چٹان ویب مانیٹرینگ
لندن: تھوڑی کھٹی اورکچھ تلخ کرینبیری کو اردو میں کروندے کہا جاتا ہے جن کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ یادداشت بڑھاتے، ڈیمنشیا دور کرنے اور کولیسٹرول قابو کرنے میں انتہائی مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا (یو ای اے) سے وابستہ ڈاکٹر ڈاکٹر ڈیوڈ وازور اور ان کے ساتھیوں نے کروندوں کو دماغی محافظ قرار دیا ہے کیونکہ عمر کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہوئے دماغی زوال یعنی یادداشت میں کمی، بھول، نسیان، فوکس کرنے کی متاثرہ صلاحیت اور دیگر پیچدگیوں کو دور کرنے یا ٹالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
شائع شدہ تحقیق کے مطابق 50 سے 80 سال تک کے افراد کو روزانہ ایک کپ کرینبیری کھانے کو دیئے گئے تھے۔ کروندوں میں فلے وینوئڈ کی بڑی مقدار ہوتی ہے جبکہ اینتھو سیانِن اور پرواینتھوسائنائڈنز جیسے اہم غذائی اجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی انفلیمینٹری (جلن دور کرنے والے) اجزا بھی موجود ہوتے ہیں۔
تمام شرکا سروے کے وقت تندرست تھے اور انہیں 12 ہفتوں کو کرین بیری کھلائی گئی جبکہ پہلے اور بعد میں کولیسٹرول بھی نوٹ کیا گیا تھا۔
کل 60 افراد کو دو حصوں میں بانٹ کر ایک کو کرینبیری پاؤڈر دیا گیا جبکہ دوسرے گروہ کو فرضی دوا دی گئی۔ اب جن افراد نے تین ماہ تک پاؤڈر استعمال کیا ان میں بصری، مختصرمدت اور دیگر اقسام کی یادداشت بہتر ہوئی۔
اس کے علاوہ کرینبیری استعمال کرنے والے افراد کے کولیسٹرول میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی جو فالج اور دل کے امراض کی بڑی وجوہ میں سے ایک ہے۔ ماہرین نے اس تحقیق کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے عمررسیدہ تندرست افراد کو بھی کروندے کھانے کا مشورہ دیا ہے۔