• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

اسکولوں کے لئے سرمائی تعطیلات کا شیڈول

Online Editor by Online Editor
2022-11-26
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر نے سرم ئی تعطیلات کے لئے شیڈول تیار کیا ۔ یہ شیڈول حکومت کو منظوری کے لئے بھیجدیا گیا ہے اور سرکار نے کل حکم نامے کے ذریعہ شیڈول کو منظور بھی کیا ۔ شیڈول میں مرحلہ وار چھٹیوں کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ پہلے مرحلے پر پرائمری اسکولوں کے لئے اور اس کے بعد مڈل کلاسز کے لئے چھٹیاں کرنے کی حکم صادر کیا گیا ہے ۔آخر میں ہائی اسکولوں کو سرمائی تعطیلات کے لئے بند کرنے کا پروگرام عملایا جائے گا ۔ چھٹیاں اگلے مہینے کی پانچ تاریخ سے شروع کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے سرکار نے سالانہ امتحانات کا شیڈول تبدیل کرکے امتحانات ہر سال مارچ میں لینے کا فیصلہ کیا ۔ طلبہ کو رواں اکیڈمک سال کے لئے منعقد ہونے والے امتحانات میں اب اگلے سال شامل ہونا ہوگا ۔ اس تناظر میں طلبہ کو ایک بار پھر اپنے موجودہ سال کے سلیبس کا ہی جائزہ لینا ہوگا ۔ پچھلے سال کی سرمائی تعطیلات کے دوران طلبہ نے جو سلیبس تیار کیا ہے ایک بار پھر وہی ان کے زیر مطالعہ رہے گا ۔ یہ ایک پیچیدہ مرحلہ ہے جس کے ساتھ طلبہ کو بہر حال سمجھوتہ کرنا ہوگا ۔ تعلیمی کلینڈر کے حوالے سے یہ ایک بڑا سرکاری اقدام قرار دیا جارہاہے ۔
سرمائی تعطیلات کشمیر ڈویژن کے اسکولوں کے لئے بہت طویل عرصے سے ایک مسئلہ رہاہے ۔ سخت سردیوں سے بچنے کے لئے طلبہ کو دو ڈھائی مہینوں کے لئے گھر بیٹھنے کو کہا جاتا ہے ۔ اسکولوں خاص کر سرکاری اسکولوں کے اندر گرمیوں کا ایسا معقول انتظام نہیں ہے کہ ان اسکولوں کو پورا سال کھلا رکھا جاسکے ۔ یہی وجہ ہے کہ سرکار کو چھٹیاں کرنا پڑتی ہیں ۔ اگرچہ پچھلے کئی سالوں کے دوران سرکار نے منتخب اسکولوں کے اندر وینٹر کوچنگ کا انتظام کرکے بہت سے اسکولوں کو کھلا رکھا ۔ یہ اس حوالے سے نیا تجربہ تھا جو بہت ہی کامیاب رہا ۔ والدین اور اساتذہ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے عوام دوست قدم قرار دیا ۔ طلبہ سے فی کس سو دو سو روپے وصول کرکے کلاسوں میں ہیٹنگ کا انتظام کیا جاتا تھا ۔ اس اقدام سے نہ صرف طلبہ کو فائدہ ملا بلکہ سرکاری اسکولوں میں طلبہ کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے لگا تھا ۔ اب سرکار نے اس پالیسی کو تبدیل کرکے اسکولوں میں چھٹیاں کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ادھر سرکار نے سرکاری اسکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کو تنبیہ کی ہے کہ ہر گز پرائیویٹ ٹیوشن کا حصہ نہ بنیں ۔ اس اقدام کا نتیجہ ہوگا کہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو پرائیویٹ اسکولوں یا ٹیوشن سنٹروں میں سرمائی کلاسز اٹینڈ کرنے کے لئے جانا ہوگا ۔ ایسا ممکن نہیں ہے کہ طلبہ کتابوں کے بستہ بند کرکے گھروں میں بیٹھ جائیں ۔ بلکہ انہیں مجبور ہوکر پرائیویٹ اسکولوں یا ٹیوشن سنٹروں میں جانا ہوگا ۔ اس صورتحال کا استحصال کا یہ اثر ہوگا کہ ایسے بچے آئندہ سے سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے کے بجائے نجی اسکولوں میں جانا پسند کریں گے ۔ عقل اور دانشمندی کا بھی یہی تقاضا ہے کہ دو جگہوں سے تعلیم حاصل کرنے کے بجائے ایک ہی سنٹر میں داخلہ لیا جائے ۔ پانچ آٹھ مہینے سرکاری اسکول میں رہ کر چھٹیوں کے دوران نجی اداروں میں ٹیوشن کے لئے جانا کسی طور مناسب نہیں ہے ۔ اس سے درس وتدریس میں وہ یکسانیت نہیں رہ سکتی جو اس مرحلہ پر ایک طالب علم کے لئے ضروری سمجھی جاتی ہے ۔ ایسی یکسانیت کے لئے ضروری ہے کہ تعلیمی مراکز بدلنے کے بجائے ایک ہی جگہ تعلیم حاصل کی جائے ۔ والدین اپنے بچوں خاص کر لڑکیوں کو ہرگز در در بھٹکنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ والدین کے تحفظات چاہئے کچھ بھی ہوں سرکار کو اس سے کوئی غرض نہیں ۔ تازہ حکم نامے کے ساتھ ہی کاروائی طلبہ کو سرمائی تعطیلات کے لئے گھروں کو روانہ کیا جائے گا ۔ پھر وہ جانیں اور ان کے والدین ۔ بہت سے خطے ایسے ہیں جہاں کئی مہینوں کے دوران سخت سردی پڑتی ہے ۔ برف باری ہوتی ہے اور درجہ حرارت منفی سے نیچے چلا جاتا ہے ۔ اس کے باوجود وہاں ایسا نظام بنایا گیا ہے کہ روز مرہ کے کام کاج پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا ہے ۔ اسکولوں سمیت تما سرکاری دفاتر معمول کے مطابق کام کرتے رہتے ہیں ۔ ہمارے یہاں آج تک اس حوالے سے کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ۔ عوام تعلیمی نظام بہتر بنانے کے لئے ٹیکس دیتے ہیں ۔ بلکہ اس شعبے کو آگے بڑھانے کے لئے ٹیکس پر اضافی سیس بھی وصول کیا جاتا ہے ۔ اس مد سے فنڈز کا بڑا حصہ اسکولوں کا ڈھانچہ تعمیر کرنے پر خرچ کیا جاتا ہے ۔ بدقسمتی سے آج تک ٹارگٹ پورا نہیں کیا جاسکا ۔ جب تک ایسا نہیں ہوتا تعلیم وتعلم کا نظام بہتر ہونا ممکن نہیں ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

فیفا ورلڈ کپ پر اسلام کا سایا

Next Post

گھریلو کام کاج تک ہی محدودلڑکیاں

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
گھریلو کام کاج تک ہی محدودلڑکیاں

گھریلو کام کاج تک ہی محدودلڑکیاں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan