• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

عید سے پہلے حادثات اور ہلاکتیں

Online Editor by Online Editor
2022-07-09
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

مختلف جگہوں پر پیش آنے والے حادثوں میں ایک درجن سے زیادہ لوگ مارے گئے جن میں بیشتر نوجوان شامل ہیں ۔ دس دنوں کے اندر دس حادثات پیش آئے ہیں ۔ ان دس حادثوں میں مبینہ طور پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے ۔ اب بتایا جاتا ہے کہ پچھلے پندرہ دنوں کے دوران پندرہ حادثے پیش آئے جن میں پندرہ لوگ مارے گئے ۔ تازہ ترین حادثہ اودھم پور میں پیش آیا جہاں ایک بس کھائی میں گرجانے سے تین افراد کے مارے جانے اور سات کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ لاشیں اٹھانے کے علاوہ زخمی افراد کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔ اس المناک حادثے پر کئی سیاسی اور سماجی حلقوں نے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
حادثوں کے دوران لوگوں کا تسلسل کے ساتھ مارا جانا ایک تشویشناک معاملہ ہے ۔ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ نوجوان ٹریفک حادثوں اور نہائے جانے کے دوران ڈھوب کر مرجاتے ہیں ۔ ان حادثوں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بے احتیاطی کی وجہ سے ہمارے نوجوان مارے جاتے ہیں ۔ تیس سالوں کے دوران بندوق سے نکلنی والی گولیوں کا نوجوان شکار بن گئے ۔ اب کئی سالوں سے ہمارے نوجوان ٹریفک حادثوں اور دوسرے واقعات میں مارے جاتے ہیں ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ والدین خود اپنی اولاد کو موت کی منہ میں دھکیلتے ہیں ۔ اپنے لاڈلے بیٹوں کو جدید طرز کے موٹر سائیکل خرید کر دیتے ہیں ۔ پھر ان پر کوئی نگہداشت نہیں رکھتے ہیں ۔ ہمارے ان نوجوانوں کی ایسی تربیت نہیں ہوئی ہے کہ یہ زندگی کی اہمیت سمجھ سکیں اور موت سے خوف زدہ ہوں ۔ بلکہ انہوں نے پیدائش سے لے کر آج تک قدم قدم پر موت کا رقص دیکھا ۔ انہیں زندگی کے بجائے موت سے محبت کرنا سکھا یا گیا ۔ اس حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ اس دوران روپے پیسے کی یہاں ایسی ریل پیل رہی کہ نوجوانوں کی ر ڈیمانڈ پورا کرنا آسان بن گیا ۔ والدین اپنے بیٹوں کو کھونے کے ڈر سے ان کی ہر ضرورت اور ہر مانگ پوری کرتے ہیں ۔ بیٹے کی پہلی اور زوردار مانگ یہی ہوتی ہے کہ باپ اسے اچھی سی سواری خرید کر دے ۔ بیٹا اپنا مطالبہ پورا کرنے کے لئے باپ پر کئی طرح کے دبائو ڈالتا ہے ۔ اسے ڈراتا اور خوف زدہ کرتا ہے جس وجہ سے ہر باپ اپنے بیٹے کی مانگ پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ اپنے بیٹوں کو سواری کے لئے موٹر سائیکل لاکر دینے کے بعد چاہئے تو یہ تھا کہ اس کی حرکات و سکنات پر نظر رکھی جاتی ۔ ایسا نہیں کیا جاتا ۔ بیٹا گاڑی لے کر جہاں چاہئے نکل جاتا اور جتنی سپیڈ پسند ہو گاڑی چلاتا ہے ۔ اس دوران ی ایسے کرتب دکھاتا ہے جو فلموں میں اکثر دکھائے جاتے ہیں ۔ دوچار بار محفوظ رہنے کے بعد اس کی بیوقوفی بڑھ جاتی ہے اور یہ ایسے دائو کھیلتا ہے کہ گاڑی بے قابو ہوکر ادھر ادھر جاتی ۔ کوئی بڑا حادثہ پیش آتا ہے اور ایسا نوجوان موت کی منہ میں چلا جاتا ہے ۔ ایسے حادثات آئے دن پیش آتے ہیں ۔ کبھی سرینگر کی سڑکوں پر کوئی نوجوان مارا جاتا ہے ۔ کبھی جنوبی کشمیر میں کسی کے ہلاک ہونے کی خبر سامنے آتی ہے تو کبھی شمالی کشمیر میں اس طرح کا کوئی واقع پیش آتا ہے ۔ پچھلے دنوں پٹن کے علاقے میں دو کم سن اور انتہائی خوبصورت بھائی ایک حادثے میں مارے گئے ۔ اس سے پہلے ایسے ہی حادثے میں ایک نوجوان کے مارے جانے کی خبر سامنے آئی ۔ یہ اطلاع اس کے گھر پہنچی تو پہلے سے دل کا مریض باپ جان کی بازی ہار گیا ۔ اس طرح ایک ہی دن میں باپ اور بیٹا دونوں کا جنازہ اٹھایا گیا ۔ ایسے حادثوں سے سخت خوف و ہراس پایا جاتا ہے ۔ باپ کو بیٹے کی لاش اٹھانا پڑے اور ماں کو اپنے بیٹے کی لاش دیکھنا پڑے اس سے بڑا کوئی قابل افسوس واقع نہیں ہے ۔ اس کے باوجود ایسے واقعات پورے تسلسل سے سامنے آرہے ہیں ۔پولیس نے اعلان کیا ہے کہ غیر پیشہ ورانہ طریقے سے سیکوٹر چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سرینگر میں سڑکوں پر گشت بڑھانے اور ایسی حرکات پر نظر رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔اس سے یقینی طور اس طرح کے حادثات کو قابو میں کیا جاسکتا ہے ۔ لیکن بدقسمتی سے ایسے انتظامی اقدامات محدود وقت کے لئے اٹھائے جاتے ہیں ۔ کچھ عرصے کے لئے یہ مہم جاری رہے گی پھر آہستہ آہستہ یہ سلسلہ بند ہوجاتا ہے۔ ادھر عید کے خوشی کے ایام شروع ہورہے ہیں ۔ عید کے دوران نوجوان اپنے کرتب دکھانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں بلکہ ایسا کرنا فیشن بن گیا ہے ۔ عید کے دوران اس طرح کے پاگل پن کو نہ روکا گیا تو معلوم نہیں مزید کتنے نوجوان مارے جائیں گے ۔ اس طرح سے عید کے ماتم میں بدل جانے کا خدشہ ہے ۔ پولیس اور انتظامیہ کے لئے ضروری ہے کہ ایسے اقدامات اٹھائے جن سے حادثات کو روکا جاسکے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

امر ناتھ گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے سے 13 یاتری ہلاک، 40 سے زائد لاپتہ، ریسکو آپریشن جاری

Next Post

فصلوں کی تباہی پر انتظامیہ کی خاموشی

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
فصلوں کی تباہی پر انتظامیہ کی خاموشی

فصلوں کی تباہی پر انتظامیہ کی خاموشی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan