ریلوے لائن کو سرحدی علاقے اوڑی لے جانے کے پروجیکٹ پر جلد ہی کام کا آغاز ہوگا ۔ اس منصوبے کے حوالے سے ٹینڈر پہلے ہی جاری کئے گئے ہیں ۔ مجوزہ منصوبے کے تحت کشمیر ریلوے کو توسیع دینے پر سنجیدگی سے عمل کیا جارہاہے ۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ بارھمولہ سے اوڑی تک ریلوے لائن کو توسیع دی جارہی ہے ۔ اس طرح سے پہلی بار سرحد کے نزدیک رہنے والے عوام کو ریلوے سفر کی سہولیات میسر ہونگی ۔ 50 کلومیٹر لمبے اس ریلوے ٹریک کے لئے منصوبہ پچھلے سال ہی تیار کیا گیا تھا ۔ اب اس ٹریک پر کام شروع کرنے کا اشارہ دیا گیا ہے ۔ ٹینڈر شایع کرنے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرکزی سرکار اس حوالے سے کافی سنجیدہ ہے ۔ ابتدائی کام مکمل کرنے کے بعد اس پرجیکٹ کو آگے بڑھاجائے گا ۔ اس سے کافی فائدہ مند پروجیکٹ سمجھا جاتا ہے ۔
کشمیر ریلوے کے حوالے سے یہ بات طے ہے کہ اس کو ایک کامیب پروجیکٹ مانا جاتا ہے ۔ موجودہ سرکار نے اس پرجیکٹ کو ترقی دینے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ بہت جلد کشمیر ریلوے کو ملک کے ساتھ جوڑنے کا پروگرام ہے ۔ اس غرض سے کام کافی شد ومد سے جاری ہے ۔ کشمیر میں ریل لائن بچھانے کا کام کافی دیر سے شروع کیا گیا ۔ دہلی سے جموں تک ریل بہت پہلے سے چل رہی ہے ۔ لیکن کشمیر میں اس حوالے سے کام کچھ سال پہلے شروع کیا گیا ۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کے بیشتر علاقے ریل سہولیات سے محروم ہیں ۔ اگرچہ ریل کا نظام یہاں بہت ہی محدود ہے ۔ اس کے باوجود یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ یہ ریل پروجیکٹ کافی کامیاب ہے ۔ اس ذریعے سے کافی تعداد میں مسافر ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں ۔ بارھمولہ سے بانہال تک ریل چلائے جانے کے باوجود اس لائن کو ابھی تک ملک کے باقی ریلوے نظام کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکا ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کام آئندہ سال تک مکمل کیا جائے گا ۔ کشمیر میں بدقسمتی سے زمینی ٹریفک کانظام اکثر و بیشتر معطل رہتا ہے ۔ بلکہ ہوائی ٹریفک بھی سرمائی مہینوں کے دوران کافی دنوں کے لئے معطل رہتا ہے ۔ زیادہ بارش اور برف باری کے نتیجے میں جموں سرینگر ہائی وے بند ہوجاتی ہے ۔ پسیاں گر آنے سے یہاں گاڑیاں چلا نا ممکن نہیں رہتا ہے ۔ اس کے بر عکس ریلوے نظام میں ایسے بہت کم خدشات پائے جاتے ہیں ۔ ملک کی آزادی کے بعد کشمیر ٹریفک نظام کو زیادہ ترقی نہیں دی جاسکی ۔ واحد ٹنل بانہال میں آزادی سے پہلے تعمیر کیا گیا ۔ یہ ٹنل بھی اب بوسیدہ ہوچکا ہے ۔ اس کا مدت کار پہلے مکمل ہوچکا ہے ۔ اب موجودہ سرکار نے کئی دوسرے ٹنل تعمیر کرنے کا کام ہاتھ میں لیا ہے ۔ اس حوالے سے کافی کام کیا گیا ۔ اس درمیان ریلوے نظام کو بہتر بنانے اور ملک کے ساتھ جوڑنے کے علاوہ اس کو توسیع دینے کا پرجیکٹ بھی بنایا گیا ۔ بارھمولہ سے اوڑی تک ریل لائن بچھانے کا کام حوصلہ افزا کام ہے ۔ اس سے سرحدی علاقے کے لوگوں کو بہت زیادہ سہولیت میسر آئے گی ۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ کشمیر کے اس دور دراز علاقے کے لوگوں کو سرینگر کے علاوہ ملک کے دوسرے علاقوں تک جانے کی سہولیت میسر آئے گی ۔ یاد رہے کہ واجپائی سرکار نے جب سرحد کے آر پار بس چلانے کے علاوہ کاروبار کو فروغ دینے کا اعلان کیا تو اس کام کو اوڑی کے راستے ہی شروع کیا گیا ۔ بدقسمتی سے موجودہ سرکار کے زمانے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں سخت تنائو پایا جاتا ہے ۔ سفارتی تعلقات معطل ہیں ۔ اس درمیان پچھلے ہفتے پاکستان کے وزیر خارجہ نے ہندوستان کا دورہ کیا ۔ گوا میں منعقد ہ ایک عالمی کانفرنس میں شرکت کے لئے پاک وزیر خارجہ نے یہاں کا دورہ کیا ۔ اس دورے کے حوالے سے اندازہ لگایا جاتا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کش مکش کو دور کیا جاسکے گا ۔ لیکن ایسا نہیں ہوا ۔ دونوں ملکوں کے وزیر خارجہ ایک دوسرے سے نہیں ملے اور مہمان وزیر خارجہ کے اس دورے کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کوئی فرق نہیں آئی ۔ جو تنائو پہلے پایا جاتا تھا وہ اب بھی موجود ہے بلکہ اس میں مزید سختی پیدا ہوگئی ۔ ایسا نہ ہوا ہوتا تو دونوں ملکوں کے درمیان لوگوں کے آںے جانے کے علاوہ تجارت میں کافی ترقی ہوئی ہوتی ۔ بس سروس کے علاوہ تجارت بہت ہی کامیاب رہا تھا ۔ اس سروس کو معطل نہ کیا گیا ہوتا تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آر پار ریل چلانے کا کام شروع ہوا ہوتا ۔ اس کے باوجود مرکزی سرکار نے ریلوے لائن کو اوڑی تک لے جانے کا فیصلہ کیا یہ بڑا قدم ہے جس سے عوام کو کافی سہولت میسر آئے گی ۔ آج کے زمانے میں اس طرح کی سہولیات کو بڑا اہم سمجھا جاتا ہے ۔ اوڑی کے عوام کو بنیادی سہولیات بہم پہنچانے میں مدد ملے گی ۔ بلکہ دہلی تک انہیں رسائی ملنے سے انہیں ہر سطح پر آگے بڑھنے میں مدد ملے گی ۔ آزادی سے پہلے اس علاقے کو سفر اور تجارتی پڑائو کے لحاظ سے بڑا اہم مقام سمجھا جاتا تھا ۔ لیکن پچھلے ستھر سالوں کے دوران علاقے کو ایسی سہولیات سے محروم رکھا گیا ۔ اب ایک بار پھر اس علاقے کے ترقی کی راہیں کھل جانے کا امکان ظاہر کیا جاتا ہے ۔
