سرینگر، 03 ستمبر:
کشمیری پنڈتوں نے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں 14,500 فٹ اونچائی پر ہرمکھ – گنگبل سالانہ یاترا شروع کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ 4 ستمبر سے 7ستمبر تک چلنے والی گنگبل یاترا سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شیڈول کے مطابق شروع کی گئی۔ اس میں فوج، سی آر پی ایف اور مقامی پولیس یاتریوں کی حفاظت کر رہی ہے۔
حکام نے بتایا کہ 47 افراد پر مشتمل کشمیری پنڈتوں کا ایک گروپ ناراناگ مندر سے گنگبل کے لیے روانہ ہوا۔ زیادہ تر کشمیری پنڈتوں پر مشتمل اس گروپ نے چار ستمبر کو بھگوان شیو کے لیے وقف قدیم ناراناگ مندر میں چاری پوجا کرنے کے بعد پیدل 36 کلومیٹر کا سفر شروع کیا۔ حکام نے بتایا کہ ہرمکھ گنگا (گنگبل) ٹرسٹ اور آل پارٹیز مائیگرنٹس کوآرڈینیشن کمیٹی کے بینر تلے یاترا سات ستمبر کو ختم ہوگی۔
واضح رہے یاترا کو انجام دینے کے لئے کشمیری پنڈت یاتریوں کے آنے کا سلسلہ دو روز قبل ہی شروع ہوا تھا۔ گنگبل جگہ ضلع گاندربل کے تحصیل کنگن میں واقع ہے۔ یاترا سے وابستہ ذمہ داران نے کہا کہ مقامی پولیس، سی آر پی ایف اور فوج اور سول انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں بشمول ڈپٹی کمشنر گاندربل شامبیر سنگھ نے یاترا کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس دوران اس موقع پر انکے ساتھ ایس پی گاندربل نکھل بورکر بھی موجود تھے۔ دونوں افسران نے ناران ناگ مندر میں یاتریوں کے ساتھ پوجا پاٹھ میں شرکت کی ۔
یاترا کےذمہ داران نے کہا کہ چارری پوجا منزل کی طرف پیدل چلنے سے پہلے کی گئی تھی جہاں سے یاتری ایک رات قیام کے بعد پوتر گنگبل جھیل کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں نے جموں و کشمیر میں جلد امن کی واپسی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔غور طلب ہے کہ گنگبل جھیل ہرمکھ پہاڑ کے دامن میں واقع ہے۔ تقریباً 3.5 کلومیٹر لمبی، آدھا کلومیٹر چوڑی اور 80 میٹر گہری ہے۔ واضح رہے کشمیری ہندو قدیم زمانے سے اپنے رشتہ داروں کی استھیاں اس جھیل میں ڈالتے آئے ہیں۔
نمائندے کے مطابق کشمیر میں جب دہشت گردی کا دور شروع ہوا تھا، تب سے یہ یاترا کئی سال تک سیکورٹی وجوہات کی بنا پر نہیں ہوئی تھی۔ لیکن اب جبکہ پچھلے کئی سال سے کشمیر کے حالات میں بہتری آئی ہے اور یہ یاترا تقریبا آٹھ سال سے پھر شروع ہو چکی ہے۔
