سرینگر 7 جولائی :
لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے آج سرینگر میں قومی قبائلی میلے کا افتتاح کیا ۔ اپنے خطاب میں لفٹینٹ گورنر نے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے قبائلی برادری کے ارکان کا جموں کشمیر میں خیر مقدم کیا ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ قومی قبائلی تہوار قبائلی ثقافتی ورثے اور روایات کو مناتا ہے ۔ اس کا مقصد قبائلی کاریگروں ، کاروباریوں کو اپنی منفرد دستکاری ، ٹیکسٹائل ، آرٹ ورکس اور روائتی مصنوعات کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرنا ہے ۔
لفٹینٹ گورنر نے غریبوں ، قبائلیوں اور دہائیوں سے اپنے حقوق سے محروم رہنے والوں کے خوابوں کو پورا کرنے کیلئے یو ٹی انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ جموں و کشمیر حکومت معاشرے کے غریب طبقے کی خدمت کیلئے وقف ہے ۔ یہ بے زمین شہریوں کو زمین فراہم کر رہی ہے جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا ۔ وہ پی ایم اے وائی ( جی ) کے تحت اہل ہیں اور جلد ہی ان کا اپنا گھر ہو گا ۔ تا ہم کچھ بااثر لوگ جنہوں نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا تھا سمجھتے ہیں کہ غریب طبقے کو سرکاری وسائل کا استعمال نہیں کرنا چاہئیے ‘‘۔
انہوں نے کہا کہ انہیں سمجھنا چاہئیے کہ 5 اگست 2019 کو اس طرح کے امتیازی نظام کو ختم کر دیا گیا تھا ۔ اب ہم ایک عزم اور ایک مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کہ سرکاری وسائل پر سب سے غریب ، دلت ، او بی سی اور قبائلی برادری کا پہلا حق ہے ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ قبائلی امور کے محکمے کے مطابق پی ایم اے وائی کے تحت40 ہزار مکانات قبائلی برادری کے اہل خاندانوں کو مختص کئے جائیں گے ، ان میں سے تقریباً 8 ہزار بے زمین ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں محض اس لئے محروم نہیں کیا جا سکتا کہ کچھ لوگ یہ نہیں دیکھنا چاہتے کہ مراعات یافتہ طبقے اور قبائلیوں کو بااختیار بنایا جائے ۔
لفٹینٹ گورنر نے ثقافتی انضمام اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے جذبے کو تقویت دینے میں قبائلی برادری کی اہم شراکت کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا ’’ قبائلی برادری نے صدیوں سے ملک کی خوشحالی کی مضبوط بنیاد رکھی ہے اس کمیونٹی نے ہماری ثقافتی اقدار کو جوڑنے اور ہماری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کیلئے ایک پُل کا کام کیا ، ترقی کے عمل میں ان کی پرعزم شراکت ہم سب کیلئے تحریک کا ذریعہ ہے ۔ ‘‘
لفٹینٹ گورنر نے قبائلی نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے اور قبائلی برادری کی سماجی و اقتصادی ترقی کو تحریک دینے کیلئے حکومت کی کوششوں اور اقدامات کا بھی اشتراک کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قبائلی نوجوانوں کے خوابوں کو سمجھتے ہیں اور ان کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کرتے ہیں تا کہ تیز رفتار تبدیلی کے دور میں وہ کسی سے پیچھے نہ رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کو ہر فائدہ دستیاب ہو ۔
لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ آج قبائلی برادری کیلئے مواقع کے دروازے کھل رہے ہیں ۔ حکومت کا بنیادی مقصد قبائلی برادری کے نوجوانوں اور خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہے ، اس بات کو یقینی بنانا کہ معاشی اور سماجی انصاف ان تک پہنچے اور ہم انہیں نظام میں شراکت دار بنائیں ۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ قبائلی برادری کے افراد کی تیار کردہ مصنوعات خریدیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرکاری محکموں کو قبائلی کاریگروں کی طرف سے تیار کردہ مصنوعات خریدنے کی ہدایت بھی کریں گے ۔
لفٹینٹ گورنر نے مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی طبقے کے فنکاروں کو رقص اور موسیقی کی پرفارمنس کے ذریعے بھر پور قبائلی ثقافت اور ورثے کی نمائش کیلئے سراہا ۔ اس موقع پر لفٹینٹ گورنر نے قبائلی امور کے محکمے کے مختلف اقدامات کا آغاز کیا جن میں ٹی آر آئی اون ویب پورٹل اور ٹرانس ہیومنس کیلئے جی آئی ایس پورٹل شامل ہیں ۔ انہوں نے قبائلی ہوسٹلوں میں مقیم قانون کے طلباء کیلئے قانون 20 کوچنگ اسکیم بھی شروع کی ۔
لفٹینٹ گورنر نے قبائلی کاریگروں اور کاروباریوں کے ذریعہ لگائے گئے اسٹالوں کا معائینہ کیا اور استفادہ کنندگان کو اسمارٹ ٹولز بھی حوالے کئے ۔
سیکرٹری قبائلی امور ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری نے جموں و کشمیر یو ٹی میں قبائلی برادری کی بہبود کیلئے انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔ انہوں نے تعاون پر قبائلی امور کی وزارت کا شکریہ ادا کیا ۔
اس موقع پر قبائلی امور کی وزارت کے جوائینٹ سیکرٹری ، مختلف ریاستوں کے سیکرٹریز ، مرکزی وزارت ، یو ٹی انتظامیہ ، پولیس کے سینئر افسران ، قبائلی برادری کے اراکین ، کاریگر ، کاروباری افراد اور طلباء موجود تھے ۔