پچھلے کئی روز سے بجلی کی سپلائی میں مسلسل خرابی پائی جاتی ہے ۔ اس وجہ سے لوگ سخت پریشان ہیں ۔ وادی کے مختلف علاقوں سے اطلاع ہے کہ غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے ۔ بجلی کی روزانہ کٹوتی ناقابل یقین حد تک بڑھ چکی ہے ۔ ایک طرف بجلی کی پیداوار میں کمی بتائی جاتی ہے ۔ دوسری طرف کہا جاتا ہے کہ بجلی کا نظام بھی صحیح نہیں ہے ۔ گریڈ اسٹیشنوں میں آئے روز کوئی نہ کوئی نقص پیدا ہوجاتا ہے ۔ اس وجہ سے بجلی کی سپلائی کئی کئی گھنٹے بند رہ جاتی ہے ۔ بلکہ بعض علاقوں میں سپلائی لائنوں یا ٹرانس فارمروں میں کوئی نقص پیدا ہوجائے تو کئی دن بجلی سپلائی بحال نہیں ہوپاتی ہے ۔ اس حوالے سے لوگوں کا خیال ہے کہ بجلی کا بنیادی ڈھانچہ بہتر بنانے کے بجائے تمام کمزوریوں کے لئے صارفین کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے ۔ بجلی چوری کا اس طرح سے پروپگنڈا کیا جاتا ہے جیسے ساری خرابیوں کی جڑ بجلی چوری ہے ۔ یہ صحیح ہے کہ یہاں بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی عادت پڑ گئی ہے ۔ اس کے باوجود اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ پچھلے ساٹھ سالوں کے دوران ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی ۔ دو چار سالوں سے ترسیلی لائنوں کو بدلا جارہاہے ۔ لیکن یہ کام بہت ہی سست رفتاری سے ہورہاہے ۔ کام کی رفتار یہی رہی تو اگلی صدی سے پہلے بجلی نظام کو ٹھیک کرنا مشکل نہیں ۔ یہ بات بڑی عجیب ہے کہ ایک طرف سمارٹ میٹر لگانے کی باتیں کی جاتی ہیں ۔ بلکہ کئی علاقوں میں جدید طرز کے یہ میٹر پہلے ہی نصب کئے گئے ہیں ۔ اس کے باوجود ایسے علاقوں میں بجلی سپلائی کو لگاتار جاری رکھنا ممکن نہیں ہورہاہے ۔ ایسے علاقوں کو دوہرے مشکلات کا سامنا رہتا ہے ۔ ان لوگوں نے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ سمارٹ میٹر لگانے کے بعد بھی بجلی سپلائی میں بہتری آنا مشکل ہے ۔ یہاں کے صارفین کا الزام ہے کہ حکومت بجلی فیس جمع کرنے کے کام کو بڑی سرعت سے انجام دے رہی ہے ۔ اس کے برعکس بجلی سپلائی کے نظام کو بہتر بنانے پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی ہے ۔ جو پول اور تار ساٹھ سال پہلے سڑکوں اور گلیوں میں نظر آتے تھے آج بھی ویسا ہی ہے ۔ کوئی خاص بدلائو نہیں لایا جاسکا ہے ۔ اس طرح کے خستی حال ڈھانچے کو لے کر بجلی سپلائی کو بہتر بنانا ممکن نہیں ہے ۔
موسم سرما میں بیشتر عرصہ بجلی سپلائی متاثر رہتی ہے ۔ اس موسم کے دوران سردی بڑھ جانے اور درجہ حرارت منفی دس بیس ڈگری تک پہنچ جاتا ہے ۔ اس وجہ سے بجلی کی کھپت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔ اس کے نتیجے میں بجلی سپلائی میں کٹوتی کرنا پڑتی ہے ۔ ابھی سرما شروع نہیں ہوا کہ بجلی سپلائی میں خلل آنا شروع ہوئی ۔ یہ بہت ہی تکلیف دہ صورتحال ہے ۔ یہ جان کر بڑا دکھ ہوتا ہے کہ کئی ایسے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کے نظام تنفس میں خرابی کی وجہ سے انہیں مصنوعی طریقے سے سانس بحال رکھنے کی ضرورت پڑتی ہے ۔ ایسے تمام آلات بجلی پر چلتے ہیں ۔ لیکن کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہنے کی وجہ سے انہیں متبادل انتظام کرنا پڑتا ہے ۔ اسی طرح گردوں کی بیماری والے افراد یا دل کے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ ایسی صورتحال دور دراز دیہات میں نہیں پائی جاتی ۔ بلکہ سرینگر کے بیشتر علاقوں میں بھی بجلی کی حالت ٹھیک نہیں ہے ۔ یہاں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی کی سپلائی بند رہتی ہے ۔ اس وجہ سے جو مشکلات اٹھانا پڑتی ہیں وہ ناقابل برداشت ہیں ۔ حکومت نے کئی شعبوں میں لوگوں کو راحت فراہم کی ۔ راشن بہتر انداز میں ملتا ہے ۔ سڑکوں کا جال بچھانے کی بھی کوششیں جاری ہیں ۔ ان چیزوں میں بہتری آنے کے باوجود بجلی کی کوئی کل سیدھی نہیں ہے ۔ عام صارفین شکایت کررہے ہیں کہ پی ڈی ڈی کا محکمہ خاص طور سے اس کا سربراہ لوگوں کو بہتر بجلی سپائی فراہم کرنے کی سرے سے کوئی کوشش نہیں کرتا ہے ۔ ایسے آفیسروں کو سرے سے یہ صلاحیت نہیںہوتی ہے ۔ بلکہ ایسے لوگوں کو اپنے صارفین سے کوئی ہمدردی ہونے کے بجائے ان سے حد سے زیادہ نفرت ہوتی ہے ۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ لوگوں کو تڑپایا جائے اور ان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہ دی جائے ۔ ماہرین یہ بھی حوالہ دیتے ہیں کہ کچھ مہینوں کے دوران موسم خشک رہا اور پن بجلی پیدا کرنے کے لئے وسائل نہیں ہیں ۔ ندی نالوں میں پانی کی سپلائی میں حد سے زیادہ کمی آنے کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں کمی آرہی ہے ۔ اس دوران بجلی کی کھپت بھی بڑھ رہی ہے ۔ اسی اک نتیجہ ہے کہ بجلی سپلائی کو بغیر کسی خلل کے بحال رکھنا ممکن نہیں ہورہاہے ۔ تاہم انتظامیہ کے تغافل کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ کئی روز سے بجلی کی سپلائی متاثر بتائی جاتی ہے ۔ اس دوران دیکھا گیا کہ حکام ٹس سے مس نہیں ہوتے ۔ لوگوں کو اصل صورتحال کے حوالے سے باخبر نہیں کیا جاتا ہے ۔ برقی رو کی اس ناکامی اور کئی کئی گھنٹے بریک ڈاون کو لے کر لوگوں میں سخت تشویش پایا جاتا ہے ۔ چند روز سے ندی نالوں میں پانی کی فراہمی بڑھ گئی ہے ۔ اس سے بجلی کی پیداوار بڑھ جانا یقینی ہے ۔ امید ہے کہ بجلی سپلائی کو یقینی بناکر لوگوں کو راحت پہنچائی جائے گی ۔