سرینگر،27جولائی:
بدھ کوصبح سے مطلع ابروآلود رہنے کے بعدبعددوپہر شمالی اوروسطی کشمیرمیں گرج چمک کیساتھ بارشوںکاسلسلہ شروع ہوگیا۔بارہمولہ ،کپوارہ اوربانڈی پورہ اضلاع کے کئی علاقوںمیں سہ پہرکے وقت کہیں کم اورکہیں موسلا دار برشوں کاسلسلہ شروع ہوگیا۔جبکہ اس دوران گرج چمک کیساتھ بارشیں بھی ہوئیں ۔وسطی کشمیر کت دونوں اضلاع بڈگام اورگاندربل سے بھی سہ پہرکے وقت بارشوں کاسلسلہ شروع ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں ۔
سری نگرشہر میں سہ پہر تقریباً5بجے گرج چمک کیساتھ موسلادار بارشوں کاسلسلہ شروع ہوگیا ،جو شام 6بجے تک جاری تھا ۔شہر کے کچھ علاقوں میں موسلا دار بارشوں اورشدیدژالہ باری کی وجہ سے لوگ گھروںمیں سہم کررہ گئے جبکہ اس موسمی صورتحال کی وجہ سے معمول کی عوامی نقل وحمل ،گاڑیوںکی آمدورفت اورکاروباری سرگرمیاں اثرانداز ہوئیں ۔شہر خاص کے لوگوںنے بتایاکہ تیز بارشوں کایہ عالم تھاکہ بارشوں کاپانی کھڑکیوں سے کمروںمیں داخل ہوگیا ۔
انہوںنے بتایاکہ سہ پہرساڑھے پانچ بجے یہاں خوفناک صورتحال رہی ۔اس دوران موسلادار بارشیں ہونے سے سیول لائنز سمیت شہر کے کئی علاقوں میں سڑکیں ،گلیاں اورچوراہے زیرآب آگئے ،جس وجہ سے لوگوںکوعبورومرورمیں مشکلات کاسامنا کرناپڑا۔
محکمہ موسمیات نے پھرکہاکہ جموں وکشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران گرج چمک کیساتھ بارشوں کاامکان ہے ۔محکمہ ھٰذا نے کہاکہ اس دوران مطلع ابروآلد رہے گا۔دریں اثناءشمالی ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی علاقہ تلیل گریز میں اُسوقت سیلابی صورتحال پیداہوئی ،جب یہاں بادل پھٹنے کے بعد چکوالی نالہ میں سیلاب آ گیا، جس کی وجہ سے قریبی ندی میں طغیانی آئی ۔ذرائع نے بتایاکہ ذرائع نے بانڈی پورہ ضلع کے گریز کے تلیل علاقے میں بدھ کی دوپہر ایک بادل پھٹنے سے چکوالی نالہ متاثر ہوا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ بادل پھٹنے سے چکوالی نالہ میں سیلاب آ گیا، جس کی وجہ سے قریبی ندی بہہ گئی۔ انہوں نے کہا کہ بادل پھٹنے کی وجہ سے عبداللہ پل کو نقصان پہنچا۔ سب ڈویڑنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) گریز مدثر احمد نے کہا کہ انہوں نے صورتحال کا جائزہ لینے کےلئے ٹیمیں بھیجی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ صورتحال ابھی تک معمول پر ہے جبکہ واقعے کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ایگزیکٹیو انجینئر محکمہ پی ڈی ڈی نے اطلاع دی کہ اچانک سیلاب نے چیک والی میں تیل کی ٹینک کو اکھاڑ پھینکا۔حکام نے بتایاکہ تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کیلئے ایک جونیئر انجینئر کو سائٹ پر تعینات کیا گیا۔(جے کے این ایس )
