں پر مدد گروں کی سخت ضرورت ہوتی ہے ۔ اسی طرح راستہ کھوجانے یا کسی حاجی کے بھٹک جانے اور اپنے گروپ سے غائب ہونے کی صورت میں حجاج کو خدام کی خدمت کی سخت ضرورت محسوس ہوتی ہے ۔ ایسے کسی بھی موقعے پر خدام کہیں نظر نہیں آتے ہیں ۔ عازمین حج کو سرکار کی طرف سے ٹریننگ کے دوران اس حوالے سے گائڈنس بھی نہیں کی جاتی ۔ ایسے کئی معاملات میں سدھار لانے کی ضرورت ہے ۔ جب ہی حج کو آسان بنایا جاسکتا ہے ۔
