صدر جمہوریہ درو پدی مرمو نے ڈاکٹروں پر زور دیا ہے کہ وہ علاج معالجہ کے دوران انسانی اقدار اپنانے کی کوشش کریں ۔ مرمو کا کہنا ہے کہ میڈیکل سائنس کا دائرہ اب محض مریضوں کے علاج معالجہ تک محدود نہیں ۔ بلکہ اس کا دائرہ پھیلتے ہوئے بہت وسیع ہوگیا ہے ۔ انہوں نے یہ بات واضح کی کہ ایسی ذمہ داری انسانی اقدار کو ملحوظ نظر رکھے بغیر ادا نہیں کی جاسکتی ہے ۔ صدر جمہوریہ پیر کو ایک میڈیکل کالج کی اہم تقریب میں شرکت کے دوران بول رہی تھی ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ طبی شعبے کا ڈیجیٹل اور حیاتیاتی شعبوں کے ساتھ منسلک ہورہا ہے ۔ ان شعبوں کے درمیان فیصلہ کم ہوچکا ہے ۔اس ذریعے سے کئی مسائل پر قابو پانا آسان ہوگیا ہے ۔ ڈاکٹروں کے لئے کام کو بہتر بنانے کے مواقع فراہم آئے ہیں ۔ بلکہہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بہت سی بیماریوں کی تشخیص ممکن ہوگئی ہے ۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈاکٹر صاحبان اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بناسکتے ہیں ۔ تاہم صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ اتنا ہی کافی نہیں بلکہ اخلاقیات کا خیال رکھتے ہوئے اور اعلیٰ اقدار کو ساتھ لے کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ صدر جمہوریہ نے میڈیکل کالج کی تقریب میں موجود ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ اعلیٰ اقدار اور اخلاقیات کا سخت خیال رکھ کر ایک مثالی معاشرہ تعمیر کریں ۔ جب ہی یہ معاشرہ ایک متناسب اور پسندیدہ معاشرہ کہلا سکتا ہے ۔ انہوں نے ڈاکٹروں کے لئے ایسی ضروریات اولین ضروریات قرار دیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اخلاقیات کو نظر انداز کرکے بہتر علاج ہر گز ممکن نہیں ۔ انہوں نے ہندوستانی معاشرے کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے مریضوں کا علاج کرنے والے افراد اپنے معاشرے کی اقدار اور اخلاقیات کا بہت زیادہ خیال رکھتے تھے ۔ پھر ان چیزوں کو نظر انداز کیا گیا ۔ لیکن یہ بات زیادہ وقت کے لئے قائم نہیں رہ سکتی ۔ موجودہ معاشرے میں ہر پیشہ ور ڈاکٹر کے لئے ضروری ہے کہ وہ اخلاقیات اور اعلیٰ اقدار کا پاس و لحاظ رکھے ۔
صدر جمہوریہ نے ڈاکٹروں کو اخلاقیات بھرتنے پر زور کسی بھی تناظر میں دیا ہو ۔ تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام لوگوں کی طرح ان کے دل میں بھی یہ بات کھٹکتی ہے کہ ڈاکٹر اخلاقی معیار کا خیال رکھنے میں ناکام رہے ہیں ۔ جب سے ڈاکٹروں نے اپنے پیشے کو سرکاری نوکری اور محض پیسے کمانے کا ذریعہ بنایا لوگ ان سے سخت مایوسی کا اظہار کررہے ہیں ۔ لوگ ڈاکٹروں کے حوالے سے جس طرح کی شکا یات سامنے لاتے ہیں ان سے ہر کسی کا دل دکھتا ہے ۔ اندازہ ہورہاہے کہ صدر جمہوریہ ان باتوں سے پوری طرح سے باخبر ہیں ۔ آپ ڈاکٹروں کی موجودہ ذہنیت اور ان کا طریقہ کار سے واقف ہیں ۔ اسی تناظر میں انہوں نے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ انہیں اپنا طرز زندگی بدلنا ہوگا ۔ انہیں سوچ میں تبدیلی لانا ہوگی ۔ انہیں اپنے اخلاقیات اور وطیرے کو بہتر بنا نا ہوگا ۔ یہی وقت کی ضرورت ہے ۔ یہی وقت کا پیغام ہے ۔
