وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تیز تر ترقی کے لئے 24 گھنٹے کام کرنا ہوگا ۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ملک بہت جلد ترقی کے راہ میں بڑا جمپ کرے گا ۔ اس بات کو ذہن میں رکھ کر لوگوں کو مستقبل کے تقاضوں کا خیال رکھنا ہوگا ۔ وزیراعظم سوموار کو آئندہ پچیس سال کے لئے تیار کردہ وژن کے حوالے سے بات کررہے تھے ۔ یوتھ آف وائس ؛ بھارت 2047 کا آغاز کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ یاد رہے کہ 2047 میں بھارت کو آزاد ہوئے پورے سو سال ہوجائیں گے ۔ سو سالہ جوبلی کے لئے تیاریاں آج سے ہی کی جارہی ہیں ۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ملک کو ایسی قیادت فراہم کریں جو تیز تر ترقی کے لئے مناسب ہو ۔ تیز تر ترقی کے لئے پہلے قدم کے طور پر انہوں نے رات دن کام کرنے پر زور دیا ۔ ان کا ماننا ہے کہ ملک کو اب دنیا کی قیادت کرنی ہوگی ۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم اپنے کام میں سرعت لائیں ۔ وزیراعظم کا خیال ہے کہ آئندہ چند سالوں میں ملک نوجوانوں کے حوالے ہوگا ۔ ملک میں جوانوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوگی کہ ملک کی خوشحالی کا بھار ان کے کندھوں پر آئے گا ۔ اس غرض سے نوجوانوں کو آج سے ہی اپنے کام کا آغاز کرنا ہوگا ۔ وزیراعظم نے ملک کی ترقی اور نوجوان قیادت کو باہم لازم قرار دیتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ نوجوان ہر چیز پر قومی مفاد کو ترجیح دیں ۔ جب نوجوان ایسے کرنے کے لئے تیار ہوں تو ملک کی ترقی یقینی ہے ۔ امرت کال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ رات دن کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ جب ہی ملک کو آگے بڑحایا جاسکتا ہے ۔
پچھلے کئی سالوں کے دوران وزیراعظم نے جہاں بیرون ملک کانفرنسوں اور اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے مستقبل کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ وہاں وہ اندرون ملک بھی یہاں کے باسیوں سے اپنے خیالات پیش کرتے رہے ہیں ۔ کبھی طلبہ سے تو کبھی خواتین سے ، کبھی سائنس دانوں سے اور کبھی تکنیکی ماہرین سے ، کبھی اساتذہ سے اور کبھی امتحان میں شامل ہونے والوں طلبہ سے وہ اپنے خیالات پیش کرتے رہے ہیں ۔ اس دوران ملک کے آئندہ تقاضوں کا وہ بار بار ذکر کرتے ہیں ۔ چونکہ ملک ان کی قیادت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ ان کا اور ان کی پوری ٹیم کا کہنا ہے کہ بہت جلد ملک دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا ۔ معاشی ترقی کے اس ہدف کو پانے کے لئے تمام لوگوں کو کام کرنا ہوگا ۔ اس غرض سے وزیراعظم نے یونیورسٹیوں میں کام کرنے والے سربراہوں اور اساتذہ پر زور دیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو قیادت فراہم کرنے کی صلاحیتوں سے واقف کرائیں ۔ نوجوان ہی کوئی ذمہ دار قیادت فراہم کرسکتے ہیں ۔ بی جے پی نے حکومت بنانے سے پہلے لوگوں کو جو کام پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا اس پر قریب قریب کام مکمل کیا جاچکا ہے ۔ فوج کو مضبوط بنانے کے ساتھ سرحدوں کو محفوظ بنایا گیا ۔ اندرون ملک شورش کے تمام امکانات ختم کئے گئے ۔ اب مالی استحکام کے کام کو ترجیح بنایا جارہاہے ۔ اگرچہ سرکار اس حوالے سے مطمئن ہے کہ ملک میں کوئی مالی بحران نہیں ہے ۔ بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں بھارت مالی لحاظ سے بہت ہی مستحکم ہے ۔ اس دوران ملک کی قیادت کی خواہش ہے کہ ہم نمبر ایک معاشی طاقت بن جائیں ۔ فی الحال تیسری معیشت بننے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں ۔ ملک کی معیشت کی یہی رفتار رہی تو اندازہ ہے کہ بہت جلد تیسری عالمی معیشت بننے اک خواب پورا ہوگا ۔ اسی غرض سے وزیراعظم نے تمام لوگوں پر رائونڈ دی کلاک کام کرنے پر زور دیا ہے ۔ یہ ایسا مشورہ ہے جو انفرادی طور لوگوں کو آگے بڑھائے گا اور ملک کو بھی مالی استحکام فراہم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا ۔ دنیا کے مضبوط ترین ممالک کی یہی صفت ہے کہ وہاں دن کبھی ڈھلتا نہیں ۔ وہاں لوگ شفٹوں میں کام کرکے چوبیس گھنٹے کام کو جاری رکھتے ہیں ۔ ہمارے یہاں اس کا تصور کرنا محال تھا ۔ لوگ بہت ہی آرام طلب رہے ہیں ۔ اس کا نتیجہ ہے کہ ایک بڑا طبقہ خود بھی غربت کی ریکھا سے نیچے زندگی گزار رہا ہے ۔ دوسرا ملک کی ترقی میں بھی رکاوٹ کا باعث ہے ۔ لوگ اس سستی اور کاہلی کو ترک کریں تو ترقی خود بخود ہوگی ۔ ترقی کا یہی راز ہے کہ لوگ بڑی مستعدی سے کام کریں ۔ خاص طور سے ملک کی سربراہی کرنے والے اس حوالے سے بیدار ہوں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں ترقی سے نہیں روک سکتی ہے ۔ وزیراعظم نے بر وقت لوگوں کو بیدار کیا اور رات دن کام کرنے پر زور دیا ۔ یقینی طور حکومت اس کے لئے ساز گار ماحول فراہم کرے گی ۔ تاکہ لوگ چوبیس گھنٹے کام میں مشغول رہیں ۔ اس طرح سے کام کرکے اپنا معیار بھی بلند کیا جاسکتا ہے ۔ ساتھ ہی ملک کی ترقی کے لئے اپنا حصہ ادا کرنا ممکن ہوگا ۔ کسی ایک شخص یا ایک طبقے کے کام سے ملک اس چیلنج کا مقابلہ نہیں کرسکتا ۔ اس کے لئے تمام شہریوں کو آگے آنا ہوگا ۔ یہی ترقی کا راز ہے ۔
