ایودھیا میں پیر کو رام مندر پران پرتشٹھا کی ملک گیر تقریب منعقد ہوئی ۔ اس تقریب کے موقعے پر پورے ملک کے عوام کی توجہ رام مندر کی طرف مبذول رہی ۔ تقریب میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمائندہ افراد نے شرکت کی ۔ وزیراعظم ، وزیراعلیٰ اور حکومت کے سربراہان کے علاوہ آر ایس ایس کے قومی رہنما تقریب کی قیادت کررہے تھے ۔دوسری پارٹیوں کے بعض قائدین کے ساتھ بہت سی سماجی ، سیاسی اور کاروباری شخصیات وہاں نظر آئیں ۔اس موقعے پر سرکار نے تمام دفاتر ، اسکولوں، ہسپتالوں اور بینکوں کے لئے آدھے دن کی چھٹی کا اعلان کیا تھا ۔ کئی نجی اداروں نے بھی اس دن چھٹی کرنے کا اعلان کیا۔ پچھلے کئی سالوں کے دوران یہ اس نوعیت کی منفرد تقریب مانی جاتی ہے ۔ملک کے تمام لوگ رام کی عقیدت میں ڈوبے نظر آئے ۔ اس تاریخی موقعے کا مشاہدہ کرنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں لوگ وہاں پہنچ گئے تھے ۔ پران پرتشٹھا کے مد نظر پورے یوپی میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا تھا اور تقریب کے لئے سیکورٹی کے بے مثال انتظامات کئے گئے تھے ۔ سوشل میڈیا پر کسی بھی طرح کا اشتعال انگیز مواد شایع کرنے سے منع کیا گیا تھا ۔اس طرح کے انتظامات کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے ۔
ایودھیا میں رام مندر کے باضابطہ افتتاح کے لئے کئی سال سے تیاریاں کی جارہی تھیں ۔ نصف صدی پہلے اس حوالے سے عدالت میں مقدمہ شروع کیا گیاتھا ۔اس دوران ملک میں سخت تنائو کا ماحول بنا رہا اور کئی بار اس پر دو مختلف فرقوں کے درمیان خون خرابہ بھی ہوا ۔ بالآخر سپریم کورٹ نے اس تنازعے کو اس طرح حل کیاکہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر کے نام وقف کردی اور کچھ فاصلے پر اراضی مسجد کی تعمیر کے لئے منتقل کی گئی ۔ بابری مسجد کو پہلے ہی منہدم کیا گیا تھا ۔ اس طرح سے اس جگہ رام جنم بھومی تعمیر کی گئی ۔ پیر کو رام للا کی پران پرتشٹھا مہورت میں منتروں کا ورد کیا گیا ۔ 84 سیکنڈ کی اس مہورت پوجا کے بعد رام للا کو مقررہ جگہ پر براجمان کیا گیا ۔ اس موقعے پر وزیراعظم نریندر مودی ، اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نمایاں رول میں نظر آئے ۔ انہوں نے پہلے پوجا میں حصہ لیا ۔ بعد میں رام للا کو مقررہ جگہ پر لانے میں حصہ دار بنے ۔ پروگرام کے اختتام پر وزیراعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ رام مندر کا باضابطہ افتتاح کیا گیا ۔ انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ ایودھیا میں اب رام کسی خیمے میں نہیں بلکہ ایک شاندار مندر میں رہیں گے ۔ انہوں نے اس بات پر بھگوان رام سے معافی مانگے کہ اپنی اصل جگہ پر لانے میں کئی صدیوں کا وقت لگا ۔ یہ کام بہت پہلے ہونا چاہئے تھا لیکن رام بھگتوں کی عبادت میں کسی کمی کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہوسکا ۔ وزیراعظم نے ہندوستان کی عدلیہ کا شکریہ ادا کیا کہ اس کے فیصلے کی وجہ سے رام مندر تعمیر کرنے میں مدد ملی۔ وزیراعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ کئی لوگوں کے رام مندر بننے اور ملک میں آگ لگ جانے کے خدشات غلط ثابت ہوئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ رام آتش نہیں بلکہ توانائی کی علامت ہیں ۔ وزیراعظم کے علاوہ یوپی کے وزیراعلیٰ نے رام للا تقریب کے موقعے پر بڑے جوش و خروش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ایودھیا کو ہندوستان کی ثقافتی راجدھا نی قرار دیتے ہوئے یہاں رام مندر کی تعمیر کا خواب پورا ہونے پر خوشی کا اظہار کیا ۔ اسی طرح سے دوسرے بہت سے لوگوں نے آج کی تقریب میں حصہ لیتے ہوئے اطمینان اور مسرت کا اظہار کیا ۔
پورے ملک کی طرح رام مندر کے افتتاح کے موقعے پر جموں کشمیر میں بھی بڑے جوش و جذبے کا اظہار کیا گیا ۔ اس موقعے پر جموں کے تمام بڑے مندروں کو سجایا گیا تھا اور خاص مذہبی تقریبوں کا اہتمام کیا گیا ۔ سرینگر میں بھی اس طرح کی پوجا پاٹ کا اہتمام کیا گیا ۔ سرینگر سے رام مندر میں ہوئی تقریب کے لئے مبینہ طور زعفران بھیجا گیا ۔ اس طرح سے رام مندر کے لئے خیر سگالی کا پیغام بھیجا گیا ۔ اگرچہ اپوزیشن کے قریب قریب تمام بڑے لیڈروں نے اس تقریب میں جانے سے انکار کیا ۔ کانگریس کو اس بات پر سخت افسوس ہے کہ نصف صدی تک رام مندر کی مہم چلانے کے بعد اس کا فائدہ بی جے پی کو حاصل ہورہاہے ۔ ان رہنمائوں کا الزام ہے کہ موجودہ مرحلے پر رام کے نام پر تقریب کا اہتمام سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے کیا گیا ۔ دوسرے کئی رہنمائوں نے بھی اس طرح کے بیانات دئے ۔ تاہم یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی ہے کہ ملک کے عوام نے ان باتوں کی طرف توجہ دینے کے بجائے اس طرح کی تقریب کے حوالے سے سخت جوش و خروش کا اظہار کیا ۔ اس حوالے سے بیرون ملک مقیم بھارتی شہریوں نے بڑی خوشی کا اظہار کیا ۔ امریکہ میں ایک بڑی کار ریلی نکالی گئی ۔ جبکہ یورپ کے دوسرے کئی ممالک میں بھارتی کمیونٹی نے کھل کر اپنے جذبات کا اظہار کیا ۔ رام مندر میں ہوئی اس تقریب نے پورے ملک کے قوم پرستوں کے اندر نئے جذبات کی رو پیدا کی ۔ تاہم یہ بڑے اطمینان کی بات ہے کہ ماضی کے مقابلے میں عوام نے اس موقعے پر صبر کا مظاہرہ کیا اور کہیں بھی تشدد کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ۔ حکومت نے اس حوالے سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے ۔ اس طرح سے تقریب پورے شان و شوکت سے منعقد کی گئی ۔
