• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

ٹولپ گارڈن کھولنے کا اعلان

Online Editor by Online Editor
2022-03-18
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

رواں ماہ کی 23 تاریخ کو سرینگر میں واقع باغ گل لالہ سیاحوں کے لئے کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ امید کی جارہی ہے کہ اس سال بڑی تعداد میں سیاح باغ کو دیکھنے کے لئے آئیں گے ۔ یہ باغ ایشیا کا اس نوعیت کا سب سے بڑا اور دلکش باغ ہے ۔ اس کا محل وقوع انتہائی دلکش اور دیدہ زیب ہے ۔ کشمیر کی مشہور جھیل ڈل کے کنارے واقع یہ باغ پچھلے کئی سالوں سے سیاحوں کے لئے دلچسپی کا باعث بنا ہواہے ۔ ناموافق حالات کے باوجود باغ گل لالہ دیکھنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں سیاح یہاں وارد ہوئے ۔ سرکاری حلقوں کا خیال ہے کہ اس سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ تعداد میں سیلانی یہاں آئیں گے ۔ اس وجہ سے سیاحت کے شعبے کو دوبارہ فروغ ملنے کا اندازہ لگایا جارہاہے ۔
کشمیر میں سیاحتی شعبہ کئی سالوں سے مفلوج رہاہے ۔ اس دوران کورونا وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں سیاحتی سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئیں ۔ کورونا نے جہاں زندگی کے بیشتر شعبوں کو متاثر کرکے بحران سے دوچار کیا وہاں سیاحتی سرگرمیاں پوری طرح سے معطل ہوگئیں ۔ سخت احتیاطی تدابیر کے بعد اب کئی ان ممالک نے جہاں کورونا وبا پر قابو پایا گیا ایک بار پھر سیاحتی سرگرمیوں کو شروع کیا جارہاہے ۔ خلیجی ممالک نے کورونا پابندیاں نرم کرتے ہوئے بہت سے ممالک کے شہریوں کو اپنے ملک آنے کی اجازت دی ہے ۔ اگرچہ ابھی کئی طرح کے خدشات پائے جاتے ہیں ۔ تاہم یہ بات بڑی خوش آئند ہے کہ کشمیر میں کورونا مریضوں کی تعدا بتدریج کم ہورہی ہے ۔ بلکہ اب ایسے مریضوں کی شناخت نہ ہونے کے برابر ہے ۔ دو ماہ پہلے ایسے مریضوں کی یومی تعداد ایک دو ہزار کے درمیان رہتی تھی ۔ اب یہ تعداد گٹھ کر ایک دو درجن کے آس پاس رہتی ہے ۔ طبی حلقے زور دے رہے ہیں کہ احتیاطی تدابیر کو ترک نہ کیا جائے ۔ ماسک پہننے اور آپس میں دوری بنائے رکھنے کی ہدایات اب بھی دی جارہی ہیں ۔ ان مشوروں کے باوجود یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ صورتحال میں کافی حد تک تبدیلی آچکی ہے ۔ حالات اس قدر سنگین نہیں ہیں جیسے پہلے تھے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ کم عمر بچوں کے لئے ٹیکہ کاری مم کا آغاز کیا گیا ہے ۔ پہلے ویکسین صرف بڑے بوڑھوں کے لئے بنائے گئے ۔ اب مبینہ طور بچوں کو بھی کورونا مخالف ٹیکے دئے جارہے ہیں ۔اس سے کورونا کو قابو میں کرنے کے لئے مزید حوصلہ ملے گا ۔ یقینی طور ان اقدامات سے کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔ اس دوران ٹولپ گارڈن کھولنے سے سیاحوں کو یہاں آنے پر راغب کیا جاسکتا ہے ۔ ٹولپ گارڈن ایک واحد اکائی نہیں ۔ بلکہ جو لوگ اس باغ کو دیکھنے کشمیر آتے ہیں وہ پھر یہاں دوسرے سیاحتی مقامات کو دیکھنے بھی جاتے ہیں ۔ اس سے شعبہ سیاحت سے جڑے لوگوں کو کافی فائدہ ملتا ہے ۔ دوتین دہائیاں پہلے یہ شعبہ کشمیر کا سب سے مضبوط اور فائدہ مند شعبہ تھا ۔ نوے کی دہائی میں زوال کا شکار ہونے لگا اور بہت جلد ایسی تمام سرگرمیاں ٹھپ پڑگئیں ۔ یہاں تک کہ سیاحوں نے کشمیر آنا چھوڑ دیا ۔ کئی بار کوشش کی گئی کہ ان سرگرمیوں کو دوبارہ بحال کیا جاسکے ۔ لیکن کوئی خاص کامیابی نہ ملی ۔ اب ایک بار پھر اس طرف توجہ دی جارہی ہے ۔ شروعات ٹولپ گارڈن سے کی جارہی ہیں ۔ بدقسمتی یہ ہے کہ گل لالہ کے پھول کی طبعی عمر بہت کم ہے ۔ ایک دو ہفتوں کے بعد ہی باغ کی رونق ماند پڑ جاتی ہے ۔ اس کے بعد اس کی کوئی اہمیت ہی نہیں رہتی ہے ۔ کئی بار حکومت کو مشورہ دیا گیا کہ باغ کی رونق بحال رکھنے کے لئے اس میں دوسری اقسام کے پھول بوئے جائیں ۔ اس سے باغ کی رونق برقرار رہ سکتی ہے ۔ ابھی اس سلسلے میں کوئی پیش رفت سامنے نہ آئی ۔ سیاحتی شعبے کو بحال کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سیاحوں کی دلچسپی کے سامان پیدا کئے جائیں ۔ جدید سہولیات بم پہنچانا لازمی ہے ۔ لوگ محض قدرتی خوبصورتی کی غرض سے یہاں نہیں آئیں گے ۔ دنیا کے بہت سے خطے ہیں جہاں سیاح جاکر قدرتی حسن کا نظارہ کرتے ہیں ۔
کشمیر واقعی ان سے بہتر ہے ۔ لیکن دوسرے علاقوں میں سیاحوں کو جو سہولیات اور دلچسپی کے سامان میسر ہیں کشمیر میں اس کا عشر عشیر بھی نہیں ۔ جب تک سیاحوں کو اس طرح کی سہولیات فراہم نہ کی جائیں گی وہ یہاں آنا پسند نہیں کریں گے ۔ یہ بڑا المیہ ہے کہ یہاں کی قدرتی خوبصورتی آہستہ آہستہ معدوم ہوجارہی ہے ۔ لوگ اس کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے اس کا استحصال کرتے ہیں ۔ ایسی چیزیں سیاحت کو ختم کرنے کا باعث بن سکتی ہیں ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

نیوزی لینڈ کے سنسر بورڈ نے ’دی کشمیر فائلز‘ کی ریلیز پر پابندی لگا دی

Next Post

پلوامہ کے مرن گاؤں میں رہائشی مکان خاکستر

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
پلوامہ کے مرن گاؤں میں رہائشی مکان خاکستر

پلوامہ کے مرن گاؤں میں رہائشی مکان خاکستر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan