• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعرات, مئی ۱۵, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

گردوں کا عالمی دن اور ہماری لاپرواہی

Online Editor by Online Editor
2024-03-16
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

ورلڈ کڈنی ڈے 14 مارچ کو منایا گیا ۔ یہ دن عالمی سطح پر ہر سال مارچ کی دوسری جمعرات کو منایا جاتا ہے ۔ اس موقعے پر گردوں کی اہمیت اور ان کی حفاظت کے حوالے سے عام لوگوں کو خبرداری فراہم کی جاتی ہے ۔ تاکہ لوگ گردوں کے کام اور ان کی نگہداشت کرنے کی طرف توجہ دیں ۔گردوں کی کئی بیماریاں بے حد خطرناک اور بڑی مہلک ثابت ہوتی ہیں ۔ گردوں کی خبر گیری نہ کی جائے تو معمولی مرض جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے ۔ خراب گردے یقینی طور بدل دئے جاسکتے ہیں ۔ لیکن ایسا ہر مریض کے لئے ممکن نہیں ۔ کئی مریضوں کے گردے ایسی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں کہ ان کو بدلا نہیں جاسکتا ۔ دوسرا اس طرح کا علاج اتنا مہنگا ہے کہ ہر کسی کے لئے اس کا خرچہ اٹھانا ممکن نہیں ہے ۔ اسی وجہ سے گردوں کی حفاظت بڑا حساس معاملہ ہے ۔ شروع میں اس طرف توجہ دی جائے تو گردے بہتر طریقے سے کام کرتے رہتے ہیں ۔ تاہم گردوں کی صحت کے حوالے سے جانکاری بہت ہی اہم ہے ۔ گردوں کو کسی بھی عمر یا کسی بھی نوعیت کی بیماری لگ سکتی ہے ۔ خواتین سے متعلق کہا جاتا ہے کہ انہیں گردے خراب ہونے کا مردوں کی نسبت زیادہ خطرہ رہتا ہے ۔ اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ اس وقت خواتین کی زیادہ تعداد گردوں کی بیماریوں میں ملوث ہے ۔ اس کے علاوہ کم سن بچوں میں بھی اس طرح کی بیماریاں دیکھی گئیں ۔ عالمی سطح پر بہت سی رضا کار تنظیمیں گردوں کی صحت کی خبرداری کے حوالے سے کام کرتی ہیں ۔ اس کے باوجود ایسے مریضوں کی تعداد کم ہونے کے بجائے بڑھتی رہتی ہے ۔ عجیب بات یہ ہے کہ اس حوالے سے کئی اسکنڈل سامنے آئے ہیں ۔ بہت سے ہسپتالوں کے بارے میں معلوم ہوا کہ ڈاکٹر مریضوں کے صحت مند گردے نکال کر انہیں فروخت کرتے ہیں ۔ اس پر کسی حد تک قابو تو پایا گیا ۔ تاہم انفرادی سطح پر گردے ناجائز طریقے سے فروخت کرنے کے واقعات اب بھی سامنے آتے ہیں ۔ اس بارے میں خاص طور سے منشیات کے عادی بیماروں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ گردے فروخت کرکے اپنے لئے قیمتی نشہ آور اشیا خریدتے ہیں ۔ یہ کام اگرچہ قانونی طور ناجائز ہے اس کے باوجود یہ کام مبینہ طورچوری چھپے جاری ہے ۔ حکومت اس پر روک لگانے میں لگی ہوئی ہے ۔ ان باتوں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ گردوں کے مرض میں تشویشناک حد تک اضافہ پایا جاتا ہے ۔
جموں کشمیر میں پچھلے کئی سالوں کے دوران گردوں کے مریضوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ اس حوالے سے عوامی اور طبی حلقوں میں سخت شویش پائی جاتی ہے کہ ایسے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ ڈائلسز پر افاقہ کرنے والوں کی تعداد روز بہ روز بڑھ رہی ہے ۔ سرکار نے کچھ عرصہ پہلے اعلان کیا کہ بڑے ہسپتالوں کے علاوہ ضلع ہسپتالوں میں بھی ڈائلسز کی سہولت میسر رکھی جائے گی ۔ اس سہولت سے کڈنی کے مریضوں کو بڑی راحت میسر آئی ۔ اس کے علاوہ ایسے مریضوں کے لئے آیوشمان گولڈن کارڈ کسی نعمت سے کم نہیں ۔ کچھ سال پہلے بہت سے مریض اس وجہ سے دنیا سے چل بسے ک انہیں ڈائلسز کے لئے پیسے میسر نہ تھے ۔ لیکن اب سرکار کی وساطت سے ایسے مریضوں کو بہت کم خرچہ اٹھانا پڑتا ہے ۔ خوشی کی بات ہے کہ کچھ رضا کار تنظیمیں ایسے مریضوں کو درکار ادویات بہت کم قیمت یا بغیر کسی قیمت کے ادا کرتی ہیں ۔ اس وجہ سے کڈنی کے مریضوں کو کافی راحت ملی ہے ۔ اس کے باوجود یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ ایسے مریضوں کی تعداد میں اضافی تشویشناک معاملہ ہے ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر معیاری اور مضر صحت غذا کھانے سے اس طرح کے مرض کا لوگ شکار ہوتے ہیں ۔ جنک فوڈ کھانے سے بچوں کے اندر گردوں کی متعدد بیماریاں پیدا ہوتی ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگ متوازن اور صحت کے لئے مناسب غذا کھائیں ۔ ایسا کرنا مشکل نہیں ۔ لیکن لوگ ڈاکٹروں کے مشوروں پر عمل نہیں کرتے ہیں ۔ پانی گردوں کے لئے بہت ضروری قرار دیا جارہاہے ۔ قدرت نے زمین کا بڑا حصہ زیر آب رکھا ہے ۔ پانی کی مقدار خشکی سے زیادہ ہے ۔ ایسا اسی لئے ہے کہ پانی انسانی زندگی کے لئے بہت ضروری ہے ۔ دو ڈھائی لیٹر پانی روزانہ پینا ہر بالغ شخص کے لئے ضروری ہے ۔ لیکن لوگ ایسا نہیں کرتے ۔ اس ضرورت کو دوسرے طریقوں سے بھی پورا کیا جاسکتا ہے ۔ فروٹ اور چائے کے استعمال سے اس میں مدد مل سکتی ہے ۔ اسی طرح دوسرے مشروبات بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں ۔ لیکن لوگ اس طرف توجہ نہیں دیتے ۔ بروقت بہتر طبی مشوروں سے کام لیا جائے تو بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ۔ خاص طور سے گردوں کے لئے علاج سے زیادہ پرہیز بڑا اہم خیال کیا جاتا ہے ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بڑی مصیبت میں ملوث ہونے سے پہلے بہتر ہے کہ پرہیز سے کام لیا جائے ۔ یہی ورلڈ کڈنی ڈے کا پیغام ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

انتظامی کونسل نے جموں و کشمیر ریزرویشن رولز 2005 میں ترامیم کو منظوری دی

Next Post

مودی کا پیغام کشمیر کے نام

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
وزیر اعظم کا عظیم وژن

مودی کا پیغام کشمیر کے نام

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan