تحریر :غلام حسن سوپور
نویں دھائی کا واقع ہے،جب چاروں اور سے گولے برس رہے تھے گولی اور گرینڈ کی گرج تھی خون گلی کوچوں سے بہایا جارہا تھا , نویں دھائی میں جاری تشدد کی وجہ سے لوگ دم توڑ رہے تھے , اپنے شہر کے ایک محلے سے لوگ سڑک پر آے اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک بہت بڑا جلوس اپنے شہر کو گشت کرنے لگا , معلوم ہوا گذشتہ شب کو مسجد شریف کی بے حرمتی ہوئی ہے , بڑے بڑے جوتے مسجد شریف میں پائے گئے ہیں , کسی نے مسجد شریف کو نذرآتش کرنے کی کوشیش بھی ہے , اس وجہ سے پوری آبادی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور الزام فورسیز پر لگایا جارہا تھا , سات دن تک برابر جلسہ اور جلوس ہوئے , گاوں گاوں , شہر شہر ماتم کی لہر دوڈائی گئی اور ہر جگہ مسجد کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے , کچھ لوگ بڑے بڑے جوتے ہاتھ میں آٹھائے تھے جو زور زور سے سکورٹی فوسیز کو نشانہ بنا رہے تھے اور مورد الزام ٹھرارہے تھے ۔
سرکار کو پریشانی ہوئی , پولیس ہرکت میں آگئی اور تحقیقات شروع ہوئی , جگہ جگہ چھاپہ ماری ہوئی , پولیس نے سراغ لگانے کی جی توڑ کوشیش کی , سات یوم کی مسلسل دوڑ رھوپ , چھاپہ ماری اور پکڑ دھکڑ کے بعد پولیس نے سراغ لگانے میں کامیابی حاصل کی کچھ لوگوں کو گرفتار کرنے میں پولئس کامیاب ہوئی , ایس ایس پی صاحب نے میڈیا کو بلایا اور پریس کانفرنس دی , آپ نے کہا ” جب مقتعدی عشا۶ کی نماز ادا کرنے کے بعد مسجد شریف سے رخصت ہو جایا کرتے تھے تو کچھ قمار باز حالات کا ناجائز فاعدہ آٹھا کر شراب پی کر رات کو عشا۶ کی نماز بعد مسجد شریف میں داخل ہوکر روز روز جوا بازی کررہے تھے ‘ ایک دن ایسا ہوا کچھ بد معاش قمار بازوں نے جوابازی میں ہار کھائی , اس پر آنھوں نے ھنگامہ کیا اور جیتنے والے قمار بازوں سے روپیہ واپسی کا مطالبہ کیا یہ مطالبہ رد ہوا تو مسجد شریف میں ہنگامہ ہوا مسجد شریف اور مقدس کتابوں کی بے حرمتئ ہوئی پھر مسجد شریف کو ان ہی بدمعاش قمار بازوں نے آگ لگا دی جواس وقت پولیس کی حراست میں ہیں , چار قمار باز اور دوجوڑے جوتوں کے علاوہ کچھ وردیاں بھی ہیں جو پولیس نے ضبط کئے ہیں , معملہ کو پولیس تھانہ میں رجسٹر کیا گیا ہے اور مذید تحقیقات جاری ہے ”
سب لوگ حیرت ذدہ اور مایوس ہوئے , سب لوگوں نے قمار بازوں پہ تھو پہ تھو کی اور کہا یہ معملہ بلکل سچا ہے , ہم بھی اس کی جانکاری رکھتے تھے مگر ناک میں دم اور ناک میں دم , چپ پہ چپ پر اور سیل پہ سیل پر بندوق کی مھر تھی , بندوق کی گرج ,گرنیڈ کا دھماکہ اور ہماری زندہ لاشیں تھی ۔
