• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

خیراتی اداروں کے لئے عوام دوست ہدایات

Online Editor by Online Editor
2022-12-03
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

حکومت نے این جی اوز کو ہدایت دی ہے کہ سرکاری گرانٹ کو عماراتی ڈھانچہ کی تعمیر یا مرمت میں استعمال نہ کیا جائے ۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایسے تمام اداروں کو سرکار سے امداد حاصل کرنے سے پہلے باضابطہ بانڈ دینا پڑے گا کہ امدادی رقم خالصتاََ رفاعی کام پر ہی خرچ کیا جائے گا ۔ رقم اس مد پر خرچ نہ کی جائے تو حکومت تمام مراعات واپس لینے کی مجاز ہوگی ۔ حکومت کی طرف سے دی گئی ہدایات کو بڑے پیمانے پر سراہا جارہاہے ۔ اس طرح کی ہدایات پر واقعی عمل کیا جائے تو عوام کے مفاد میں ثابت ہوسکتی ہیں ۔ سوشل ویلفئر ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ان ہدایات کو سامنے لاتے ہوئے تاکید کی گئی ہے کہ گرانٹ ان ایڈ حاصل کرنے والے اداروں کو یہ بات یقینی بنانا ہوگی کہ ایسی رقم عوام کے مفاد اور ان کی سہولیات کے لئے ہی خرچ کی جائیں ۔ سرکار کی طرف سے اٹھایا گیا قدم بہت ہی حوصلہ افزا خیال کیا جاتا ہے ۔
جموں کشمیر میں بڑی تعداد میں غیر سرکاری ادارے جنہیں این جی اوز کہا جاتا ہے کام کرتے ہیں ۔ پچھلی کئی دہائیوں کے دوران یہاں کے نامسائد حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گھر گھر غیر سرکاری اور غیر منفعتی ادارے قائم کئے گئے ۔ یتیموں ، بیوائوں اور ناخیز ہوئے افراد کے نام پر ہر بستی اور ہر محلے میں ادارے وجود میں لائے گئے ۔ اسی طرح حقوق انسانی کے نام پر چھوٹے بڑے بہت سے ادارے بنائے گئے ۔ ایسے بیشتر ادارے کاغذی کاروائی کے سوا اپنا کوئی عملی وجود نہیں رکھتے ہیں ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ ایسے بہت سے ادارے حکومت سے لاکھوں روپے بطور امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ بلکہ حکومت کا کہنا ایسے کئی ادارے ملک اور بیرون ملک بہت سے فنڈز وصول کرتے رہے ۔ کئی ادارے اس وقت قانون کے دائرے میں لاکر سخت آڈٹ کی زد میں آئے ہیں ۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ملی ٹنٹ فنڈگ میں ملوث ہیں ۔ عام لوگوں کا خیال ہے کہ ملی ٹنسی اور دیگر ناموں پر حاصل کی گئی رقم متعلقہ افراد تک پہنچانے سے زیادہ ہڑپ کرلی گئی ۔ جو لوگ ان اداروں سے منسلک رہے ان کے بارے میں عام تاثر یہی ہے کہ غربت سے اٹھ کر نوابوں اور کوٹھ داروں کی صف میں شامل ہوگئے ۔ جن لوگوں کو صفر آمدنی تھی اور گمنامی کی زندگی گزارتے تھے آج بڑی بڑی کوٹھیوں ارو بنگلوں میں رہتے ہیں ۔ اس بارے میں یہی کہا جاتا ہے کہ بیرونی فنڈز حاصل کرکے پروان چڑھے ۔ اس کے علاو یتیموں اور بیوائوں کے نام پر حاصل کی گئی رقم بھی کسی نہ کسی بہانے سے ہڑپ کرلی گئی ۔ حد تو یہ ہے کہ سرکار کے پاس رجسٹرڈ ادارے بھی خرد برد سے نہ بچ سکے ۔ ایسے بہت سے اداروں کا آڈٹ کرکے معلوم ہوا کہ بینک ملازموں کے ساتھ ساز باز کرکے بڑی بڑی رقوم ہڑپ کرلی گئی ہیں ۔ عام لوگ اس بات سے بے خبر ہیں کہ یہاں دین کے نام پر جو ادارے اور مدرسے چلتے ہیں مرکزی سرکار کی طرف سے انہیں کافی رقوم فراہم کی جاتی ہیں ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ ایسے اداروں سے تعلیم کو فروغ ملنے کے بجائے ان اداروں کے مہتمم کروڑوں روپے مالیت کے اثاثوں کے مالک بن گئے ۔ وزیروں اور بیروکریٹوں کے نام ایسے اثاثے نہیں جتنے بڑے اثاثے ان مدرسوں کے مالکان کے نام پر موجود ہیں ۔ سرکار کے علاوہ عام شہری ان اداروں کو دل کھول کر چندہ دیتے ہیں ۔ اس رقم سے یہ بینک بیلنس اور بڑی بڑی بلڈنگیں تعمیر کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ بہت سے غیر سرکاری ادارے ایسے ہیں جہاں ایک ہی خاندان کے کئی افراد کھاتے پر تنخواہ وصول کرتے دکھائے گئے ہیں ۔ اس طرح سے سرکار سے ملنے والی رقم ایک گھر کے چند افراد پر خرچ ہوتی ہے ۔ ایسے ہی بہت سے فراڈ ہیں جو اس وجہ سے پروان چڑھے کیوں کہ ان اداروں کو رقم خرچ کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے ۔ اب سرکار نے جو تازہ ہدایات جاری کی ہیں یہ محض کاغذی کاروائی تک محدود نہیں ہونی چاہئے ۔ اس کو عملی صورت دی جائے تو یقینی طور ایک نئی صورتحال بن جائے گی ۔ بہت سے لوگوں کے کالے کرتوت سامنے آئیں گے ۔ یہ عجیب بات ہے کہ اولڈ ایج وظیفہ حاصل کرنے والے بزرگ خواتین و حضرات کے نام چوراہوں پر مشتہر کئے جاتے ہیں ۔ لیکن سرکاری امداد حاصل کرنے والی این جی اوز کے بارے میں کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہونے دی جاتی ہے ۔ ضرورت بلکہ اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ان اداروں خاص کر این جی اوز اور مدرسوں کی فہرست سامنے لائی جائے جو مختلف خیراتی مدوں کے حوالے سے امداد حاصل کرتے ہیں ۔ تاکہ عوام کو پتہ لگے کہ ان کے نام پر سرکار سے کون لوگ کتنی رقم وصول کرتے ہیں ۔ اس رقم میں سے کتنی رقم مستحقوں تک پہنچی اور کتنی درمیانہ داروں نے ہڑپ کرلی ہے ۔ ایسا نہ کرکے لوگ یہی اخذ کرتے ہیں کہ سرکار لوگوں کو بلا وجہ ستاتی ہے ۔ کیونکہ لوگ اصل صورتحال سے باخبر نہیں ۔ رقم ہڑپ کرنے والے سچ بتانے کے بجائے حکومت کو بدنام کرتے ہیں ۔ کئی حلقے اصل صورتحال سے واقف ہیں ۔ تام عام لوگوں کو باخبر کرنا ضروری ہے ۔ امید ہے کہ نئے قوانین و ضوابط عوام دوست ثابت ہونگے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

جموں وکشمیر کے نوجوان فش فارمنگ کی طرف راغب ہورہے ہیں

Next Post

کشمیر اورقہوا- جنت میں بنایا گیا جوڈا

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
کشمیر اورقہوا- جنت میں بنایا گیا جوڈا

کشمیر اورقہوا- جنت میں بنایا گیا جوڈا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan