مختلف جگہوں پر پیش آنے والے حادثوں میں ایک درجن سے زیادہ لوگ مارے گئے جن میں بیشتر نوجوان شامل ہیں ۔ دس دنوں کے اندر دس حادثات پیش آئے ہیں ۔ ان دس حادثوں میں مبینہ طور پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے ۔ اب بتایا جاتا ہے کہ پچھلے پندرہ دنوں کے دوران پندرہ حادثے پیش آئے جن میں پندرہ لوگ مارے گئے ۔ تازہ ترین حادثہ اودھم پور میں پیش آیا جہاں ایک بس کھائی میں گرجانے سے تین افراد کے مارے جانے اور سات کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ لاشیں اٹھانے کے علاوہ زخمی افراد کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ اس المناک حادثے پر کئی سیاسی اور سماجی حلقوں نے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
حادثوں کے دوران لوگوں کا تسلسل کے ساتھ مارا جانا ایک تشویشناک معاملہ ہے ۔ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ نوجوان ٹریفک حادثوں اور نہائے جانے کے دوران ڈھوب کر مرجاتے ہیں ۔ ان حادثوں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بے احتیاطی کی وجہ سے ہمارے نوجوان مارے جاتے ہیں ۔ تیس سالوں کے دوران بندوق سے نکلنی والی گولیوں کا نوجوان شکار بن گئے ۔ اب کئی سالوں سے ہمارے نوجوان ٹریفک حادثوں اور دوسرے واقعات میں مارے جاتے ہیں ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ والدین خود اپنی اولاد کو موت کی منہ میں دھکیلتے ہیں ۔ اپنے لاڈلے بیٹوں کو جدید طرز کے موٹر سائیکل خرید کر دیتے ہیں ۔ پھر ان پر کوئی نگہداشت نہیں رکھتے ہیں ۔ ہمارے ان نوجوانوں کی ایسی تربیت نہیں ہوئی ہے کہ یہ زندگی کی اہمیت سمجھ سکیں اور موت سے خوف زدہ ہوں ۔ بلکہ انہوں نے پیدائش سے لے کر آج تک قدم قدم پر موت کا رقص دیکھا ۔ انہیں زندگی کے بجائے موت سے محبت کرنا سکھا یا گیا ۔ اس حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ اس دوران روپے پیسے کی یہاں ایسی ریل پیل رہی کہ نوجوانوں کی ر ڈیمانڈ پورا کرنا آسان بن گیا ۔ والدین اپنے بیٹوں کو کھونے کے ڈر سے ان کی ہر ضرورت اور ہر مانگ پوری کرتے ہیں ۔ بیٹے کی پہلی اور زوردار مانگ یہی ہوتی ہے کہ باپ اسے اچھی سی سواری خرید کر دے ۔ بیٹا اپنا مطالبہ پورا کرنے کے لئے باپ پر کئی طرح کے دبائو ڈالتا ہے ۔ اسے ڈراتا اور خوف زدہ کرتا ہے جس وجہ سے ہر باپ اپنے بیٹے کی مانگ پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ اپنے بیٹوں کو سواری کے لئے موٹر سائیکل لاکر دینے کے بعد چاہئے تو یہ تھا کہ اس کی حرکات و سکنات پر نظر رکھی جاتی ۔ ایسا نہیں کیا جاتا ۔ بیٹا گاڑی لے کر جہاں چاہئے نکل جاتا اور جتنی سپیڈ پسند ہو گاڑی چلاتا ہے ۔ اس دوران ی ایسے کرتب دکھاتا ہے جو فلموں میں اکثر دکھائے جاتے ہیں ۔ دوچار بار محفوظ رہنے کے بعد اس کی بیوقوفی بڑھ جاتی ہے اور یہ ایسے دائو کھیلتا ہے کہ گاڑی بے قابو ہوکر ادھر ادھر جاتی ۔ کوئی بڑا حادثہ پیش آتا ہے اور ایسا نوجوان موت کی منہ میں چلا جاتا ہے ۔ ایسے حادثات آئے دن پیش آتے ہیں ۔ کبھی سرینگر کی سڑکوں پر کوئی نوجوان مارا جاتا ہے ۔ کبھی جنوبی کشمیر میں کسی کے ہلاک ہونے کی خبر سامنے آتی ہے تو کبھی شمالی کشمیر میں اس طرح کا کوئی واقع پیش آتا ہے ۔ پچھلے دنوں پٹن کے علاقے میں دو کم سن اور انتہائی خوبصورت بھائی ایک حادثے میں مارے گئے ۔ اس سے پہلے ایسے ہی حادثے میں ایک نوجوان کے مارے جانے کی خبر سامنے آئی ۔ یہ اطلاع اس کے گھر پہنچی تو پہلے سے دل کا مریض باپ جان کی بازی ہار گیا ۔ اس طرح ایک ہی دن میں باپ اور بیٹا دونوں کا جنازہ اٹھایا گیا ۔ ایسے حادثوں سے سخت خوف و ہراس پایا جاتا ہے ۔ باپ کو بیٹے کی لاش اٹھانا پڑے اور ماں کو اپنے بیٹے کی لاش دیکھنا پڑے اس سے بڑا کوئی قابل افسوس واقع نہیں ہے ۔ اس کے باوجود ایسے واقعات پورے تسلسل سے سامنے آرہے ہیں ۔پولیس نے اعلان کیا ہے کہ غیر پیشہ ورانہ طریقے سے سیکوٹر چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سرینگر میں سڑکوں پر گشت بڑھانے اور ایسی حرکات پر نظر رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔اس سے یقینی طور اس طرح کے حادثات کو قابو میں کیا جاسکتا ہے ۔ لیکن بدقسمتی سے ایسے انتظامی اقدامات محدود وقت کے لئے اٹھائے جاتے ہیں ۔ کچھ عرصے کے لئے یہ مہم جاری رہے گی پھر آہستہ آہستہ یہ سلسلہ بند ہوجاتا ہے۔ ادھر عید کے خوشی کے ایام شروع ہورہے ہیں ۔ عید کے دوران نوجوان اپنے کرتب دکھانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں بلکہ ایسا کرنا فیشن بن گیا ہے ۔ عید کے دوران اس طرح کے پاگل پن کو نہ روکا گیا تو معلوم نہیں مزید کتنے نوجوان مارے جائیں گے ۔ اس طرح سے عید کے ماتم میں بدل جانے کا خدشہ ہے ۔ پولیس اور انتظامیہ کے لئے ضروری ہے کہ ایسے اقدامات اٹھائے جن سے حادثات کو روکا جاسکے ۔
