چیف سیکریٹری نے ایک اہم میٹنگ میں سمارٹ سٹی کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا ۔ یوم آزادی سے پہلے اس طرح کی میٹنگ کو بڑی اہمیت دی جارہی ہے ۔ میٹنگ میں مبینہ طور مختلف پروجیکٹوں پر ہورہے کام کا جائزہ لیا گیا ۔ کہا گیا کہ ای بسوں اور کچرے کے انتظام کا خاص طور سے جائزہ لیا گیا ۔ میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سرینگر اور جموں میں سمارٹ سٹی پروجیکٹوں پر ہورہے کام میں تیزی لائی جائے تاکہ سمارٹ سٹی کا خواب جلد از جلد پورا ہوجائے ۔ سمارٹ سٹی کے پروجیکٹوں پر کئی سالوں سے کام جاری ہے ۔ اس دوران سرینگر میں جب ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تو سٹی کو دیدہ زیب بنانے کے لئے کئی اہم کام انجام دئے گئے ۔ اس دوران اندازہ لگایا گیا تھا کہ سرینگر کو بہت جلد سمارٹ سٹی کا درجہ حاصل ہوگا ۔ لیکن جب سے کام جاری ہے اور ابھی تک یہ کام اپنے انجام کو نہیں پہنچ رہاہے ۔ مقامی انتظامیہ کے علاوہ وزیراعظم کی طرف سے کئی بار امید دلائی گئی کہ سرینگر کو ملک کے باقی شہروں کے پایے کا شہر بنایا جائے گا ۔ بلکہ لیفٹنٹ گورنر نے سرینگر کا موازنہ لندن کے شہروں کے ساتھ کیا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ بہت جلد سرینگر کو لندن کے طرز کا شہر بنایا جائے گا ۔ تاحال اس حوالے سے کوئی بڑی تبدیلی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے ۔ ای بسیں چلانے اور ٹریفک میں کئی طرح کے نئے اقدامات سے شہریوں کو سہولت ضرور فراہم ہوئی ۔ تاہم تاحال کوئی ایسی بڑی تبدیلی دیکھنے کو نہیں مل رہی جس سے یہاں کے مکین یا باہر سے آنے والے سیاح زیادہ متاثر ہوجائیں ۔ لوگ ابھی تک قدرتی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہیں ۔ عام شہریوں کی مہمان نوازی سے متاثر دکھائی دیتے ہیں ۔ تاہم سرکار کی طرف سے کسی بڑے کام کے ہونے کا اظہار نہیں کیا جارہاہے ۔ سرکار نے بڑے منصوبے ضرور بنائے ہیں تاہم ایسا کوئی نمایاں کام سامنے نہیں آیا ہے جس سے غیر ملکی سیاح متاثر ہوجائیں اور اپنے سفری حالات میں اس کا ذکر کریں ۔ سمارٹ سٹی بن جانے سے یقینی طور سیاح لوگ متاثر ہوجائیں گے ۔ یہ مرحلہ کب آئے گا ابھی اس حوالے سے کچھ کہنا مشکل ہے ۔
سیاحتی شہروں کے لئے ضروری ہے کہ وہاں کا انفراسٹرکچر اعلیٰ معیار کا ہو ۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران کئی ممالک غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر کام کررہے ہیں ۔ اس حوالے سے ان ممالک کا نام بھی لیا جاتا ہے جو اب تک اس حوالے سے خاموشی اختیار کئے ہوئے تھے ۔ ایران کے علاوہ سعودی حکومت کا نام خاص طور سے لیا جاتا ہے ۔ دونوں ممالک مذہبی سیاحت کے علاوہ دوسرے زاویوں سے سیاحت کو فروغ دینے کا کام باہمی اشتراک سے کررہے ہیں ۔ دونوں ملکوں کے اندر جو سربراہ پائے جاتے ہیں انتہائی کشادہ دلی اور جدید ذہنیت کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ روایتی طرز زندگی سے احتراز کرتے ہوئے جدید طرز عمل اپنایا جارہاہے ۔ یہاں یہ بات بڑی اہم ہے کہ ایران کے نئے صدر اور سعودیہ کے ولی عہد دونوں یورپی طرز تعمیر اور طرز زندگی اپنانے پر مائل ہیں ۔ اس سلسلے میں سیاحت کا خاص طور سے نام لیا جاتا ہے ۔ دونوں سربراہوں کی کوشش ہے کہ ایسے منصوبے بنائے جائیں جن سے سیاحوں کی بڑی تعداد کو اپنی طرف آنے پر مائل کیا جائے ۔ حالانکہ یہاں اب تک سخت قسم کی مذہب پرستی پائی جاتی ہے ۔ لوگ اس بات کی ہر گز اجازت دینے کو تیار نہ تھے کہ سیاحوں کے لئے عیش و طرب کا سامان بہم پہنچایا جائے ۔ اس دوران شراب کی دکانیں کھولنے اور نائٹ کلب قائم کرنے کے علاوہ سینمائوں کو فروغ دینے کا اعلان کیا گیا ۔ بلکہ اس حوالے سے کافی کام کیا گیا ۔ ان ممالک کے پاس سرمایے کی کوئی کمی نہیں ۔ اس وجہ سے مہینوں اور سالوں کا کام ہفتوں میں انجام پایا ۔ اب یہاں سیاحوں کے لئے اعلیٰ طرز کے ہوٹلوں کے علاوہ ضیافت اور تفریح کے وہ سب سامان میسر ہیں جو یورپ کے میٹروپالیٹن شہروں میں پائے جاتے ہیں ۔ سعودیہ اور ایران میں یہ ایسی پیش رفت ہے جس کا ایک سال پہلے تصور کرنا بھی محال تھا ۔ یہاں کوئی غیر مسلم آنے کی جرات نہیں کرتا تھا بلکہ اس کی اجازت بھی نہیں دی جاتی تھی ۔ لیکن اب ایسی صورتحال نہیں ہے ۔ سب کچھ بہت کم عرصے میں بدل دیا گیا ۔ اس کے بجائے ہم کئی سالوں سے اس طرح کی سہولیات میسر کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں ۔ تاحال اپنی منزل حاصل کرنے میں ناکام ہیں ۔ غریب ملکوں کے لئے ایسا ممکن نہیں کہ بڑے بڑے پروجیکٹ کم وقت میں مکمل کرسکیں ۔ تاہم یہ بات ذہن میں ہونی چاہئے کہ ہمارے ایسے کاموں پر صرف ہونے والے وقت کے دوران دوسرے لوگ بہت آگے نکل گئے ہوتے ہیں ۔ جب تک ہم سرینگر کو واقعی سمارٹ سٹی بنانے میں کامیاب ہوپائیں گے اس وق تک دوسرے شہروں نے نئے اہداف حاصل کئے ہونگے ۔ ہماری سست روی ہمارے لئے آگے بڑھنے کے راستے مسدود کرتی ہے ۔ اس میں سرمایے کی قلت ایک بڑی وجہ ہے ۔ تاہم ہمارا ضعف سے بھراورک کلچر بھی مشکلات پیدا کرتا ہے ۔ ہمارے یہاں ابھی تک رات کو کام کرنے کی لگن نہیں پائی جاتی ہے ۔ اس وجہ سے اہداف مقررہ وقت کے اندر حاصل کرنا مشکل ہورہا ہے ۔