نئی پارلیمنٹ بلڈنگ میں خصوصی اجلاس میں بولتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے اسے ایک تاریخ ساز دن قرار دیا ۔ نئی پارلیمنٹ بلڈنگ میں خصوصی پارلیمانی اجلاس پر خوشی کا اظہار کیا گیا ۔ اس سے پہلے پرانی پارلیمنٹ ہائوس میں ایک مختصر مجلس ہوئی ۔ اس موقعے پر وزیراعظم نے کہا کہ جدید سہولیات موجود نہ ہونے کی وجہ سے نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کی ضرورت پڑی ۔ اس موقعے پر انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پرانی عمارت کئی ایسے واقعات کی گواہ ہے جن کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ وزیراعظم نے اس عمارت کے حوالے سے کہا کہ یہاں کی ایک ایک اینٹ کئی تاریخی واقعات کی گواہ ہے ۔ انہوں نے انگریزوں کے زمانے سے لے کر آج تک یہاں انجام دی گئی کاروائی کو ملک کی تاریخ کا ایک اہم حصہ قرار دیا ۔ اپنی تقریر میں وزیراعظم نے جواہر لعل نہرو سے لے کر منموہن سنگھ تک تمام ان لیڈروں کو یاد کیا جنہوں نے پرانی پارلیمنٹ بلڈنگ میں جانفشانی سے کام کیا ۔ کانگریس نے اس بات پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنی تقریر میں نہرو فیملی کا ادب سے ذکر کیا ۔ اس موقعے پر وزیراعظم نے نپے تلے انداز میں کشمیر کا ذکر کیا اوردفعہ 370 کو آئین سے ہتائے جانے کو ایک بڑا واقع قرار دیا ۔ پرانی پارلیمنٹ بلڈنگ میں مختصر اجلاس کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ممبران وزیراعظم کی قیادت میں ایک جلوس کی صورت میں نئے پارلیمنٹ ہائو س پیدل چلے گئے ۔ وزیراعظم کے ہم راہ دفاع کے مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ کے علاوہ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ چل رہے تھے ۔ ان کے پیچھے کابینہ کے ارکان اور دوسرے کئی پارلیمنٹ ممبر وزیراعظم کے ساتھ چلتے دیکھے گئے ۔ اپنے مخصوص انداز میں چلتے ہوئے وزیراعظم نے اپنے پیچھے آرہے تمام پارلیمنٹ ممبران کا استقبال کیا اور انہیں اس موقعے پر خوش گوار طریقے سے خوش آمدید کہا ۔ اجلاس کا باضابطہ افتتاح کرتے ہوئے وزیراعظم نے نئی پارلیمنٹ بلڈنگ میں اجلاس کو یادگار اور تاریخ ساز قرار دیا ۔
نئی پارلیمنٹ بلڈنگ کا باضابطہ افتتاح کرتے ہوئے یہاں ایک اہم اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔ نئی عمارت میں راجیہ سبھا کے ممبران سے پہلی بار خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ تمام پرانی باتوں کو بھول کر ہمیں آگے بڑھنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں سے ایک نئے دور کی شروعات ہورہی ہیں ۔ سب کچھ نیا ہونے کے باوجود ہم اپنے کل کے ساتھ جڑے رہنے کی کوشش کریں گے ۔ کئی دوسرے سیاسی لیڈروں نے نئی پارلیمنٹ عمارت میں بولنا سیاسی زندگی کا ایک اہم باب قرار دیا ۔ سرینگر سے پارلیمنٹ کے ممبر ڈاکتر فاروق عبداللہ نے اسے بی جے پی کا ایک تحفہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ہر ممبر کو یہاں کھل کر بولنے کا موقعہ دیا جائے گا ۔ نئی پارلیمنٹ میں سیشن کے آغاز میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے تقریر کی ۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما ملک ارجن کھرگے نے بھی تقریر کی ۔ اپنی تقریر کے آخر میں انہوں نے کہا کہ نئی عمارت ایک مبارک قدم ہے ۔ تاہم عمارت سے زیادہ آئین کو اہمیت ہونی چاہئے ۔ انہوں نے سرکار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آئین نافذ کرنے والے صحیح نہ ہوں تو نئی عمارت کوئی بہتر قدم نہیں بلکہ افسوس کے قابل قدم ہے ۔ پارلیمنٹ کے رواں سیشن میں پیش ہونے والے خواتین ریزرویشن بل پر کھرگے کے کے تاثرات کو لے کر سخت ہنگامہ ہوگیا ۔ کانگریس رہنما اور اپوزیشن کے لیڈر نے اس بل پر اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پسماندہ طبقوں کی خواتین میں خواندگی کی شرح بہت کم ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ان طبقوں سے پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہونے والی خواتین کمزور ہوتی ہیں اور پارلیمنٹ میں اپنا کوئی بہتر رول ادا نہیں کرپاتی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں ایسی خواتین کو الیکشن لڑنے کا ٹکٹ دیتی ہیں جو مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوتی ہیں ۔ سیاسی جماعتیں نہیں چاہتی ہیں کہ طاقتور خواتین سامنے آکر کوئی بہتر کام انجام دیں ۔ ان تاثرات کو لے کر مالیاتی امور کی خاتون وزیر نے کہا کہ ان کی پارٹی اپوزیشن لیڈر کا عزت کرتی ہے تاہم انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو مورد الزام ٹھہراکر جو کچھ کہا انہیں وہ قبول نہیں ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس بل سے خواتین کو آگے لے جانے میں مدد ملے گی ۔ اس مسودہ کے حوالے سے قانون ساز اجلاس میں ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی ۔ تاہم بیشتر ممبران کی توجہ نئی پارلیمنٹ بلڈنگ پر لگی رہی ۔ کئی سینئر پارلیمنٹ ممبروں کو رواں اجلاس کے دوران بولنے کے لئے دعوت دی گئی تھی ۔ ان کی تقریر اس حوالے سے بڑی اہم رہی ۔ اس عمارت کو سم ودھان سبھا کا نام دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اسے قوم کے نام وقف کیا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے پرانی پارلیمنٹ بلڈنگ کے لئے سم ودھان سبھا کا نام تجویز کیا ۔ اس طرح سے ایک اہم اور ملک کی تاریخ کا بڑا اقدام سامنے آیا ۔