عام طور پر جب خشک سالی کا خطرہ ہو تو مونگ اگالی جاتی ہے، مونگ اگانا بہت ہی آسان ہے؛ اس کے لیے بہت کم محنت کی ضرورت پڑتی ہے، ابھی مجھے چند روز قبل کشمیری مونگ کی ضرورت تھی تو مارکیٹ سے ساڑھے تین سو روپے کلو کے حساب سے ملا؛ وہ بھی مشکل سے. ماہرین غذائیت کے مطابق غذا کا زیادہ تر حصہ پروٹین پر مشتمل ہونا چاہیئے اور اگر آپ وزن کم کرنے کے خواہش مند ہیں تو آپ کو ایسی غذائیں استعمال کرنی چاہئیں جو پروٹین اور فائبر سے بھر پور ہوں، اس دال کے استعمال سے گھنٹوں بھوک نہیں لگتی جس کے سبب آپ کوئی بھی اور دوسری غذا لینے سے باز رہتے ہیں اور آپ کا وزن کنٹرول میں رہتا ہے ۔مونگ باقی دالوں کی طرح ایک پھلی دار فصل ہے ۔ جس کا بیج کھانے میں بطور دال استعمال ہوتا ہے۔ مونگ کا شمار موسم خریف کی اہم فصلوں میں ہوتا ہے، مونگ غذائیت سے بھرپور فصل ہے جس میں تقریباً 22-24 فیصد تک پروٹین پائی جاتی ہے۔ جس وجہ سے مونگ کو گوشت کا لحمیاتی نعم البدل کہا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ مونگ کی دال میں کیلشیم ، آئرن اور فاسفورس پایا جاتا ہے۔ مونگ کی دال باقی دالوں کی نسبت جلد ہضم ہو جاتی ہے جس وجہ سے مریضوں کو اس کے استعمال کی سفارش کی جاتی ہے۔ مونگ میں وٹامن A اور C پایا جاتاہے ۔ ان تمام خوبیوں کے پیش نظر مونگ کی دال دل اور معدے کے لیے انتہائی مفید ہے۔200 گرام مونگ میں تقریباً 212 کیلوریز، 0.8 گرام چکنائی، 14 گرام پروٹین، 15.4 گرام فائبر، 38.7 گرام کاربس، فولیٹ بی 9 روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا 80 فیصد اور میگنیز، میگنیشیم، وٹامن بی 1، فاسفورس، آئرن، کاپر، پوٹاشیم، زنک اور کئی وٹامنز پائے جاتے ہیں۔مونگ کی دال میں میگنیشیئم کی وافرمقدار موجود ہوتی ہے۔ میگنیشیئم جسم پرکئی اہم اثرات کی وجہ بنتا ہے۔ بدن میں اس کی مناسب مقدار دل کے دورے اور فالج سے بچاتی ہے.
عام طور پر مونگ کے لیے بہترین وقت 15 مئی کے بعد شروع ہوتا ہے مونگ کے لیے 30 سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ یہاں مئی کے بعد ہی ہوتی ہے، اگر آپ کے پاس گھاس نکالنے کی فرصت نہیں تو مارکیٹ میں کہیں ایسے herbicides ہوتے ہیں جو کہ گھاس اگنے نہیں دیتے، مونگ لگانے کے چوبیس گھنٹوں بعد یا تین دنوں تک pendimethaline یا یا ویڈ بلاک کی سپرے کیجئے، مونگ تو اگے گا لیکن ساتھ میں خراب گھاس نہیں اگے گی. یہ دونوں دوائیں مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب ہے، مونگ کے لیے آبپاشی کی ضرورت نہیں ہوتی. بس مونگ لگانے سے پہلے ایک بار اور لگانے کے ایک ماہ بعد ایک بار پانی دیجئے، مونگ لگانے سے پہلے زمین کو دو بار جوتیے.اس کے بعد مونگ کے بیچ زمین میں ڈالیے مونگ کو دو سے ڈھائی سینٹی میٹر ہی زمین کے اندر ڈالیے ایک کنال کے لیے تین کلو سیڈ کافی ہے. 30*20 سینٹی میٹر سپیس رکھیے. مونگ لگانے سے پہلے زمین میں اچھی طرح ڈکمپوز ہوا فارم یاڑ مینور ڈالیے. اگر کھاد ڈالنا چاہیں تویوریا 0.75، ڈی اے پی 6.5 کلو اور پوٹاش 2.5 کلو ایک کنال میں بیچ ڈالنے سے پہلے ڈالیے. زنک سے مونگ کے پودوں کی نہ صرف نشو و نما بہتر ہوتی ہے بلکہ پیداوار میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور غذائی اعتبار سے اس میں زنک کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے جس سے خوراک کا معیار بہتر ہوتا ہے۔0.5 فیصد زنک لائی سین چیلیٹ کا محلول بنا کر 25-30 دن کی فصل پر سپرے کیا جاتا ہے۔ زنک لائی سین چیلیٹ کے سپرے سے پودوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ پودوں میں بائیوٹک اور اے۔بائیوٹک سٹریسز کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔مونگ کی پیدوار کے لیے اہم ہے کہ بہت کم پانی دیا جائے، زیادہ پانی مونگ کے لیے مضر ہے.
مونگ کی کاشت کے زری اہمیت بھی ہے. مونگ ایک پھلی دار فصل ہے ۔ جس کی جڑوں میں جراثیم پائے جاتے ہیں جو ہوا کی نائٹروجن کو فکس کر کے پودوں کے استعمال کے قابل بناتے ہیں۔ جس سے زمین کی زرخیزی بڑھتی ہے ۔ یہ جراثیم ایک سال میں تقریباً 25 کلو گرام فی ایکڑ نائٹروجن فکس کر تے ہیں۔ اس لیے مونگ کی کاشت کے بعد اس کھیت میں جو فصل کاشت کی جائے اسکی پیداوار بڑھ جاتی ہے۔ مونگ کی پھلیاں چن لی جاتی ہیں اور باقیات کو زمین میں روٹاویٹر کی مدد سے مکس کر دیا جاتا ہے ۔ جس سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوتا ہے،
یہ فصل 105 سے 115 دنوں میں تیار ہوتی ہے، جب pods اچھی طرح تیار اور خشک ہو جائے تو ان کو ہاروسٹ کیا جائے اس کے بعدpods کو اچھی طرح خشک کیجئے، اس طرح آپ تازہ اور بہترین دال استعمال کر سکتے ہیں.